فلپائن کے جنوبی علاقے میں آج صبح 7.4 اور شام میں 6.9 شدت کے زلزلوں اور پھر متعدد آفٹر شاکس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 7.4 شدت کے زلزلے کا مرکز سمندر میں تقریباً 20 کلومیٹر دور تھا اور 20 سے 30 سیکنڈ تک جزیرہ لرزتا رہا تھا۔

زلزلوں اور آفٹر شاکس کے بعد صوبائی حکومت نے تمام تعلیمی اداروں کو غیر معینہ مدت تک بند کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

سرکاری دفاتر میں بھی صرف بے حد ضروری عملے کو ملازمت پر آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ بقیہ اسٹاف کو گھر سے کام کرنے کا کہا گیا ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق زلزلے میں کم از کم 6 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ جن میں 3 کان کن بھی شامل ہیں جو سونے کی کان میں سرنگ بیٹھ جانے سے ہلاک ہوئے۔

ماتی شہر میں بھی ایک شخص دیوار گرنے سے ہلاک ہوا جب کہ ایک اور شخص خوف کے باعث دل کا دورہ پڑنے سے چل بسا۔

ڈاواؤ سٹی میں بھی ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔ زلزلے میں درجن سے زئد شہری زخمی بھی ہوئے جن میں اکثر گھروں کے ملبے سے بحفاظت نکالے گئے۔

زلزلے کے فوراً بعد فلپائنی حکام نے ساحلی علاقوں کے لیے سونامی کی وارننگ جاری کی اور عوام کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر بلند مقامات کی طرف منتقل ہو جائیں۔

وارننگ میں سمندر میں تین میٹر تک بلند لہروں کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔ تاہم دوپہر کے وقت اعلان کیا کہ اب مزید سونامی کا خطرہ نہیں۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ زلزلے کے دو بڑے جھٹکوں کے بعد اب تک 100 سے زائد آفٹر شاکس ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، جن میں چند کی شدت 5.

0 تک رہی۔

یاد رہے کہ 11 روز قبل ہی فلپائن کے علاقے سیبو (Cebu) میں 6.9 شدت کے زلزلے سے 75 افراد ہلاک اور 1,200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

فلپائن بحرالکاہل کے مشہور "Ring of Fire" پر واقع ہے، جہاں زمین کی اندرونی پلیٹوں کی حرکت کے باعث روزانہ درجنوں جھٹکے محسوس کیے جاتے ہیں۔

7 اگست 1976 کو فلپائن میں آنے والے 8.0 شدت کے زلزلے اور سونامی نے 8 ہزار سے زائد جانیں نگل لی تھیں جو ملک کی بدترین قدرتی آفت تھی۔

 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شدت کے

پڑھیں:

بنگلادیش زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اُٹھا؛ 10 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی

بنگلا دیش میں آنے والے خوفناک زلزلے میں ہونے والی ہلاکتیں 10 تک جا پہنچیں جب کہ سیکڑوں زخمی ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا اور اس کے مضافات میں زلزلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔

بنگلادیش کے محکمۂ موسمیات نے بتایا کہ زلزلے کی شدت 5.5 ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کا مرکز ڈھاکا کے شمال میں تھا۔ 

زلزلے سے ڈھاکا کے علاوہ کامرہ گنج اور قریبی اضلاع کی عمارتوں، گھروں اور مارکیٹوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

شہر کی مرکزی اور بڑی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ شہری خوف و ہراس کا شکار ہوکر گھر بار چھوڑ کر کھلے میدانوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔

اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ سیکڑوں افراد کو زخمی حالت میں لایا گیا جو گھروں کی چھت یا دیوار گرنے سے زخمی ہوگئے تھے۔

ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بلدیاتی اداروں کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ 

ماہرِین کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد آنے والے مزید چھوٹے جھٹکے (آفٹر شاکس) معمول کی بات ہیں اور گزشتہ 100 برس میں کوئی بہت بڑا زلزلہ نہیں آیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • سعودی علاقے حر الشاقہ میں زلزلے کے جھٹکے
  • محکمہ موسمیات پاکستان کا ایتھوپیا کے آتش فشاں سے متعلق الرٹ جاری
  • ناقدین سے شادی کی خوشیاں خراب ہوگئیں، طلاق لینے کا بھی سوچا، ڈاکٹر نبیحہ علی
  • محکمہ موسمیات گرج چمک کے ساتھ بارشوں کے پیش گوئی کردی
  • صوابی میں موٹروے پر خوفناک حادثہ، 4 افراد جاں بحق، 5زخمی
  • ویتنام : بارش کے باعث 2 لاکھ گھر ڈوب گئے‘ ہلاکتیں 55 ہوگئیں
  • کرک :انڈس ہائی وے پر خوفناک حادثہ،4 افراد جاں بحق،14 زخمی
  • معروف بھارتی گلوکار خوفناک ٹریفک حادثے میں ہلاک، لاش مسخ ہوگئی
  • ڈھاکہ میں آج پھر زلزلے جھٹکے، عوام خوف کا شکار
  • بنگلادیش زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اُٹھا؛ 10 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی