تحریک تحفظ آئین پاکستان کا خارجی صورتحال پر پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)تحریک تحفظ آئین پاکستان نے حکومت سے خارجی صورتحال پر پارلیمان کا مشترکہ اجلاس فوری بلائے کا مطالبہ کردیا۔وفاقی دارالحکومت سے جاری ہونے والیاعلامیہ کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان کا اجلاس محمود خان اچکزئی کی صدارت میں مصطفی نواز کھوکھر کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا، جس میں تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے رہنماوں نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں ملک کی سیاسی و خارجی صورتحال اور اپوزیشن کی حکمت عملی پر غور کیا گیا، تحریک تحفظ آئین پاکستان نے افغانستان سے متعلق سعودی عرب کے موقف کی حمایت کی۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اعلامیہ میں بتایا گیا کہ اجلاس میں شریک رہنماوں نے حکومت سے خارجی صورتحال پر پارلیمان کا مشترکہ اجلاس فوری بلائے کا مطالبہ کیا جبکہ خیبرپختونخوا میں وفاقی وزرا کی مداخلت کی مذمت کی۔اسی طرح رہنماوں کا کہنا تھا کہ غیر آئینی اقدامات سے صوبے کی سکیورٹی صورتحال مزید خراب ہو گی، انتقالِ اقتدار اور وزیراعلی کا انتخاب تحریک انصاف کا آئینی و جمہوری حق ہے، تحریک نے وفاقی حکومت کو غیر آئینی اقدامات سے باز رہنے کا مطالبہ کیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا اراکین اسمبلی کو آزاد قرار دینے کا فیصلہ جمہوری اقدار کی نفی ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہارس ٹریڈنگ کو فروغ دینے کا واضح پیغام ہے، تحریک تحفظ آئین پاکستان نے بلوچستان و خیبرپختونخوا میں بدامنی پر تشویش کا اظہار کیا۔علاوہ ازیں رہنماوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ساکھ مجروح کر چکے ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومتیں مقامی عوام کی مشاورت سے امن و امان بہتر بنائیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامن چاہتے ہیں لیکن پاکستان کی سالمیت یا شہریوں کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،وزیراعلی پنجاب مریم نواز امن چاہتے ہیں لیکن پاکستان کی سالمیت یا شہریوں کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،وزیراعلی پنجاب مریم نواز پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا، ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور موثر جواب دیا جائیگا ، وزیراعظم خیبرپختونخوا کے نئے وزیراعلی کا انتخاب کل کیا جائے گا، صوبائی اسمبلی کا اجلاس صبح 10 بجے طلب کراچی سمیت سندھ بھر میں دفعہ 144نافذ، احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں پر پابندی عائد،نوٹیفکیشن جاری وزیراعلی کا انتخاب،پی ٹی آئی نے ن لیگ سے تعاون مانگ لیا خیبرپختونخوا کی وزارت اعلی کیلئے4امیدوار سامنے آ گئے، کاغذات نامزدگی منظور TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: خارجی صورتحال پر پارلیمان کا مشترکہ اجلاس تحریک تحفظ آئین پاکستان کا مطالبہ کہ اجلاس

پڑھیں:

خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر نے رولنگ میں گورنر کے اقدام کو غیرآئینی قرارد ے دیا

پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 اکتوبر ۔2025 ) خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر بابر سلیم سواتی نے گورنر کے پی کے کے اقدام کو غیرآئینی قراردیتے ہوئے رولنگ دی ہے کہ جو استعفیٰ علی امین نے 8 اکتوبر کو دیا تھا، اس کے متعلق آج تصدیق ہو رہی ہے، گورنر کا اقدام مکمل طور پر غیر آئینی ہے، میں رولنگ دیتا ہوں، سہیل خان کو پارٹی کے چیئرمین نے نامزد کیا ہے.

