data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کی وجہ علیمہ خان کا معاملہ نہیں، پی ٹی آئی میں کوئی گروپنگ نہیں، عمران خان کی بہنوں کا سیاست میں کوئی کردار نہیں۔

کے پی ہاؤس اسلام آباد کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ بانی تحریک انصاف نے آج وزیراعلیٰ کے پی  کی تبدیلی کا فیصلہ کیا، اگر کسی صوبے میں حکومت میں تبدیلی یا کوئی اہم اقدام ہو رہا ہے تو وہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کے مطابق ہی ہوگا، عمران خان کی واضح ہدایت ہے کہ تمام فیصلے پارٹی چیئرمین کی منظوری سے کیے جائیں، ہمیں عمران خان کی ہدایات موصول ہو چکی ہیں اور پارٹی میں تمام فیصلے انہی کی مشاورت سے کیے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں خود تمام اقدامات کی نگرانی کر رہا ہوں اور جو بھی اقدام ہوگا، وہ عمران خان کی اجازت سے ہی عمل میں آئے گا، کبھی کبھار سیاسی عمل میں کوتاہیاں ہوجاتی ہیں، تنقید بھی ہوتی ہے  لیکن خان صاحب نے کہا ہے کہ فیصلے ہمیشہ مشاورت سے کیے جائیں اور ان پر پوری طرح عمل درآمد کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ نئے وزیر اعلیٰ کی قیادت میں جو بھی ٹیم بنے گی ہم سب انہیں سپورٹ کریں گے، پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں ہے، پی ٹی آئی کا ہر ورکر گراؤنڈ سے آیا ہے، کے پی میں پی ٹی آئی کی 2/3 اکثریت برقرار رہے گی، علی امین گنڈاپور کے کردار کو ہمیشہ یار رکھا جائے گا، بانی کی سوچ کے مطابق صوبہ آگے بڑھے گا اور بانی کہ ہدایت کے مطابق اپنے فرائض سر انجام دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کی وجہ علیمہ خان کا معاملہ نہیں ہے، تحریک انصاف نے ہر اس آپریشن کی مخالفت کی جس میں لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑے، صوبائی حکومت نے کبھی آپریشن کی اجازت نہیں دی، علی امین گنڈاپور نے بہترین رول ادا کیا۔

تحریک انصاف میں کوئی گروپنگ نہیں ہے، تحریک انصاف بانی کی قیادت میں متحد ہے اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کا سیاست میں کوئی کردار نہیں۔

ویب ڈیسک فاروق اعظم صدیقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور عمران خان کی تحریک انصاف پی ٹی آئی میں کوئی

پڑھیں:

سمجھ نہیں آیا ججوں نے درخواست سپریم کورٹ میں کیوں دی؟ بیرسٹر عقیل ملک

وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک : فائل فوٹو 

وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف ججز نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کی کوشش کی ہے، سمجھ نہیں آیا کہ ججوں نے درخواست سپریم کورٹ میں کیوں دی؟ 

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ ججز کی اس درخواست کے لیے سپریم کورٹ صحیح فورم نہیں، سپریم کورٹ کے رولز اپنا لیے گئے ہیں، وفاقی آئینی عدالت نے مکمل طور پر اپنا لیے ہیں۔

سپریم کورٹ کے ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللّٰہ مستعفی

جسٹس منصور علی شاہ نے 13 صفحات پر مشتمل استعفیٰ صدر مملکت کو بھجوا دیا، انہوں نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم آئین پاکستان پر سنگین حملہ ہے۔

بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ آئینی عدالت قائم ہو چکی ہے، اب آئینی نوعیت کے تمام کیسز آئینی عدالت سننے کی مجاز ہوگی، سمجھ نہیں آیا کہ ججوں نے درخواست سپریم کورٹ میں کیوں دی؟

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ججز نے درخواست دی جس پر اعتراض لگا، 27ویں ترمیم کے بعد اس درخواست کو سننے کی مجاز آئینی عدالت ہی ہے، ججز کی یہ درخواست آئینی عدالت میں ہی دائر ہونی چاہیے تھی۔

بیرسٹر عقیل ملک نے مزید کہا کہ ججز کی آزادی پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا گیا، ججز کے ٹرانسفر کا جو اختیار صدر مملکت کو تھا وہ جوڈیشل کمیشن کو سونپ دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ججز کا استعفیٰ دینا ان کا استحقاق ہے، ججز کے استعفوں سے متعلق غلط تاثر قائم کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی رہائی کے لیے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، وزیراعلیٰ کے پی
  • بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • عمران خان سے ملاقاتوں پر پابندی کی تصدیق، شیخ وقاص اکرم کا بیان
  • بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقاتوں پر پابندی لگائی گئی ہے: شیخ وقاص اکرم
  • بانی پی ٹی آئی کی بہنوں پر قانونی کارروائی جاری، وارنٹ گرفتاری برقرار
  •  بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • سہیل آفریدی کا عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر مریم نواز کو خط
  • ججز کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں، غلط تاثر پھیلایا جا رہا ہے: وزیرِ قانون
  • سمجھ نہیں آیا ججوں نے درخواست سپریم کورٹ میں کیوں دی؟ بیرسٹر عقیل ملک
  • گلگت بلتستان انتخابات میں بھرپور تیاری اور عمران خان کے نام پر میدان میں اتریں گے، تحریک انصاف