صرف عمران خان کیساتھ بیٹھنا ہی خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے مسئلے کا حل ہے،گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مستعفی وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نامزد وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں‘ میں نے استعفا 8 اکتوبر کو دیا ہے، جمہوری عمل کا مذاق نہ اُڑایا جائے‘ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سب کو مل کر بیٹھنا ہوگا‘صرف عمران خان کے ساتھ بیٹھنا ہی خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے مسئلے کا حل ہے۔ ہم ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں‘ وزیر اعلیٰ کی
حیثیت سے جو اقدامات کیے وہ سب ریکارڈ پر ہیں، حکومت اس وقت کامیاب ہوتی ہے جب وہ مضبوط ہو۔ انہوں نے کہا ہے کہ جب ہم آئے تو صرف 15 دن کی تنخواہیں تھیں‘ اپوزیشن کو فنڈ نہ دینے کا گلہ ضرور ہو گا لیکن میں نے آپ کے حلقوں کو فنڈز دیے، بانی پی ٹی آئی کئی بار کہہ چکے کہ پاکستان کے لیے اپنی ذات کو پیچھے رکھتا ہوں۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ دنیا میں جہاں بھی مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں ہم ان کے ساتھ ہیں، ہماری جدوجہد پاکستان اور صوبے کے عوام کے لیے جاری رہے گی، اللہ نے شاید مجھے سرخرو کرنے کے لیے اس جگہ پر کھڑا کیا ہے، وفاداری اور عزت پر خود کو ثابت کرلیں تو دنیا میں اہم مقام حاصل کرلیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی آج قوم کے لیے قربانی دے رہے ہیں، ہم بانی کے ساتھ ڈٹ کرکھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے، بانی پی ٹی آئی ہمارے بچوں کے مستقبل کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
صوبے میں امن وامان اور دہشتگردی کا مسئلہ، اس کا ایک ہی حل ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھیں: علی امین گنڈاپور
مستعفی وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہمارے صوبے میں امن وامان اور دہشتگردی کا مسئلہ ہے، اس کا ایک ہی حل ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ بیٹھیں۔ خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سہیل آفریدی کو پیشگی مبارکباد پیش کرتا ہوں، ان کو یقین دلاتا ہوں کہ اس سفر میں ان کے ساتھ ہوں، ملک میں انصاف کے لئے جو جنگ ہے ہم ملکر لڑیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ جب بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا حکم ہوا، اسی روز استعفی دے دیا، جس طرح جمہوریت کے ساتھ ساتھ جان بوجھ کر کیا جارہا ہے، باز آجائیں، ہماری پارٹی ہماری مرضی ہے،ان کو جمہوریت کا راستہ نہیں روکنا چاہیے۔ علی امین نے کہا کہ میں نے وزیر اعلی کی حیثیت سے جو کام کیا وہ ان ریکارڈ ہے، صوبہ یا حکومت اس وقت کامیاب ہوتی ہے جب تسلسل ہو ، جب ہماری حکومت آئی تو صرف کچھ پیسہ تھا، اب خزانے میں دو سو ارب روپے پڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے باضابطہ فنڈز بھی دئیے، میں نے ہر حلقے کو پیسے دیے، امید کرتا ہوں جتنے بھی حلقے پیں جو بھی آئے کارکنوں پر یہ پیسے لگیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم چیرمین پی ٹی آئی کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں، وہ ہمارے بچوں کے لئے قید ہیں، ہمارے صوبہ میں جو امن وامان اور دہشتگردی کا مسئلہ ہے، اس کا ایک ہی حل ہے جو قیدی نمبر 804 ہے اس کے ساتھ بیٹھیں، جو مسلمانوں کا حال ہے میں فلسطین اور انڈیا کی مذمت کرتا ہوں، ہم اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ ہیں۔علی امین نے کہا کہ بحثیت ایک کارکن کے میری جہدوجہد جاری رہے گی، مجھ پر ایک وقت آیا کہ سامنے کرسی بڑی تھی یا قائد کے احکامات، وفاداری پر اپنے آپ کو ثابت کرنا تھا، مجھے اللہ پاک نے اس حوالے سے سرخرو کیا۔