دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں، ہراشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا،وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں، ہراشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے پاک افغان سرحد کے قریب بلااشتعال حملے کے جواب میں دہشت گردوں کے ٹھکانے کامیابی سے نشانہ بنانے پر پاک افواج کو خراج تحسین جبکہ جام شہادت نوش کرنے والے سکیورٹی فورسز کے 23 جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاک افواج کی پیشہ ورانہ مہارت پر فخر ہے، پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں،ہراشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا، پاک فوج نے ہمیشہ ہر قسم کی بیرونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، پوری قوم پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے کئی دفعہ افغانستان کو فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کی معلومات دیں، یہ دہشت گرد افغانستان کی سرزمین سے پاکستان کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں، دہشت گرد تنظیموں کو افغانستان میں موجود عناصر کی حمایت حاصل ہے۔ توقع ہے افغان نگران حکومت اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مزید کسی اشتعال انگیزی کا بھرپور اور دوٹوک جواب دیا جائے گا: ترجمان دفترِ خارجہ
—فائل فوٹودفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان مذاکرات اور سفارت کاری پر یقین رکھتا ہے مگر اپنی سر زمین اور عوام کے تحفظ میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، مزید کسی اشتعال انگیزی کا بھرپور اور دو ٹوک جواب دیا جائے گا۔
اپنے بیان میں ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو افغان طالبان، فتنہ الخوارج اور فتنہ ہندوستان کی بلاجواز جارحیت پر گہری تشویش ہے، افغان سرحد پر طالبان کی جانب سے حملے خطے کے امن و استحکام کے منافی ہیں۔
افغان طالبان اور بھارت کی سرپرستی میں فتنہ الخوارج نے حملہ 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب کیا،
دفترِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے اپنے دفاع کے حق کے تحت مؤثر جوابی کارروائی کر کے دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا، جوابی کارروائی میں دہشت گردوں کے ٹھکانے، اسلحہ اور ساز و سامان تباہ کیے گئے، کارروائی کے دوران شہریوں کے تحفظ اور غیر فوجی نقصانات سے بچاؤ کے تمام اقدامات کیے گئے۔
ترجمان نے کہا کہ افغان نگراں وزیرِ خارجہ کے بھارت میں بے بنیاد بیانات مسترد کرتے ہیں، طالبان حکومت دہشت گرد عناصر کی موجودگی سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی رپورٹس افغان سر زمین پر دہشت گردوں کی آزادانہ سرگرمیوں کا ثبوت ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ مشترکہ ذمے داری ہے، طالبان حکومت وعدے پورے کرے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بارہا افغان سر زمین سے سرگرم فتنہ الخوارج اور فتنہ ہندوستان پر تشویش ظاہر کی، افغان حکومت ان دہشت گرد عناصر کے خلاف ٹھوس اور قابلِ تصدیق اقدامات کرے، پاکستان نے چار دہائیوں تک چار ملین افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے، پاکستان افغان شہریوں کی موجودگی کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق منظم کرے گا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج نے جوابی کارروائی میں اسپین بولدک سیکٹر افغانستان میں عصمت اللّٰہ کرار کیمپ تباہ کردیا، یہ کیمپ افغان طالبان کے سب سے بڑے کیمپس میں سے ایک تھا۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان ایک پُرامن، مستحکم، دوستانہ اور خوش حال افغانستان کا خواہاں ہے، طالبان حکومت ذمے داری کا مظاہرہ کرے اور دہشت گردی کے خاتمے میں تعمیری کردار ادا کرے، افغان عوام کی حقیقی نمائندہ حکومت کے قیام کی امید رکھتے ہیں۔