اسرائیل پر اعتبار نہیں، حماس ، مذاکرات کیلئے ٹرمپ سے ضمانت مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
اسرائیل پر اعتبار نہیں، حماس ، مذاکرات کیلئے ٹرمپ سے ضمانت مانگ لی WhatsAppFacebookTwitter 0 8 October, 2025 سب نیوز
قاہرہ (آئی پی ایس )فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس اور اسرائیل کے مصرکے شہر شرم الشیخ میں بالواسطہ مذاکرات بھی جاری ہیں۔حماس کا کہنا ہے کہ معاہدے تک پہنچنے کے لیے درکار مثبت رویہ دکھا رہے ہیں، طے شدہ تعداد کے مطابق اسرائیل کے ساتھ یرغمالیوں اور قیدیوں کا فہرست کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔حماس کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ ڈیل کے لیے تیار ہیں لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسپانسر ممالک اس بات کی ضمانت دیں کہ جنگ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گی۔
غزہ جنگ بندی مذاکرات کا پہلا دور ختم، حماس نے سرکردہ فلسطینیوں کی رہائی سمیت متعدد شرائط رکھ دیںترک صدر طیب اردوان کا کہنا ہے کہ حماس سے رابطے میں ہیں، صدر ٹرمپ کی امن کوششوں کی حمایت کرتے ہیں لیکن غزہ کو فلسطین کا حصہ ہی رہنا چاہیے۔۔مذاکرات میں آج قطری وزیراعظم اور امریکی ثالث بھی شامل ہوں گے۔ امریکی مندوب اسٹیو وٹکوف اور جیرڈکشنر، ترک انٹیلی جنس چیف ابراہیم قالن کی قیادت میں ترکیے کا وفد بھی مذاکرات میں شامل ہو گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرافواہیں بے بنیاد، وزیر اعلی کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا، گوہر علی خان افواہیں بے بنیاد، وزیر اعلی کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا، گوہر علی خان ن ،ش، م کو تقسیم کرنے والے ناکام،ہمیشہ منہ کی کھائیں گے، وزیراعلی پنجاب عمران خان نے علی امین گنڈاپور کو وزیراعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کے احکامات جاری کردیے کشمیر میں معاملات خوش اسلوبی سے حل ہوئے، کشمیری عوام کے تمام تحفظات کو دور کیا جائےگا، وزیرِ اعظم سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری، اعلیٰ سطحی کاروباری وفد پاکستان پہنچ گیا آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی کے فیصلے کی گھڑی آن پہنچی، حماس اسرائیل بالواسطہ مذاکرات آج ہوں گے
SHARM EL SHEIKH:غزہ میں جاری خونریز جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اہم ترین سفارتی کوششیں آج مصر میں ہونے والے مذاکرات میں داخل ہو رہی ہیں، جہاں حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ بات چیت متوقع ہے۔
مذاکرات مصر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں ہو رہے ہیں جس میں فریقین کے وفود کے علاوہ امریکہ کی نمائندگی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر اور خصوصی ایلچی اسٹیووٹکوف کریں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی وفد بھی مذاکرات کے لیے آج مصر روانہ ہو رہا ہے۔ جبکہ حماس کی قیادت خلیل الحیہ کر رہے ہیں، جو وفد کے ہمراہ پہلے ہی قاہرہ پہنچ چکے ہیں۔
مذاکرات کا مرکزی محور یرغمالیوں کی رہائی، اسرائیلی فوج کا غزہ سے ممکنہ انخلا اور جنگ بندی کے مستقل انتظامات ہوں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ غزہ میں یرغمال بنائے گئے افراد بہت جلد رہا کر دیے جائیں گے کیونکہ ثالثی کی کوششیں فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے میں زیادہ لچک کی ضرورت نہیں، کیونکہ سب فریقین بنیادی نکات پر متفق ہیں۔
ادھر عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے بین الاقوامی نگرانی میں غیر مسلح ہونے پر بھی آمادگی ظاہر کر دی ہے، تاہم تنظیم کو بعض نکات پر تحفظات بھی درپیش ہیں جن پر آج کی بیٹھک میں بحث متوقع ہے۔
دوسری جانب مذاکرات سے قبل اسرائیلی آرمی چیف ایال زمیر کا سخت مؤقف سامنے آیا ہے جنہوں نے واضح کیا کہ غزہ میں آپریشن ختم نہیں ہوا اور ابھی کوئی جنگ بندی نہیں ہے۔ اگر سفارتی کوششیں ناکام ہوئیں تو ہم دوبارہ لڑائی کی طرف لوٹ آئیں گے۔
ایال زمیر کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات کے باوجود میدان کی صورتِ حال تبدیل نہیں ہوئی اور اسرائیلی فوج ہر ممکن صورتحال کے لیے تیار ہے۔