سندھ بورڈز آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کا ترمیمی بل پھر منظور
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی( اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی نے جمعرات کو اپنے اجلاس میںسندھ بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کا ترمیمی بل 2025ء پھر سے منظور کر لیا۔ بل پر گورنر سندھ نے اعتراض لگایا تھا۔ گورنر کے اعتراض کے بعد اسمبلی نے بل کی دوبارہ منظوری دے دی۔ بل وزیر قانون ضیاالحسن لنجار نے ایوان میں پیش کیا۔ بل کی منظوری کے موقع پر جماعت اسلامی کے رکن فاروق احمدنے اعتراض کیا کہ بل کی کاپی ملنی چاہیے تھی‘ وہ ارکان کو نہیں ملی۔ اس بل میں ترمیم کے ذریعے کون سے شقیں شامل کی گئی ہیں ارکان کو کچھ نہیں پتا۔ یہ بل بھی دوبارہ مکمل شکل میں ایوان میں پیش ہونا چاہیے تھا۔ ایوان کی کارروائی کے دوران جمعرات کو ارکان کی جانب سے کئی توجہ دلائونوٹس بھی پیش کیے گئے تھے جن میں شہر میں ڈینگی کے پھیلائو سمیت بعض دوسرے عوامی اہمیت کے حامل امور کی نشاندہی کی گئی تھی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لگتا ہے ہمارے اس ایوان میں بیٹھنے کے دن تھوڑے رہ گئے ہیں: بیرسٹر گوہر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی اقدامات پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے ان کے ایوان میں بیٹھنے کے دن اب گنے چنے رہ گئے ہیں۔
اپنی تقریر کے دوران چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے حالیہ بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے میاں صاحب کو مکمل آزادی مل گئی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ نواز شریف کے لیے ریڈ کارپٹ بچھایا گیا، ان کی بائیو میٹرک تصدیق کی گئی، اور انہیں جیل جانے کی ضرورت پیش نہیں آئی، بلکہ انہیں دوبارہ مینڈیٹ بھی دیا گیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ملک میں موجود جمہوری عمل وہ نہیں جو دیگر ممالک میں دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے طنزاً کہا کہ پہلی بار میاں صاحب کو ماسک کے بغیر دیکھا گیا اور لگتا ہے کہ آزادی کے بعد ان کی رویت معمول کے مطابق ہو گئی ہے۔
عمران خان سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ نواز شریف نے دیر سے بیان دیا اور اس دوران ہمارے بچوں کو ہراساں کیا گیا، اپوزیشن لیڈر کی سیٹ چھینی گئی اور دیگر سیٹیں بھی محدود نہیں رہیں، بلکہ انہیں بھی چھینا گیا، یہ وہی صورت حال ہے جو ایوب خان کے دور میں دیکھی گئی تھی، جب اقتدار کا مرکز تبدیل ہوا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے بھارت کے خلاف موقف کی بھی تصدیق کی اور کہا کہ پی ٹی آئی ہمیشہ پاکستان کے مفاد میں بھارت کے خلاف موقف رکھے گی اور آج تقریباً تین کروڑ عوام کی نمائندگی پی ٹی آئی کر رہی ہے۔
آخر میں بیرسٹر گوہر نے زور دے کر کہا کہ لگتا ہے اب ہمارے ایوان میں بیٹھنے کے دن محدود ہیں، اور حکومت نے صرف ایک سیٹ نہیں بلکہ ہم سب کی نمائندگی کی جگہیں بھی محدود کر دی ہیں۔