چین سے تجارتی تعلقات ختم کرنے پر غور، ٹرمپ نے بڑی دھمکی دے دی
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
چین سے تجارتی تعلقات ختم کرنے پر غور، ٹرمپ نے بڑی دھمکی دے دی WhatsAppFacebookTwitter 0 15 October, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(آئی پی ایس) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت چین کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اس فیصلے کی ممکنہ وجہ چین کی جانب سے امریکی سویابین کی خریداری بند کرنا بتائی جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل (Truth Social) پر جاری ایک بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ چین نے جان بوجھ کر امریکی سویابین خریدنا بند کیا ہے، جو کہ امریکی معیشت کے خلاف ایک دشمنانہ قدم ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ چین کے اس رویے سے امریکی کسان شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کی حکومت اب چین کے ساتھ کوکنگ آئل سمیت کئی تجارتی معاہدوں پر نظرِ ثانی کر رہی ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’’ہم آسانی سے اپنا کوکنگ آئل خود تیار کر سکتے ہیں، اس کے لیے ہمیں چین پر انحصار کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔‘‘
ٹرمپ کے اس بیان کے بعد ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر واشنگٹن نے واقعی چین سے تجارتی تعلقات ختم کر دیے تو عالمی منڈیوں میں شدید عدم استحکام پیدا ہوسکتا ہے، خصوصاً زراعت اور خوراک کے شعبے میں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرالیکٹرک گاڑیوں اور بیٹری سبسڈی پر بھارت کے خلاف چین کی جانب سے ڈبلیو ٹی او میں مقدمہ دائر امریکہ ہی خطے میں استحکام کی تباہی کا سب سے بڑا خطرہ ہے، چین مزید 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے سپرد، غزہ میں امدادی قافلوں کیلئے رفح بارڈر آج کھولا جائیگا خواتین کی عالمی ترقی کو فروغ دینے کے حوالے سے چین کا موقف مضبوط اور طاقتور ہے، سری لنکن وزیر اعظم دنیا میں صرف ایک چین ہے اور تائیوان چین کا حصہ ہے، چینی ریاستی کونسل چینی صدر کے خطاب نے دنیا بھر میں خواتین کے امور کی ترقی میں اعتماد پیدا کیا ، چینی میڈیا چار گلوبل انیشی ایٹوز کے نفاذ کے حوالے سے چینی صدر کا ایک اہم مضمون چھیوشی میگزین میں شائع ہوگاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تجارتی تعلقات ختم
پڑھیں:
پاکستان، کویت مضبوط تجارتی تعلقات علاقائی اقتصادی ترقی کی کلید ہیں، سردارطاہرمحمود
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2025ء) پاکستان اور کویت، دوستی اور باہمی تعاون کے تاریخی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، کویت میں 11 سے 13 دسمبر 2025 کو منعقد ہونے والی کویت-پاکستان بزنس ایکسپو 2025 دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر سردار طاہر محمود نے کویت پاکستان بزنس ایکسپو 2025 کی آرگنائزنگ کمیٹی کے دورہ پر آئے ہوئے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کویت کے درمیان دہائیوں پر محیط اقتصادی تعلقات باہمی اعتماد اور تعاون کے مظہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کویت نے ہمیشہ ضرورت کے وقت پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور دونوں ممالک نے دفاع، سرمایہ کاری اور صحت کے شعبوں میں کئی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔(جاری ہے)
سردار طاہر محمود نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کو باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے امکانات کو مواقعوں میں تبدیل کرنے کے لیے مشترکہ منصوبوں اور شراکت داریوں کو فعال طور پر تلاش کرنا چاہیے۔
انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ کویت پاکستان بزنس ایکسپو 2025 تجارتی تنوع، صنعتی تعاون اور اقتصادی ترقی کے لیے بڑی اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ مضبوط شراکت داری اور باہمی افہام و تفہیم کے ذریعے دونوں ممالک متوازن تجارتی تعلقات کو فروغ دے سکتے ہیں۔کویتی وفد کے سربراہ محمد سلیم انصاری نے ڈاکٹر ایس سام کے ہمراہ کہا کہ یہ ایکسپو پاکستانی تاجروں کے لیے اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے اور خلیجی منڈی میں اپنے قدم جمانے کا ایک سنہری موقع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپو کا مقصد ایک عالمی سطح کا نمائشی پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے جو پاکستانی کاروباری اداروں اور کویتی مارکیٹوں کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور شراکت داری کو فروغ دے گا۔اپنے شکریہ کے ووٹ میں، ICCI کے سینئر نائب صدر طاہر ایوب نے پاکستان اور کویت کے درمیان مضبوط تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے چیمبر کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آئی اپنے وسیع مواصلات اور کاروباری نیٹ ورک کے ذریعے ایونٹ کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے اس اقدام کو پاکستانی سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کے لیے کویت اور پورے خطے میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ طویل مدتی روابط استوار کرنے کے لیے ایک مثالی پلیٹ فارم کے طور پر سراہا۔اس موقع پر نائب صدر محمد عرفان چوہدری، ایگزیکٹو ممبران ملک عقیل احمد، عمران منہاس، آئی سی سی آئی کے ممبر اسرار الحق مشوانی اور دیگربھینموجودنتھے۔