data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) صوبہ خیبرپختونخوا کے نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا انتخاب پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے پر سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے
جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو طنز کا نشانہ نبا ڈالا۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی چھوٹی سی خواہش کیا ہے؟ وہ یہ کہ اسٹیبلشمنٹ تحریک انصاف کے ممبر اْنہیں توڑ کر دے تاکہ وہ اپنے بھائی کو وزیر اعلیٰ بنا سکیں لیکن ایک بندہ بھی نہیں ٹوٹا، 26ویں ترمیم ہو یا مشرف کا ایل ایف او ہو، ہر موقع پر مولانا حلوہ کھانے کے لیے فوراً تیار ہو جاتے ہیں بشرطیکہ میٹھے کا تناسب ٹھیک ہو۔خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان کی جماعت جمیعت علماء اسلام ف نے خیبر پختونخواہ کے نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا انتخاب پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا، اس سلسلے میں خیبر پختونخواہ اسمبلی کے رکن اور جے یو ا?ئی ف کے رہنماء لطف الرحمان کی جانب سے درخواست دائر کردی گئی، جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہیں ہوا، اس لیے نئے وزیراعلیٰ کا انتخابی عمل غیر ا?ئینی ہے، عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ سہیل آفریدی کے بطور وزیراعلیٰ انتخاب کے عمل کو کالعدم قرار دیا جائے۔بتایا جارہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رکن سہیل آفریدی 90 ووٹ لے کر نئے وزیر اعلی خیبرپختونخوا منتخب ہوئے ہیں ، وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے 73 ووٹ درکار تھے، حکومتی اراکین صوبائی اسمبلی نے انتخابی عمل میں بھرپور حصہ لیا جس کے باعث جب نتائج کا اعلان ہوا تو سہیل آفریدی نے واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کرلی جب کہ اپوزیشن نے انتخابی عمل کا بائیکاٹ کیا اور خیبرپختونخواہ میں نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب سے پہلے اپوزیشن اسمبلی سے واک آؤٹ کرگئی۔

خبر ایجنسی سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سہیل ا فریدی کا انتخاب

پڑھیں:

پشاور ہائیکورٹ: جے یو آئی (ف) نے نومنتخب وزیراعلیٰ کے انتخاب کا عمل چیلنج کر دیا

—فائل فوٹو

جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے نومنتخب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے انتخاب کا عمل چیلنج کر دیا گیا۔

جے یو آئی (ف) کے رکن صوبائی اسمبلی لطف الرحمان نے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہیں ہوا اور دوسرے وزیراعلیٰ کا انتخاب ہو گیا، نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے انتخاب کا عمل غیرقانونی و غیرآئینی ہے۔

محمد سہیل آفریدی خیبر پختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ منتخب

علی امین گنڈاپور ایوان میں پہنچے تو حکومتی اراکین نے کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا۔

جے یو آئی (ف) کی جانب سے دراخواست میں استدعا کی گئی کہ سہیل آفریدی کے بطور وزیراعلیٰ کے انتخاب کے عمل کو کالعدم قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز محمد سہیل آفریدی خبیر پختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے تھے جبکہ اپوزیشن نے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا تھا۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس اسپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت ہوا تھا۔ جس میں سہیل آفریدی کو 90 اراکین صوبائی اسمبلی نے منتخب کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • فضل الرحمان واضح مینڈیٹ کیخلاف غیر آئینی سازش میں شامل ہوئے، مصطفیٰ نواز کھوکھر
  • جے یو آئی نے خیبر پختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا انتخاب چیلنج کردیا
  • پشاور ہائیکورٹ: جے یو آئی (ف) نے نومنتخب وزیراعلیٰ کے انتخاب کا عمل چیلنج کر دیا
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخاب کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، لطف الرحمان
  • KP میں بحران، نیا وزیراعلیٰ منتخب، گورنر کا حلف لینے سے گریز، PTI کا عدالت سے رجوع، اپوزیشن آج چیلنج کرے گی
  • نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا انتخاب کل ہوگا،سہیل آفریدی سمیت 4 امیدوار میدان میں
  • نئے وزیراعلی خیبر پختونخوا کا انتخاب کل ہوگا، امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے
  • نئے وزیراعلی خیبر پختونخوا کا انتخاب کل ہوگا، امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے
  • نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا انتخاب کل ہوگا،سہیل آفریدی سمیت 4امیدوارمیدان میں