Jang News:
2025-11-28@00:37:29 GMT

ہم چاہتے ہیں سیاسی قیادت افغان حکومت سے بات کرے، شاہد خٹک

اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT

ہم چاہتے ہیں سیاسی قیادت افغان حکومت سے بات کرے، شاہد خٹک

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما شاہد خٹک نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں سیاسی قیادت افغانستان کی حکومت سے بات کرے۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں شاہد خٹک اور ن لیگ کے رہنما امیر مقام نے گفتگو کی، اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ امن کے لیے وفاقی حکومت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔

سہیل آفریدی کی حلف برداری کیلئے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست جمع

پشاور ہائی کورٹ میں نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی حلف برداری کےلیے درخواست جمع کرادی گئی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ایک ایسا وفد تشکیل دے، جس میں صوبائی حکومت اور قبائل کے لوگ شامل ہوں اور وہ وفد جاکر افغانستان حکومت سے بات کرے۔

شاہد خٹک نے مزید کہا کہ اگر یہ جرگہ کامیاب ہوگیا تو 70 سے 80 فیصد معاملات حل ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن کا قیام ہمارا بنیادی ہدف ہے، وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا ہے کہ پولیس کو مزید مضبوط کریں گے۔

پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ہماری خواتین ارکان کو سیاسی بنیادوں پر گرفتار کیا گیا ہے، سہیل آفریدی نے کہہ دیا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی پر بات کرنے کےلیے تیار ہیں، ہمارے لیے بانی چیئرمین کی رہائی اہم ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی شاہد خٹک نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

 کرپشن سے متعلق آئی ایم ایف کی رپورٹ لمحہ فکریہ ہے، شاہد خاقان عباسی

عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرپشن سے متعلق آئی ایم ایف کی رپورٹ لمحہ فکریہ ہے۔ حکومت نہ کرپشن ختم کر سکی ہے اور نہ ہی معیشت کو بہتر بنانے میں کامیاب ہوئی ہے، قانون و آئین کی بالادستی کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: آئین کے لیے ہم عمران خان کیساتھ ہاتھ ملانے کو تیار ہیں، شاہد خاقان عباسی

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور پارٹی کے ترجمان ڈاکٹر ظفر مرزا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آئی ایم ایف کی رپورٹ میں صرف وفاقی حکومت کے معاملات شامل ہیں۔ اگر صوبائی حکومتوں کی صورتحال بھی شامل ہوتی تو کرپشن کے بہت زیادہ واقعات سامنے آتے۔

’اصلاحات کے بغیر ملکی گروتھ ممکن نہیں‘

انہوں نے سوال اٹھایا کہ ترامیم کے حق میں ووٹ دینے والوں کو یہ احساس ہے کہ اس کے ملک پر کیا اثرات پڑیں گے؟ اگر ان ترامیم میں ملک و عوام کا فائدہ ہے تو بتایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اشرافیہ پالیسیوں کو کنٹرول کرتی ہے اور انہی پالیسیوں کے ذریعے کرپشن ہوتی ہے۔ ہیومن ڈیویلپمنٹ میں پاکستان ایک سو اٹھسٹھویں نمبر پر ہے۔ اصلاحات کے بغیر ملکی گروتھ ممکن نہیں۔ عدل و انصاف اور قانون کا نظام بہتر کیے بغیر معاشی ترقی کا خواب کبھی پورا نہیں ہو سکتا۔ رپورٹ میں عدلیہ سے متعلق بھی کئی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف اپنے ان لوگوں کو روکیں جو آئین کے متصادم چل رہے ہیں، شاہد خاقان

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں خام خیالی ہے کہ ملک بہت ترقی کر رہا ہے، جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ آئی ایم ایف نے واضح کیا ہے کہ حکومت ترقی سے متعلق جو اعداد و شمار دے رہی ہے، وہ حقیقت سے بہت دور ہیں۔

