ریموٹ کنٹرول کار کی مدد سے زیرِ زمین پھنسی بلی کو نکال لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
امریکا میں ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا جب کھلونے والی کار سے پائپ میں پھنسی بلی کو بخیر و عافیت نکال لیا گیا۔
یہ واقعہ نیویارک میں پیش آیا جہاں ایک بلی کا بچہ زیرِ زمین پائپ میں پھنس گیا تھا۔ اس تک پہنچنا انسانوں کے لیے ناممکن تھا۔
مقامی ریسکیو ٹیم نے ریموٹ کنٹرول کار میں ایک کیمرہ اور لائٹ نصب کر کے اسے پائپ کے اندر بھیجا۔ اس کار نے بلی کی درست مقام معلوم کرنے میں مدد دی۔
https://www.facebook.com/strongislandrescue/videos/825611056669579/
جب بلی کی جگہ کا پتا چل گیا تو ریسکیو عملے نے پائپ کا وہ حصہ کھود کر کھولا اور آخرکار کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد بلی کو محفوظ طور پر نکال لیا۔
یہ واقعہ نہ صرف ٹیکنالوجی کے مثبت استعمال کی ایک مثال ہے بلکہ جانوروں سے ہمدردی اور انسانیت کی خوبصورت جھلک بھی پیش کرتا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اب آنسو بہائے بغیر پیاز کاٹیں: سائنسدانوں نے مسئلے کا دلچسپ حل نکال دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیاز کا دنیا کی سب سے عام مگر ضروری سبزیوں میں شمار ہوتا ہے، جس کے بغیر تقریباً ہر کھانا ادھورا لگتا ہے۔
صدیوں سے انسان اس کا استعمال کر رہا ہے، اور یہاں تک کہا جاتا ہے کہ قدیم مصر میں پیاز کو تقدس کی علامت سمجھ کر اس کی عبادت بھی کی جاتی تھی، مگر جتنی لذیذ یہ سبزی کھانے میں لگتی ہے، اسے کاٹنا اتنا ہی تکلیف دہ تجربہ ہوتا ہے ، کیوں کہ پیاز کاٹتے ہی آنکھوں سے بے اختیار آنسو بہنے لگتے ہیں اور کچن میں موجود دیگر لوگ بھی اس اذیت سے محفوظ نہیں رہتے۔
امریکا کی کارنیل یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اس عام مگر پریشان کن مسئلے کا عملی اور دلچسپ حل ڈھونڈ نکالا ہے۔ تازہ تحقیق کے مطابق اگر پیاز کو کاٹنے سے پہلے اس پر ہلکی سی تیل کی تہ لگا لی جائے یا تیز دھار چھری سے آہستگی کے ساتھ کاٹا جائے، تو آنکھوں میں جلن اور آنسو بہنے سے بچا جا سکتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ پیاز کی تہوں میں موجود خلیات کو جب چھری دباتی ہے تو ان سے سلفر والے کیمیکلز کی ننھی بوندیں فضا میں نکلتی ہیں، جو آنکھوں تک پہنچ کر جلن پیدا کرتی ہیں۔
تحقیق میں پہلی بار یہ واضح کیا گیا ہے کہ جب چھری پیاز کو چیرتی ہے تو اس کے خلیات دباؤ کی وجہ سے 11 سے 89 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے مائع بوندیں خارج کرتے ہیں۔ اگر چھری کند ہو اور پیاز کو تیزی سے کاٹا جائے تو یہ بوندیں زیادہ مقدار میں نکلتی ہیں، جس سے آنکھوں میں زیادہ جلن پیدا ہوتی ہے۔
محققین نے تیز رفتار کیمروں اور کمپیوٹر ماڈلز کی مدد سے یہ پورا عمل تفصیل سے سمجھا اور بتایا کہ اگر چھری کی دھار تیز ہو اور پیاز کو نرمی سے کاٹا جائے تو اشک آور مرکبات کی مقدار کم رہتی ہے، جس سے آنکھوں میں پانی نہیں آتا۔
یہ تحقیق سائنسی جریدے پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمیز آف سائنس میں شائع ہوئی ہے، جو گھریلو خواتین اور شیف حضرات کے لیے ایک دلچسپ اور کارآمد خبر ہے کیوں کہ کیونکہ اب شاید پہلی بار پیاز کاٹنے کا عمل بغیر آنسوؤں کے ممکن ہو گیا ہے۔