Jasarat News:
2025-11-28@01:04:18 GMT

پاکستان کا کمزور اقتصادی ڈھانچہ لرزرہا ہے

اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (کامرس ڈ یسک)ملکی معیشت مسلسل دباؤ میں ہے پاکستان کا اقتصادی ڈھانچہ خطرناک حد تک غیر مستحکم ہو چکا ہے۔ پرانے قرضوں کی ادائیگی کے لیے مسلسل نئے قرضے لینے سے مجموعی قرضوں کا بوجھ تیزی سے بڑھ رہا ہے جبکہ نجی سرمایہ کاری میں نمایاں کمی ہو رہی ہے۔ متعدد کاروباری گروپ اپنے سرمائے کو بیرون ملک منتقل کر رہے ہیں جس سے صنعتی پیداوار، روزگار اور ٹیکس وصولی پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے ایک بیان میں کہا کہ مقامی ماہرین کے بعد اب عالمی مالیاتی اداروں نے بھی پاکستان میں بڑھتی ہوئی بدعنوانی، کمزور حکمرانی اور غیر شفاف انتظامی ڈھانچے پر تشویش ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک سرکاری عمال کو اپنے اثاثوں کے گوشوارے جمع کرانے کا پابند نہیں بنایا جاتا احتساب کا عمل آگے نہیں بڑھ سکتا اور اصلاحات کا فائدہ عوام تک نہیں پہنچ سکتا۔ بیوروکریسی کے منفی رویے کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پانچ سو ارب روپے سے زیادہ ٹیکس دینے والے ٹیلی کام شعبے کے نمائندوں سے ملاقات کے لیے بھی اعلیٰ افسران کے پاس وقت نہیں ہے۔شاہد رشید بٹ نے کہا کہ بدعنوانی کے باعث اقتصادی شرح نمو متاثر ہو رہی ہے جس کا براہ راست اثر روزگار، قیمتوں اور نجی کاروبار کی لاگت پر پڑ رہا ہے۔خطے کے تقابلی جائزے میں پاکستان کی معاشی کمزوری مزید نمایاں ہو جاتی ہے۔ بھارت گزشتہ برسوں میں چار اعشاریہ دو کھرب ڈالر کی معیشت کے ساتھ عالمی سطح پر چوتھی بڑی طاقت بن چکا ہے جبکہ پاکستان کا قومی بجٹ صرف باسٹھ ارب ڈالر ہے اور فی کس آمدنی تقریباً سترہ سو ڈالر کے قریب ہے۔ بالغ شرح خواندگی ساٹھ فیصد کے لگ بھگ ہے جو علاقائی ممالک سے کم ہے۔افغانستان سے تجارت کی معطلی کے حکومتی فیصلے پر بات کرتے ہوئے شاہد رشید بٹ نے کہا کہ قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا اور یہ فیصلہ دفاعی نقطہ نظر سے ضروری ہے۔ تجارتی تعطل اس وقت تک برقرار رکھا جائے جب تک طالبان حکومت دہشت گردی نہیں روکتی طالبان رہنماؤں کو جاری کئے گئے تمام فری ہیلتھ کارڈ بھی فوری منسوخ کیے جائیں۔

کامرس ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

آئی ایم ایف نے پاکستان کی اقتصادی پالیسی میں مسائل و خلا کی نشاندہی کی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی تازہ رپورٹ میں پاکستان کی اقتصادی صورتحال کے بارے میں واضح تشخیص بھی کی گئی ہے اور مختلف پالیسی خلا کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی پاکستان کے فلاحی شعبے کا قائد ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت ان تمام نکات پر سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔

’آئی ایم ایف کے نکات حل طلب ہیں، ان پر پیشرفت ہوگی‘

وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے جو نکات اٹھائے گئے ہیں وہ حل طلب ہیں اور حکومت ان پر مرحلہ وار پیشرفت کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں نشاندہی کیے گئے ایشوز کو حکومت ترجیحی بنیادوں پر دیکھ رہی ہے اور معاشی اصلاحات کے عمل کو تیز کیا جا رہا ہے۔

’آئی ایم ایف مشن آرہا ہے، تمام نکات کا حل کیا جائے گا‘

محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا مشن جلد پاکستان پہنچ رہا ہے اور حکومت اس سے قبل ضروری تیاریوں کو مکمل کر رہی ہے۔

مزید پڑھیے: پاکستان کی 100 ارب ڈالر ’بلیو اکانومی‘ کی صلاحیت کو اجاگر کرنا ہوگا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے تمام نکات کو حل کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مشن کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔

’معاہدہ ضرور ہوگا‘

وزیر خزانہ نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نیا معاہدہ ضرور طے پائے گا۔

مزید پڑھیں: پاکستان درست سمت میں گامزن، پائیدار ترقی کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن ناگزیر، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوگا۔ آئی ایم ایف کا بورڈ آرہا ہے اور اس کے فیصلوں سے عوام کو پتا چل جائے گا کہ ہم کس سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایم ایف آئی ایم ایف رپورٹ پاکستان وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی اقتصادی پالیسی میں مسائل و خلا کی نشاندہی کی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • حکومت ناکام، عدلیہ پر سوالات آئی ایم ایف رپورٹ عوام سے چھپائی گئی، شاہد خاقان
  •  کرپشن سے متعلق آئی ایم ایف کی رپورٹ لمحہ فکریہ ہے، شاہد خاقان عباسی
  • ’’حکومت ناکام، عدلیہ پر سوالات‘‘ آئی ایم ایف رپورٹ عوام  سے چھپائی گئی، شاہد خاقان
  • آئی ایم ایف کا پاکستان سے ٹیکس فنڈز کے شفاف استعمال میں بہتری کا مطالبہ
  • اسٹیٹ بینک: موجودہ ترقیاتی ماڈل 25 کروڑ سے زائد آبادی کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا
  • موجودہ ترقیاتی ماڈل 25 کروڑ آبادی کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا، گورنر اسٹیٹ بینک
  • ڈنڈوں سے بیوی کا قتل کرنے والے ملزم کی اپیل عدالت نے مسترد کر دی
  • کتاب ہدایت