چمن، پاک افغان بارڈر مہاجرین کی واپسی کیلئے کھول دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
حکام کے مطابق باب دوستی کو فقط افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے کھولا گیا ہے، تاہم آمدورفت اور تجارت کی اجازت نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع چمن میں واقعہ پاک افغان بارڈر کو غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے دوبارہ کھول دیا گیا۔ افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے باعث بارڈر کو بند کر دیا گیا تھا۔ ضلعی انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق علاقے کے قبائلی عمائدین اور مشران نے ایف سی کے اعلیٰ حکام سے ملاقات میں افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے راستہ کھولنے کی درخواست کی تھی، جس پر پاکستانی حکام نے صرف افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے راستہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم پاک افغان بارڈر باب دوستی بدستور پیدل آمدورفت اور مال بردار ٹرکوں کے لیے بند رہے گا۔ دوسری جانب، قبائلی عمائدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے پاکستانی حکام سے سرحد کی مکمل بحالی کی درخواست کی ہے، اور امکان ہے کہ جلد ہی باب دوستی تجارتی سرگرمیوں کے لیے بھی کھول دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے
پڑھیں:
چمن: پاک افغان سرحد پر مہاجرین کا انخلا جاری، تجارتی سرگرمیاں دوسرے روز بھی معطل
بلوچستان کے ضلع چمن میں واقع پاک افغان سرحد بابِ دوستی پر افغان مہاجرین کے انخلا کا عمل دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔
تاہم اس سرحدی مقام سے دوسرے روز بھی عام آمدورفت اور تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل رہیں۔
حکام کے مطابق افغان شہریوں کو وطن واپسی کی اجازت دی گئی ہے، البتہ دوطرفہ تجارت، امیگریشن اور پیدل آمدورفت بدستور بند ہے۔
یہ بھی پڑھیں: باقی ماندہ افغان باشندوں کو بھی پاکستان چھوڑنے کا حکم، چمن بارڈر پر بے پناہ رش
ڈپٹی کمشنر چمن حبیب بنگلزئی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ باب دوستی کے راستے باضابطہ آمدورفت تاحال معطل ہے، تاہم افغان خاندانوں کے لیے واپسی کا عمل صبح سے دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔
The Pak-Afghan authorities mutually consented on Friday to reopen the Bab-e-Dosti gate at the Chaman border for pedestrians from both sides for seven days.They mutullay consented to reopen the Bab-e-Dosti gate at the Chaman border for pedestrians from both sides for seven days. pic.twitter.com/uJwsvkfsPm
— Reporterly (@Reporterlyaf) August 21, 2020
’انتظامیہ نے سرحدی علاقے میں عارضی رہائش، خوراک، پینے کے پانی اور طبی سہولیات کا انتظام کر رکھا ہے تاکہ واپس جانے والے خاندانوں کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ بابِ دوستی کو گزشتہ روز ہر قسم کی دوطرفہ نقل و حرکت کے لیے بند کیا گیا تھا، مگر اب صرف مہاجرین کو انخلا کی اجازت دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:
امیگریشن سسٹم، ویزا اور پاسپورٹ کے تحت آمدورفت معطل ہے جبکہ پاک افغان دوطرفہ بارڈر ٹریڈ بھی مکمل طور پر رکی ہوئی ہے۔
سرحد کے دونوں جانب درجنوں تجارتی گاڑیاں اور سامان سے بھرے ٹرک پھنسے ہوئے ہیں جس سے تاجروں کو بھاری مالی نقصان کا خدشہ ہے۔
ڈپٹی کمشنر چمن کے مطابق علاقے میں سیکیورٹی فورسز ہائی الرٹ پر ہیں اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے اضافی دستے تعینات کر دیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:پاک افغان تعلقات میں کیا رکاوٹیں حائل ہیں؟
’انتظامیہ مکمل طور پر الرٹ ہے اور سرحد کے اطراف تمام علاقوں میں امن و امان کی صورتحال پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔‘
ڈپٹی کمشنر حبیب بنگلزئی نے مزید کہا کہ حکومت کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پرلانا اورانسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کو یقینی بنانا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق اب تک بلوچستان کے مختلف اضلاع سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس بھیجے جا چکے ہیں، جب کہ انخلا کا عمل مرحلہ وار جاری ہے۔
مزید پڑھیں: چین کی میزبانی میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات میں کیا ہونے جا رہا ہے؟
دوسری جانب مقامی افراد کے مطابق سرحدی کشیدگی کے باوجود چمن شہر اور گردونواح میں حالات نسبتاً پُرامن ہیں۔
بازار کھلے ہیں، ٹرانسپورٹ جزوی طور پر بحال ہے اور شہری حالات کا بغور مشاہدہ کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغان شہریوں باب دوستی بلوچستان پاک افغان سرحد حبیب بنگلزئی ڈپٹی کمشنر ضلع چمن کوئٹہ