خیبرپختونخوا میں نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کیسے ہوگا؟ طریقہ کار سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
خیبر پختونخوا اسمبلی سیکریٹریٹ نے وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب کے لیے باقاعدہ شیڈول جاری کردیا ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق انتخابی عمل 3 مراحل پر مشتمل ہوگا جو 12 اور 13 اکتوبر کو مکمل کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ موصول ہو چکا، منظوری تک وہ وزیراعلیٰ رہیں گے، گورنر خیبرپختونخوا
نوٹس کے مطابق وزیرِ اعلیٰ کے امیدواروں کے نامزدگی فارم 12 اکتوبر بروز اتوار سہ پہر 3 بجے تک اسمبلی سیکرٹری کے دفتر میں جمع کرائے جا سکیں گے۔ امیدوار کے کاغذاتِ نامزدگی پر ایک تجویز کنندہ، ایک تائید کنندہ اور خود امیدوار کے دستخط ہونا ضروری ہوں گے، اسی روز شام 4 بجے اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی موصولہ نامزدگیوں کی جانچ پڑتال کریں گے۔
انتخاب کے لیے اسمبلی کا اجلاس 13 اکتوبر بروز پیر صبح 10 بجے طلب کیا گیا ہے۔ رائے دہی کے آغاز سے قبل اسپیکر اسمبلی ہال میں پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجانے کی ہدایت دیں گے، جس کے بعد دروازے بند کر دیے جائیں گے اور کسی کو اندر یا باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے کس کے کہنے پر سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نامزد کیا، طارق فضل نے بتادیا
اسمبلی کے اراکین اپنے ڈویژن نمبر کے مطابق ووٹ درج کرائیں گے، ووٹنگ مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کی جائے گی اور اسپیکر منتخب وزیرِ اعلیٰ کا باضابطہ اعلان کریں گے۔
قواعد کے مطابق اگر ایک ہی امیدوار میدان میں ہوا اور وہ اسمبلی کے کل اراکین کی اکثریت حاصل کر لے تو وہ وزیرِ اعلیٰ منتخب قرار پائے گا، تاہم مطلوبہ اکثریت حاصل نہ ہونے کی صورت میں انتخابی عمل دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب، خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس پیر کو طلب کرلیا گیا
اگر امیدوار ایک سے زائد ہوں اور پہلی رائے دہی میں کوئی امیدوار اکثریت حاصل نہ کرے تو سب سے زیادہ ووٹ لینے والے 2 امیدواروں کے درمیان دوسری رائے دہی کرائی جائے گی، جس میں اکثریت حاصل کرنے والا امیدوار وزیرِ اعلیٰ منتخب قرار پائے گا۔
یاد رہے کہ علی امین گنڈاپور نے بطور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، گورنر فیصل کریم کنڈی نے ان کا استعفیٰ موصول ہونے کی تصدیق کی، گورنر ہاؤس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پیر کے روز علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور کرنے کے حوالے سے قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے واضح کیا ہے کہ جب تک علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہیں ہوتا وہ وزیراعلیٰ رہیں گے، تحریک انصاف نے سہیل آفریدی کو اپنا امیدوار نامزد کررکھا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news خیبرپختونخوا سہیل آفریدی طریقہ کار علی امین گنڈاپور وزیراعلی ووٹنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا سہیل ا فریدی طریقہ کار علی امین گنڈاپور وزیراعلی ووٹنگ علی امین گنڈاپور اکثریت حاصل کا استعفی کے مطابق
پڑھیں:
نئے وزیراعلی خیبر پختونخوا کا انتخاب کل ہوگا، امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے
اسپیکر اسمبلی نے امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی، نئے وزیراعلی کا انتخاب کل ہوگا، تحریک انصاف کی جانب سے سہیل آفریدی وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں، اپوزیشن کی جانب سے جے یو آئی کے مولانا لطف الرحمان، پیپلزپارٹی کے ارباب زرک اور نواز لیگ کے سردار شاہجہاں امیدوار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے انتخاب کے لیے جمع کرائے گئے پی ٹی آئی کے نامزد سہیل آفریدی اور اپوزیشن کے تینوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے۔ اسپیکر اسمبلی نے امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی، نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کل ہوگا، تحریک انصاف کی جانب سے سہیل آفریدی وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں، اپوزیشن کی جانب سے جے یو آئی کے مولانا لطف الرحمان، پیپلزپارٹی کے ارباب زرک اور نواز لیگ کے سردار شاہجہاں امیدوار ہیں۔ تحریک انصاف کی وزرات اعلیٰ کے انتخاب کے لیے منصوبہ بندی جاری ہے، جبکہ حکومتی ارکان اسمبلی کو سرگرمیاں محدود کرنے اور حکومتی ارکان اسمبلی کو وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ وزیراعلٰی کے انتخاب تک پشاور میں ہی رہیں گے۔
اسپیکر بابر سلیم نے کہا کہ وزیراعلیٰ استعفیٰ دے چکے ہیں، آئین بڑا واضح ہے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور مستعفی ہوچکے ہیں، ٹینڈر ہوچکا ہے، استعفے کا اعلان ہوچکا ہے، کل وزیراعلٰی کا انتخاب ہوگا۔ جے یو آئی رہنماء مولانا لطف الرحمان نے کہا کہ صوبائی کابینہ بھی تحلیل نہیں ہوئی تو کیسے نئے وزیراعلی کا انتخاب کیا جاسکتا ہے، غیر قانونی اقدام کے خلاف ہر کوئی عدالت جاسکتا ہے، پی ٹی آئی کے دوستوں کو ایسا کام نہیں کرنا چاہیئے، جس پر انھیں پچھتانا پڑے۔ مولانا لطف الرحمان نے کہا کہ ہم وزیراعلیٰ کے انتخاب میں حصہ لیں گے، وزیراعلیٰ کے لیے اپوزیشن مشترکہ امیدوار لا رہی ہے۔