’روزانہ ایک ارب روپے چینی مالکان کی جیبوں میں جا رہے ہیں‘

انہوں نے کہا کہ 2019 کا چینی اسکینڈل سامنے آنے کے باوجود حکومت نے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ بدقسمتی سے آج بھی وہی طرز عمل جاری ہے۔ عوام کی جیب سے روزانہ ایک ارب روپے چینی مالکان کی جیبوں میں جا رہے ہیں۔ چینی کرپشن کی بڑی مثال ہے۔ کرپشن پر نظر رکھنے والے ادارے بار بار نشاندہی کر رہے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہوتی۔

’جب تک کرپشن ختم نہیں ہوگی ترقی ممکن نہیں‘

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملکی ادارے تباہ ہو چکے ہیں اور کرپشن روکنے میں مکمل ناکام رہے ہیں۔ نیب نے اپنی رپورٹ میں 5 ہزار 300 ارب روپے کی ریکوری کا دعویٰ کیا تھا جو آج تک نہیں ہوسکی۔ ہر شعبے میں ناکامی ہے۔ آئی ایم ایف واضح کہہ رہا ہے کہ جب تک کرپشن ختم نہیں ہوگی ترقی ممکن نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ملک کو مسائل سے نکالنے کے لیے سیاستدانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو مل بیٹھنا ہوگا، شاہد خاقان

انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہم سب کا ہے اور ترقی کے لیے اجتماعی کردار ادا کرنا ہوگا۔ حکومت چھٹے سال میں داخل ہو چکی ہے لیکن کوئی ذمہ داری نظر نہیں آتی۔ قانون، انصاف اور میڈیا کی آزادی نہ ہونے سے ترقی کا پہیہ جام ہے۔ ملک جتنا حکومت کا ہے اتنا ہی اپوزیشن کا بھی ہے۔

’ملک میں بات چیت اور ڈائیلاگ ہی مسائل کا واحد حل ہے‘

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جمہوریت اور رول آف لا کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ ملک میں بات چیت اور ڈائیلاگ ہی مسائل کا واحد حل ہے۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو مذاکرات کا راستہ اپنانا چاہیے۔ سیاسی جماعتوں اور اقتدار کی خواہش سے نکل کر ملک کے استحکام کے لیے آگے بڑھنا ہوگا۔ ہر آئینی مسئلہ بات چیت سے حل ہو سکتا ہے۔ ماضی میں الیکشن چوری ہوتے تھے تو اب نہیں ہونے چاہیئیں۔ احتساب سب کا ہونا چاہیے۔

’نواز شریف سیاسی لیڈر ہیں، جو بیان دینا چاہیں دے سکتے ہیں‘

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف سیاسی لیڈر ہیں، جو بیان دینا چاہیں دے سکتے ہیں۔ حکومت ان کے پاس ہے اور احتساب بھی انہی کے ہاتھ میں ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں سوچ اور رویہ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم صرف اپنی خوشی اور مفاد کے بارے میں سوچتے ہیں اور مزید طاقت حاصل کرنے کے طریقے تلاش کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آئی ایم ایف سابق وزیراعظم شاید خاقان عباسی عوام پاکستان پارٹی

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف نے حکومت کو ناکام، عدلیہ پر سوالات اٹھادیے،شاہد خاقان
  • حکومت کرپشن کے پیسے بیرون ملک جزیرے خریدنے میں لگا رہی ہے، سہیل آفریدی
  • ہمارے پاس آخری راستہ بھی ہے، اس پر غور کیا جا رہا ہے: سہیل آفریدی
  • حکومت ناکام، عدلیہ پر سوالات آئی ایم ایف رپورٹ عوام سے چھپائی گئی، شاہد خاقان
  •  کرپشن سے متعلق آئی ایم ایف کی رپورٹ لمحہ فکریہ ہے، شاہد خاقان عباسی
  • ہمارے پاس آخری راستہ بھی ہے، اس پر غور کیا جا رہا ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی
  • سہیل آفریدی کا گورکھپور ناکے پر ایس ایچ او سے مکالمہ
  • سہیل آفریدی کا الزام: وفاقی حکومت کرپشن کے پیسے سے بیرون ملک جزیرے خرید رہی ہے
  • وفاقی حکومت کرپشن کے پیسے سے بیرون ملک سے جزیرے خریدنے لگی ہے، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
  • کیا سہیل آفریدی مفاہمت کے رستے پر چل پڑے، کتنا آگے جا سکیں گے؟