اپنی ایک رپورٹ میں کویتی اخبار کا کہنا تھا کہ اسٹیو ویٹکاف نے ایرانی وزیر خارجہ سے رابطہ کر کے غزہ میں امن کیلئے ڈونلڈ ٹرامپ کے منصوبے کی حمایت کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کویتی اخبار "الجریدہ" کی اس رپورٹ کی تردید کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ڈونلڈ ٹرامپ كے نمائندہ خصوصی برائے امور مشرق وسطیٰ "اسٹیو ویٹکاف" اور ایرانی وزیر خارجہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایسا کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ واضح رہے كہ الجریدہ نے اپنی خبر میں دعویٰ کیا کہ اسٹیو ویٹکاف نے سید عباس عراقچی سے رابطہ کر کے غزہ میں امن کے لئے ڈونلڈ ٹرامپ کے منصوبے کی حمایت کا مطالبہ کیا۔ یاد رہے کہ اس وقت مصر کے شرم الشیخ میں غزہ میں امن کے لئے ڈونلڈ ٹرامپ کے پیش کردہ منصوبے پر بات چیت جاری ہے۔ جس میں شرکت کے لئے امریکی صدر کے سینئر مشیران "جیرڈ کشنر" اور "اسٹیو ویٹکاف" مصر پہنچ چکے ہیں۔ مذاکرات میں حماس نے متعدد عمر قید کے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا، جن میں PLO کے مروان البرغوثی بھی شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی اسٹیو ویٹکاف ڈونلڈ ٹرامپ

پڑھیں:

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتے ہیں لیکن اسرائیل نے نسل کشی نہیں روکی، حماس

مذاکراتی ٹیم کے سربراہ خلیل الحیا نے مصری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قاہرہ کے شرم الشیخ میں جاری غزہ جنگ بندی مذاکرات میں فلسطینی مذاکراتی ٹیم کے تازہ ترین موقف اور نقطہ نظر کے بارے میں بتایا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمت حماس کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ خلیل الحیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے جنگ روکنے کے اپنے وعدے توڑ دیے ہیں اور جارحیت کے مکمل خاتمے کے لیے حقیقی ضمانت دی جانی چاہیے۔ حماس کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ خلیل الحیا نے مصری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قاہرہ کے شرم الشیخ میں جاری غزہ جنگ بندی مذاکرات میں فلسطینی مذاکراتی ٹیم کے تازہ ترین موقف اور نقطہ نظر کے بارے میں بتایا۔

انہوں نے اشارہ کیا کہ صیہونی حکومت دو سال سے غزہ کے خلاف ایک احمقانہ جنگ لڑ رہی ہے، ہم استحکام، آزاد ریاست اور اپنی قوم کے اہداف اور امنگوں کو لے کر چلتے ہیں، ہم اسلامی اور عرب ممالک کے ساتھ ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنگ کو مکمل طور پر ختم کرنے کی کوششوں کو سراہتے ہیں، ہمارا مقصد جنگ کو ختم کرنا، قیدیوں کا تبادلہ کرنا اور اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنا ہے، انتہائی ذمہ داری کے ساتھ، ہم جنگ روکنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کرتے ہیں، لیکن قابض حکومت قتل و غارت اور نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے، اس حکومت نے جنگ کو روکنے کے اپنے وعدوں کو توڑ دیا ہے، اور جارحیت کے مکمل خاتمے کی حقیقی ضمانتیں ہونی چاہئیں۔

اس سے قبل حماس تحریک کے ایک ذریعے نے الجزیرہ کو بتایا تھا کہ مصری شہر شرم الشیخ میں ہونے والے اجلاس کے دوسرے روز ثالثوں اور حماس کی مذاکراتی ٹیم کے درمیان مذاکرات ختم ہو گئے تھے۔ حماس کی مذاکراتی ٹیم نے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوج کے انخلاء پر زور دیا ہے۔ حماس کے وفد نے اس بات پر زور دیا کہ آخری اسرائیلی قیدی کی رہائی غزہ سے آخری صہیونی فوج کے انخلاء کے ساتھ ہی ہونی چاہیے۔ 

متعلقہ مضامین

  • بھارت پاکستان کا کوئی طیارہ نہیں گرا سکا، چینی ہتھیار توقعات پر پورا اترے: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتے ہیں لیکن اسرائیل نے نسل کشی نہیں روکی، حماس
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے گریٹاتھنبرگ کو فسادی پاگل قرار دیدیا
  • غزہ جنگ بندی کیلئے پیشرفت جاری، امید ہے جلد معاہدہ ہوجائیگا: امریکی صدر
  • غزہ میں جنگ بندی کیلئے فیصلہ کن پیش رفت ہورہی ہے،امریکی صدر
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ورجینیا میں امریکی بحریہ کی سالگرہ کی تقریب میں رقص
  • پتا نہیں تم اتنی منفی سوچ کیوں رکھتے ہو؟ صدر ٹرمپ اسرائیلی وزیراعظم پر برس پڑے
  • پاکستان کی طرف سے کھیلنے کا میرا کوئی ارادہ نہیں ہے، محمد عامر
  • حالیہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق تہران میں حماس کے نمائندے کا اہم انٹرویو