جامع مسجد امام رضا (ع) جموں میں سیرت و وحدت کانفرنس کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
اسلام ٹائمز: حجۃ الاسلام والمسلمین سید عقیل الغروی نے مغربی سرمایہ دارانہ نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں امت کو فکری یلغار کا سامنا ہے اور اسکا واحد حل سیرتِ رسول اکرم (ص) کیطرف رجوع ہے۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: جاوید عباس رضوی
شیعہ فیڈریشن صوبہ جموں (مقبوضہ کشمیر) کے زیرِاہتمام جامع مسجد امام رضا (ع) بٹھنڈی میں ایک روزہ سیرت و وحدت کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا، جس میں جموں، کشمیر، کرگل اور لداخ سمیت ملک کے مختلف علاقوں سے علماء، مفکرین، دانشور اور بڑی تعداد میں مومنین نے شرکت کی۔ کانفرنس کی صدارت شیعہ فیڈریشن کے سرپرستِ اعلٰی مولانا سید مختار حسین جعفری نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کے طور پر ممتاز سماجی و دینی رہنماu ڈاکٹر پیر سمیر صدیقی اور مہمانِ ذی وقار کے طور پر معروف عالمی خطیب حجۃ الاسلام والمسلمین سید عقیل الغروی شریک ہوئے۔ پروگرام کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کے بعد شیعہ فیڈریشن کے صدر الحاج عاشق حسین خان نے خطبۂ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کانفرنس کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔ انہوں نے بین المسالک رواداری، باہمی اتحاد اور بھائی چارے کے فروغ کو اپنا نصب العین قرار دیا۔ نظامت کے فرائض سید فدا حسین رضوی نے انجام دiئے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام والمسلمین سید عقیل الغروی نے مغربی سرمایہ دارانہ نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں امت کو فکری یلغار کا سامنا ہے اور اس کا واحد حل سیرتِ رسول اکرم (ص) کی طرف رجوع ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیرتِ طیبہ (ص) صرف عبادات کا مجموعہ نہیں بلکہ ایک جامع نظامِ حیات ہے جو ہر دور کے مسائل کا حل فراہم کرتا ہے۔ ڈاکٹر پیر سمیر صدیقی نے کہا کہ سیرت اور وحدت کو جدا نہیں کیا جا سکتا۔ نبی کریم (ص) کی حیاتِ طیبہ ہمیں صرف روحانی تربیت ہی نہیں دیتی بلکہ سماجی ہم آہنگی، معاشی انصاف اور بین المسالک رواداری کا عملی درس بھی فراہم کرتی ہے۔ مولانا سید مختار حسین جعفری نے صدارتی خطاب میں کہا کہ امتِ مسلمہ آج جس انتشار اور زوال کا شکار ہے، اس کی بنیادی وجہ اختلافات اور فکری پراگندگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ فیڈریشن جموں کی یہ کاوش اس جانب ایک مثبت قدم ہے کہ ہم اپنے مشترکہ دشمن کے مقابلے میں متحد ہوں اور سیرتِ رسول (ص) کو اپنی زندگی کا محور بنائیں۔ معروف سماجی و سیاسی رہنماu اصغر علی کربلائی نے معاشرتی چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل کو درپیش مسائل کا حل اس وقت ممکن ہے، جب ہم دین کو صرف عبادت تک محدود نہ رکھیں بلکہ اسے سماجی انقلاب کا ذریعہ بنائیں۔
سیرت و وحدت کانفرنس میں جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع، کرگل، لداخ اور دیگر علاقوں سے علماء، ذاکرین، سماجی رہنماء اور نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے اس موقع پر سیرتِ رسول (ص) کو امت کے لئے مشترکہ لائحہ عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ مسلکی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اتحاد و یکجہتی کو فروغ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد اسلامی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ مقررین اور شرکاء نے شیعہ فیڈریشن جموں کی اس علمی، فکری اور وحدت افروز کاوش کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ایسے اجتماعات امت میں ہم آہنگی، بھائی چارے اور دینی شعور کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گے۔ سیرت و وحدت کانفرنس کی ویڈیو رپورٹ پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیرت و وحدت کانفرنس شیعہ فیڈریشن ہوئے کہا کہ کرتے ہوئے نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
لیہ، مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
ایم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت مارشل لاء کی صورتحال ہے، سیاسی مخالفین کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، ایک منتخب وزیراعظم کو اپنی فیملی، وکلائ، پارٹی کے رہنمائوں حتی کہ ایک صوبے کے وزیراعلیٰ سے نہیں ملنے دیا جارہا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین ضلع لیہ کے زیراہتمام 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف یوم سیاہ منایا گیا۔ نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد ابو طالب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صوبائی رہنما صفدر حسین خان، مولانا محمد حسنین خان، ضلعی رہنما ساجد حسین گشکوری، سیدسعادت عمار کاظمی ایڈووکیٹ، روف خان گرمانی نے کی۔ مظاہرین نے امریکہ و اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہرین نے آمریت اور 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف بھی نعرے بازی کی، اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت مارشل لاء کی صورتحال ہے، سیاسی مخالفین کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، ایک منتخب وزیراعظم کو اپنی فیملی، وکلائ، پارٹی کے رہنمائوں حتی کہ ایک صوبے کے وزیراعلیٰ سے نہیں ملنے دیا جارہا ۔