(جاری ہے)

صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران سپیکرصوبائی اسمبلی نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے آئین کے آرٹیکل 130 کی شق 8 کے تحت استعفیٰ دیا، 8 اور پھر 11 اکتوبر کو علی امین نے دو استفے گورنر کو بھیج دیے، دونوں استعفوں پر علی امین نے ہی دستخط کیا ہے بابر سلیم سواتی کا کہنا تھا کہ علی امین نے جو استعفیٰ دیا ہے، وہ خود منظور ہوتا ہے، وزیراعلیٰ کے پہلے اور دوسرے استعفے کے سائن میں کوئی فرق نہیں، وزیر اعلیٰ کے استعفے کے تمام لوازمات آئین اور قانون کے مطابق تھے.

اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کا استعفیٰ منظور نہیں ہوا، ایک وزیراعلیٰ کے ہوتے ہوئے دوسرے کا انتخاب نہیں ہو سکتا انہوں نے کہا کہ یہ عمل غیر قانونی ہے، ہم اس کا حصہ نہیں بننا چاہتے، علی امین گنڈاپور نے دو دفعہ استعفیٰ دیا ہے، آئین کے مطابق جب آپ استعفے دیں تو منظور ہونے کے بعد کابینہ سے ڈی نوٹیفائی ہوگا.

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر بابر سلیم سواتی نے کہا کہ خاموشی اختیار کر لیں، مجھے مجبور نہ کریں کہ سب کو نکال دوں، اسے بولنے دیں، سب کو اسمبلی میں بولنے کا حق ہے ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کو کیوں متنازع بنا رہے ہیں، آپ کے پاس اکثریت ہے، وزیراعلیٰ کا انتخاب چار دن بعد بھی ہو سکتا ہے، ہم واک آﺅٹ کر رہے ہیں، غیر آئینی اقدام کا حصہ نہیں بننا چاہتے جس پر اسپیکر اسمبلی نے کہا کہ چند لوگوں کی خواہش ہے کہ سہیل آفریدی وزیراعلیٰ نہ بنیں، آئین لوگوں کی خواہشات پر نہیں چل سکتا، آئین کے مطابق چلیں گے.

اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اپوزیشن کو فنڈ نہیں دیا، ان کے حلقوں میں پیسہ دیا، عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے کہتا ہوں بہت ہو چکا، دہشت گردی جیسے چیلنجز زیادہ ضروری ہیں، دہشت گردی اور معاشی چیلنجز پر فوکس کرنا ہو گا علی امین گنڈاپور ایوان میں پہنچے تو حکومتی اراکین نے کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے وزارت اعلیٰ کے لیے چار امیدوار میدان میں تھے جن میں پاکستان تحریک انصاف کے سہیل آفریدی، جے یو آئی ف کے مولانا لطف الرحمان، مسلم لیگ ن کے سردار شاہ جہان یوسف اور پیپلز پارٹی کے ارباب زرک خان شامل ہیں کے پی اسمبلی کے کل ممبران کی تعداد 145 ہے، حکومتی ممبران کی تعداد 93 جبکہ اپوزیشن کے ارکان 52 ہیں جبکہ وزیراعلیٰ منتخب کرنے کے لیے 73 ممبران کے ووٹ درکار تھے تحریک انصاف کو سہیل آفریدی نے90ووٹ حاصل کیئے. 

متعلقہ مضامین

  • خیبر پی کے میں ماروائے آئین اقدام چیلنج ہوگا، بیرسٹر راجہ انصاری
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا اور ڈی جی پاک ای پی اے کی زیر صدارت سموگ کے تدارک و ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے مشترکہ اجلاس
  • خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر نے رولنگ میں گورنر کے اقدام کو غیرآئینی قرارد ے دیا
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان کا اعلامیہ شرمناک حد تک افسوسناک، عرفان صدیقی 
  • آزمائش کی گھڑی میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کااعلامیہ شرمناک حدتک افسوسناک ہے، عرفان صدیقی
  • پاک افغان معاملات گفتگو اور افہام و تفہیم سے حل ہونے چاہئیں: تحریک تحفظ آئین پاکستان
  • پی ٹی آئی کیلئے نئی مشکل، اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار لانے کا اعلان
  • کراچی میں جرائم، بھتہ خوری اور دہشت گردی پرقابو پانے کیلیے رینجرز اور پولیس کا مشترکہ لائحہ عمل تیار
  • گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہ کیے جانے پر آج تحریک عدم اعتماد سے ہٹانے کا فیصلہ