ہم چاہتے ہیں سیاسی قیادت افغان حکومت سے بات کرے، شاہد خٹک
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما شاہد خٹک نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں سیاسی قیادت افغانستان کی حکومت سے بات کرے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں شاہد خٹک اور ن لیگ کے رہنما امیر مقام نے گفتگو کی، اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ امن کے لیے وفاقی حکومت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔
پشاور ہائی کورٹ میں نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی حلف برداری کےلیے درخواست جمع کرادی گئی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ایک ایسا وفد تشکیل دے، جس میں صوبائی حکومت اور قبائل کے لوگ شامل ہوں اور وہ وفد جاکر افغانستان حکومت سے بات کرے۔
شاہد خٹک نے مزید کہا کہ اگر یہ جرگہ کامیاب ہوگیا تو 70 سے 80 فیصد معاملات حل ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن کا قیام ہمارا بنیادی ہدف ہے، وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا ہے کہ پولیس کو مزید مضبوط کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ہماری خواتین ارکان کو سیاسی بنیادوں پر گرفتار کیا گیا ہے، سہیل آفریدی نے کہہ دیا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی پر بات کرنے کےلیے تیار ہیں، ہمارے لیے بانی چیئرمین کی رہائی اہم ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی شاہد خٹک نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
سہیل آفریدی کے دہشتگردی کےخلاف جنگ کے متعلق خیالات سامنےآگئے
سٹی42: سہیل آفریدی نے صوبہ خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ کے متعلق اپنی رائے بتا دی۔
سہیل آفریدی کو پی ٹی آئی کے بانی چئیرمین نے خیبرپختونخوا کا وزیراعلیٰ نامزد کیا ہے۔ آج سہیل آفریدی نے حکومت کی پالیسی کے متبادل "اپنی پالیسی" کا جو خاکہ بیان کیا وہ وہی ہے جس پر وفاقی حکومت کے ادارے پہلے سے عمل درآمد کر رہے ہیں۔
اپنے الفاظ میں سہیل آفریدی نے کہا، افغان پالیسی پر نظرثانی کرنہ ہوگی، جہاں دہشتگردی ہے اس کا حل یہ ہے کہ اس علاقے کے مشران کو اعتماد میں لینہ ہوگا۔دہشتگردی کے خاتمے کیلئے عوام اور ان کے نمائندوں سے پوچھنہ ہوگا۔
سیمنٹ سستاہوگیا
وفاقی حکومت کے اداروں کے نمائندے یہ کام بہت دفعہ پہلے کر چکے ہیں اور اب حال ہی میں ایک بار پھر یہ کیا گیا ہے۔
سہیل آفریدی نےوفاقی اداروں کی ہی پالیسی کو اپنے الفاظ میں دہرانے کے ساتھ یہ کہا کہ ،افغان پالیسی پر نظرثانی کرنا ہوگی۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں ایک متنہزعہ عمل کے نتیجہ میں خود کو وزیراعلیٰ ڈیکلئیر کئے جانے کے بعد سہیل آفریدی نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کا مشکور ہوں کہ انہوں نے ایک ادنیٰ ورکر ، جس کا نہ بھائی، نہ باپ اور نہ ہی چچا سیاست میں ہے، اسے اس عہدے کے لیے نامزد کیا، میں پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، سب سے پہلے پاکستانی، پھر پختون اور قبائلی ہوں۔
نادرا کی جانب سے شہریوں کیلئے نئی سہولت
پورا ملک جام کر دیں گے
پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025ء منظور، اپوزیشن کا شور شرابا
سہیل آفریدی نے کہا میں اپنے قائد عمران خان کی رہائی کے لیے آج سے اقدامات شروع کردوں گا، میں احتجاجی سیاست کا چیمپئن ہوں، میرے پاس کھونے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، نہ گاڑیاں ہیں، نہ پیسے ہیں، نہ بنگلے ہیں اور نہ ہی کرسی کی لالچ ہے۔جس دن میرے لیڈر نے کہا کرسی نہیں، اس طرح لات ماروں گا کہ کرسی ادھر پڑی ہوگی، بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے۔
پاک فوج نے برطانوی کیمبرین پیٹرول2025 میں گولڈ میڈل جیت لیا
سہیل آفریدی نے پہلی مرتبہ دہشتگردوں کے ساتھ جاری جنگ پر لب کشائی کرتے ہوئے کہا، " افغان پالیسی پر نظرثانی کرنا ہوگی"، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ "پالیسی پر نظر ثانی" کی بات کرنے کے بعد سہیل آفریدی نے جو باتیں کہیں ان پر وفاقی حکومت کے ادارے پہلے سے عمل کر رہے ہیں اور خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین خود بھی اس عمل میں شریک رہے ہیں۔
سہیل آفریدی نے کہا، جہاں دہشتگردی ہے اس کا حل یہ ہے کہ اس علاقے کے مشران کو اعتماد میں لینا ہوگا، جہاں پر آپ کہہ رہے ہیں دہشتگردی ہے وہاں کے مقامی نمائندوں،پارلیمنٹیرین، عوام اور مشران کو اعتماد میں لیں، عوام اور ان کے نمائندوں سے پوچھنا ہوگا کہ کس طرح دہشتگردی کوختم کیا جائے، تب اس مسئلہ کا حل نکلے گا۔
غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب؛ وزیراعظم شہباز شریف مصر پہنچ گئے