جب عہدہ چھوڑنے کا کہا جائے گا تو وہ اس ہدایت کی تعمیل کریں گے، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جب انہیں عہدہ چھوڑنے کا کہا جائے گا تو وہ اس ہدایت کی تعمیل کریں گے۔
اپنے بیان میں علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انہیں وزارتِ اعلیٰ چھوڑنے کے حوالے سے کوئی باضابطہ اطلاع نہیں دی گئی، جب انہیں عہدہ چھوڑنے کا کہا جائے گا تو وہ اس ہدایت کی تعمیل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات جاری ہے، اور ملاقات کے بعد پارٹی قیادت صورتحال سے متعلق وضاحت کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news استعفی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور وزیراعلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: استعفی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور وزیراعلی علی امین گنڈاپور
پڑھیں:
کیا ظہرانی ممدانی نیتن یاہو کو گرفتار کریں گے؟ ٹرمپ، ممدانی ملاقات کے بعد امریکی صدر نے سب بتا دیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نیویارک کے نومنتخب میئر ظہران ممدانی کے درمیان وائٹ ہاؤس میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں مشترکہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ظہران ممدانی کے ساتھ ملاقات انتہائی مثبت رہی، انہوں نے کہا کہ نیویارک کی بہتری کے لیے نو منتخب میئر کی مکمل معاونت کرے گی۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ امید ہے ظہران ممدانی نیویارک کے معاملات بہترین انداز میں چلائیں گے اور وہ معاملات جتنا بہتر چلائیں گے میں اتنا ہی خوش ہوں گا، ہم ان کی ہر ممکن مدد کریں گے تاکہ وہ شہریوں کی توقعات پر پورا اتر سکیں۔
ایک سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ نیتن یاہو کی گرفتاری سے متعلق کسی قسم کی گفتگو ملاقات میں نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ظہران ممدانی کے کچھ فیصلے قدامت پسندوں کے لیے حیرت کا باعث بن سکتے ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ ممدانی کچھ قدامت پسندوں کو واقعی حیران کر دیں گے۔
میئر ظہران ممدانی نے بھی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ مل کر نیویارک کے لیے بہتر کام کریں گے۔
ظہران ممدانی نے نام لیے بغیر امریکا کی اسرائیل کو دی جانے والی فنڈنگ کی پالیسی پر تنقید کی، انہوں نے کہا کہ ان کے حامی اور ٹرمپ کے حامی اس بات پر متفق ہیں کہ امریکی ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے والے ممالک کی فنڈنگ بند ہونی چاہیے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے اس موقع پر جنگ و امن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج مشرق وسطیٰ میں میری وجہ سے امن قائم ہے میں نے دنیا میں 8 جنگیں رکوائیں جس میں پاک بھارت امن ڈیل بھی شامل ہے۔