مشہور اطالوی ماڈل اور ریئلٹی ٹی وی اسٹار پامیلا جینینی کو بوائے فرینڈ نے چاقو کے وار سے قتل کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اٹلی کی معروف 29 سالہ ماڈل پامیلا جینینی کو ان کے 52 سالہ بوائے فرینڈ نے چاقو کے 24 سے زائد وار کرکے قتل کر دیا۔ جینینی کا بوائے فرینڈ جیان لوکا سونچن سے ان کے فلیٹ میں شدید جھگڑا ہوا، جس دوران غصے میں آکر سونچن نے انہیں چاقو مار دیا۔

پڑوسیوں نے جھگڑے کی چیخیں سننے کے بعد فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا، مگر پولیس کی پہنچنے سے پہلے ہی جینینی دم توڑ چکی تھیں۔ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں جسم پر 24 سے زیادہ چاقو کے زخم ملے ہیں۔ قتل کے بعد سونچن نے خودکشی کی کوشش میں اپنی گردن دو بار کاٹ لی، لیکن وہ زندہ بچ گئے اور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ جینینی اپنے بوائے فرینڈ سے بریک اپ کا فیصلہ کر چکی تھیں، جس نے جھگڑے کو جنم دیا۔ پولیس نے فلیٹ کو سیل کر دیا ہے اور فارنزک ٹیم تحقیقات کر رہی ہے۔ حکام نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ دونوں ایک ہی فلیٹ میں ساتھ رہتے تھے۔

یاد رہے کہ پامیلا جینینی نہ صرف فیشن ماڈل تھیں بلکہ کامیاب کاروباری خاتون بھی تھیں۔ وہ ایک برانڈ کی مالک اور رئیل اسٹیٹ بزنس بھی کر رہی تھیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بوائے فرینڈ چاقو کے

پڑھیں:

سائنس دان لیبارٹری میں انسانی دماغ کی کاپی بنانے میں کامیاب

طبی ماہرین نے طویل کوششوں کے بعد لیبارٹری میں انسانی دماغ کی کاپی بنانے میں کامیابی حاصل کرلی، جس سے ماہرین کو دماغی بیماریوں اور پیچیدگیوں کو سمجھنے اور انہیں حل کرنے میں مدد ملے گی۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق ایم آئی ٹی کے سائنسدانوں نے ایک ایسا تھری ڈی انسانی دماغ کا ماڈل تیار کیا ہے جسے ’ملٹی سیلولر انٹیگریٹڈ برینز‘ (miBrains) کا نام دیا گیا ہے۔
مذکورہ ماڈل دماغ کے تمام اہم خلیات (نیورانز، گلیل خلیات اور خون کی نالیوں) کو ایک ساتھ جوڑتا ہے، یہ ماڈل مریضوں کے خلیات سے بنایا گیا ہے اور اسے جینیاتی تبدیلیوں کے ذریعے حسب ضرورت بنایا جا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق مذکورہ انداز میں انسانی دماغ کے ماڈلز کو بڑی تعداد میں تیار کیا جا سکتا ہے اور دماغ کی بیماریوں کی تحقیق اور نئی دوائیوں کی تیاری میں مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق miBrains کے دماغی ماڈلز چھوٹے ہیں لیکن ان کی اہمیت زیادہ ہے، یہ دماغ کے پیچیدہ نظام کو نقل کرتے ہیں، جیسے خون کی نالیاں، دماغ کی حفاظتی دیوار (بلڈ-برین بیریئر) اور خلیات کے درمیان تعلقات کو بھی کاپی کرتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ مذکورہ ماڈلز تیار کرنے سے سائنسدانوں کو یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ دماغ کیسے کام کرتا ہے اور بیماریاں کیسے پیدا ہوتی ہیں؟
ماہرین کو مذکورہ ماڈل بنانے میں کئی سال لگے، سائنسدانوں نے ایک خاص جیل (نیورومیٹرکس) بنائی جو دماغ کے قدرتی ماحول کی نقل کرتی ہے، اس جیل نے خلیات کو صحیح طریقے سے اگنے اور کام کرنے میں مدد دی۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق اس کے علاوہ ماہرین نے خلیات کی صحیح مقدار کا تعین کیا تاکہ دماغ کی طرح ایک فعال نظام بن سکے،ماڈل کی خاص بات یہ ہے کہ ہر خلیے کو الگ الگ جینیاتی تبدیلی دے کر مخصوص بیماریوں کی تحقیق کی جا سکتی ہے۔
ماہرین نے مذکورہ ماڈل کو استعمال کرتے ہوئے الزائمر کی بیماری پر تحقیق بھی کی اور انہون نے الزائمر بیماری کے جین APOE4 کا مطالعہ کیا۔
ماہرین نے دیکھا کہ جب APOE4 والے خلیات (ایسٹروسائٹس) کو دوسرے خلیات کے ساتھ ملایا جاتا ہے، تو وہ الزائمر سے متعلق نقصانات (جیسے ایمیلوئڈ اور ٹاؤ پروٹین) پیدا کرتے ہیں، جب انہوں نے مائیکروگلیا (دماغ کے مدافعتی خلیات) کو ہٹایا تو نقصان کم ہو گیا۔
ماہرین کو امید ہے کہ مستقبل میں تھری ڈی دماغی ماڈل میں خون کے بہاؤ کی نقل یا خلیات کی تفصیلی جینیاتی جانچ کو شامل کیا جا سکے گا، تاکہ مزید دماغی بیماریوں اور پیچیدگیوں کے علاج میں مدد مل سکے۔
ماہرین کو توقع ہے کہ مذکورہ ماڈل سائنس اور طب کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے اور مستقبل میں دماغی بیماریوں کے علاج کو بدل سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سائنس دان لیبارٹری میں انسانی دماغ کی کاپی بنانے میں کامیاب
  • ماڈل کرمنل کورٹ نے قتل کیس میں چار ملزمان کو عمر قیدسنادی
  • گوگل نے اے آئی ویڈیو بنانے والا جدید ماڈل پیش کردیا
  • نوجوان ماڈل رومیسہ سعید ٹریفک حادثے میں جاں بحق
  • کراچی؛ گھر سے 45 سالہ شخص کی پھندا لگی لاش ملی
  • جرمنی : بچوں پر چاقو سے حملہ کرنے والے افغانی کو مقدمے کا سامنا
  • جرمنی میں چاقو سے حملہ: دو افراد کے مبینہ قاتل افغان شہری کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع
  • مشہور ماڈل رومیسہ سعید انتقال کرگئیں
  • گوگل کے نئے اے آئی ماڈل نے ویڈیو جنریشن میں انقلاب برپا کردیا