data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور : وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے انتخاب کے لیے جمع کرائے گئے پی ٹی آئی کے نامزد سہیل آفریدی اور اپوزیشن کے تینوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے۔

اسپیکر اسمبلی امیدواروں نے کاغذات کی جانچ پڑتال کی، نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کل ہوگا، تحریک انصاف کی جانب سے سہیل آفریدی وزارت کے امیدوار ہیں، اپوزیشن کی جانب سے جے یو آئی کے مولانا لطف الرحمان پیپلزپارٹی کے ارباب زرک اور نواز لیگ کے سردار شاہجہاں امیدوار ہیں۔

تحریک انصاف کی وزرات اعلیٰ کے انتخاب کے لیے منصوبہ بندی جاری ہے  جبکہ حکومتی ارکان اسمبلی کو سرگرمیاں محدود کرنے اور حکومتی ارکان اسمبلی کو وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں رہنے کی ہدایت  کی گئی ہے۔

سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا وزیراعلیٰ کے انتخاب تک پشاور میں ہی رہیں گے۔

جے یو آئی رہنما مولانا لطف الرحمان  نے کہا کہ صوبائی کابینہ بھی تحلیل نہیں ہوئی تو کیسے نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کیا جاسکتا ہے، غیر قانونی اقدام کے خلاف ہر کوئی عدالت جاسکتا ہے، پی ٹی ائی کے دوستوں کو ایسا کام نہیں کرنا چاہیے جس پر انھیں پچھتانا پڑے۔

مولانا لطف الرحمان  نے کہا کہ ہم وزیراعلیٰ کے انتخاب میں حصہ لیں گے،  وزیراعلیٰ کے لیے اپوزیشن مشترکہ امیدوار لارہی ہے۔

ویب ڈیسک فاروق اعظم صدیقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے انتخاب

پڑھیں:

پختونخوا کانیا وزیراعلیٰ کون ؟پی ٹی آئی اور اپوزیشن کے 4 امیدوار میدان میں آگئے

صوبائی اسمبلی کا اجلاس آج طلب،قائد ایوان کے انتخاب کا عمل مکمل کیا جائے گا، اے این پی کا وزیراعلیٰ کے انتخاب میں حصہ لینے سے انکار، سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ منتخب کرایا جائے گا،سلمان اکرم راجا
سہیل آفریدی اور اپوزیشن امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور،جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کے بعد حتمی فہرست جاری ، عوامی نیشنل پارٹی کے کسی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے

خیبرپختونخوا میں نئے وزیراعلی کے انتخاب کے لیے صوبائی اسمبلی کا اجلاس آج طلب کر لیا گیا ہے۔ اجلاس میں قائد ایوان کے انتخاب کا عمل مکمل کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کے انتخاب کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار سہیل آفریدی سمیت اپوزیشن کے تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پارٹی کے نامزد امیدوار سہیل آفریدی کو وزیراعلی منتخب کرایا جائے گا۔ ادھر پشاور میں خیبرپختونخواہ کی وزارتِ اعلیٰ کے لیے مجموعی طور پر 4 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں حکمراں جماعت پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی، اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے جمعیت علمائے اسلام ف کے مولانا لطف الرحمان، پاکستان پیپلز پارٹی کے ارباب زرک، اور مسلم لیگ ن کے سردار شاہجہان شامل ہیں۔بتایا گیا ہے کہ خیبر پختونخواہ کے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا وقت ختم ہونے سے پہلے وزارت اعلیٰ کے الیکشن کے لیے تحریک انصاف، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی ف کے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ، تحریک انصاف کی جانب سے سہیل آفریدی، ن لیگ سے سردار شاہ جہاں یوسف، جے یو آئی ف کے مولانا لطف الرحمان اور پیپلزپارٹی کی طرف سے ارباب زرک نے کاغذات جمع کرائے ، تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی سیکرٹری خیبرپختونخواہ اسمبلی کے پاس جمع کرائے گئے تاہم عوامی نیشنل پارٹی کے کسی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے۔اس حوالے سے ترجمان اے این پی انجینئراحسان اللہ نے کہا کہ آج اسمبلی اجلاس میں وزیراعلیٰ کیانتخاب میں حصہ نہیں لیں گے، وزارت اعلیٰ کے الیکشن میں عوامی نیشنل پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی ہارس ٹریڈنگ کا حصہ نہیں بنے گی تاہم اے این پی عمران خان کی طرف سے حکمراں جماعت پی ٹی آئی کے نامزد کردہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے حق میں بھی نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نومنتخب وزیراعلیٰ کی حلف برداری کا معاملہ لٹک گیا، پی ٹی آئی کو پشاور ہائیکورٹ سے ریلیف نہ مل سکا
  • نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سے حلف لیا جائے: اسپیکر کے پی اسمبلی کی گورنر کو سفارش
  • نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا انتخاب کل ہوگا،سہیل آفریدی سمیت 4 امیدوار میدان میں
  • پختونخوا کانیا وزیراعلیٰ کون ؟پی ٹی آئی اور اپوزیشن کے 4 امیدوار میدان میں آگئے
  • نئے وزیراعلی خیبر پختونخوا کا انتخاب کل ہوگا، امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے
  • نئے وزیراعلی خیبر پختونخوا کا انتخاب کل ہوگا، امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا انتخاب، سہیل آفریدی سمیت تمام اپوزیشن امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور
  • نئے وزیر اعلی خیبرپختونخوا کا انتخاب کل ہوگا، کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا سلسلہ جاری
  • خیبرپختونخوا میں نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کیسے ہوگا؟ طریقہ کار سامنے آگیا