لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اکتوبر2025ء)  پنجاب کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی منظوری دے دی، اس حوالے سے سمری وفاق کو بھجوا دی گئی ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب کابینہ کی جانب سے ٹی ایل پی پر پابندی کی سمری وفاق کو بھجوا دی گئی ہے، ایک مذہبی جماعت کے احتجاج کا کوئی جواز نہیں ہے، پُرتشدد احتجاج کرنے والے ملک اور عوام کے ہمدرد نہیں ہوسکتے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ غزہ کے نام پر احتجاج کی کال دی گئی، احتجاج کی کال غزہ امن معاہدے کے بعد دی گئی، احتجاج کے نام پر سڑکیں اور راستے بند کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ کیا پولیس کی گاڑیاں جلانے سے غزہ کا مسئلہ حل ہوگیا؟ ریاست نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان ایسے احتجاج کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے کہا کہ ہڑتال کی کال مسترد کرنے پر تاجر برادری اور عوام کا شکریہ، پاکستان کے عوام باشعور ہیں جو کسی بہکاوے میں نہیں آئیں گے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کیا یہ پُرامن احتجاج تھا، مذہبی جماعت کے احتجاج میں 1648 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ یہ مذہبی نہیں انتہا پسند جماعت ہے، اس انتہا پسند جماعت کے تمام بینک اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو سیل کر دیا جائے گا، اکاؤنٹس کو سیل کرنے کا کام کافی حد تک ہو چکا ہے، بانی پی ٹی آئی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر 400 نعشیں گرنے کا ذکر کیا گیا، پنجاب حکومت پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے نئے اسلحہ لائسنس جاری کرنے پر پابندی عائد کر دی، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے محکمہ داخلہ پنجاب کی سفارش پر منظوری دیدی، اسلحہ کی نمائش پر مکمل طور پر پابندی ہے، اب پنجاب میں کوئی اسلحہ لائسنس جاری نہیں ہوگا، پنجاب میں سیاسی یا غیر سیاسی بندے کی سفارش پر اسلحہ لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جس کے پاس غیر قانونی اسلحہ موجود ہے ان سے درخواست ہے وہ ایک ماہ کے اندر اندر اس کو جمع کرا دیں، غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں نے اپنا اسلحہ جمع نہ کرایا تو ان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے مقدمات ہوں گے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ جن کے پاس قانونی اسلحہ موجود ہے ان کو بھی ہر صورت پولیس خدمت مراکز پر رجسٹرڈ کرانا ہوگا، جو یہ نہیں کرے گا اس کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہوگی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پر پابندی نے کہا کہ

پڑھیں:

پنجاب حکومت کا انتہا پسند جماعت پر پابندی کیلئے وفاق کو سفارش کرنے کا فیصلہ

—فائل فوٹو

پنجاب حکومت نے پولیس افسروں کی شہادت اور املاک کی تباہی میں مبینہ طور پر ملوث جماعت پر پابندی کے لیے وفاق سے سفارش کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پولیس افسران کی شہادت، سرکاری املاک کی تباہی میں ملوث رہنماؤں اور کارکنوں پر مقدمات چلیں گے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نفرت انگیزی، اشتعال انگیزی اور قانون شکنی میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کیا جائے گا، قائدین کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے فورتھ شیڈول میں شامل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے پنجاب: ایک ماہ میں غیرقانونی اسلحہ جمع کروانے کا الٹی میٹم جاری، سزا میں اضافے کی بھی منظوری پنجاب حکومت کا صوبے میں 10 روز کیلئے دفعہ 144 کا نفاذ

اعلامیے کے مطابق انتہا پسند جماعت کی تمام جائیدادیں اور اثاثے محکمہ اوقاف کی تحویل میں دی جائیں گی، تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں گے۔

دوسری جانب محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے ایک ماہ میں غیرقانونی اسلحہ جمع کروانے کا الٹی میٹم جاری کردیا گیا۔

اس حوالے سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق ایک ماہ کے اندر شہری اپنے قانونی اسلحے کو خدمت مرکز سے رجسٹر کرائیں گے، جبکہ اسلحہ فروشوں اور تمام ڈیلرز کے اسٹاک کا معائنہ کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔

پنجاب میں نئے اسلحہ لائسنس جاری کرنے پر مکمل پابندی کا حکم دے دیا گیا ہے جبکہ پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت سے اسلحہ فیکٹریز اور مینوفیکچررز کو ریگولرائز کرنے کی سفارش کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں ٹی ایل پی پر پابندی لگا دی گئی، سمری وفاق کو ارسال
  • پنجاب میں ٹی ایل پی پر پابندی لگا دی گئی ; سمری وفاق کو ارسال کردی
  • صوبائی کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی منظوری دے دی: عظمیٰ بخاری
  • پنجاب کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی منظوری دیدی، عظمیٰ بخاری
  • پنجاب کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دے دی
  • پنجاب کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی منظوری دے دی
  • پنجاب کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دے دی: عظمیٰ بخاری
  • پنجاب وفاق سے انتہاپسند جماعت پر پابندی لگانے کی سفارش کریگا ‘ دہشت گردی کیلئے اب جگہ نہیں : مریم نواز 
  • پنجاب حکومت کا انتہا پسند جماعت پر پابندی کیلئے وفاق کو سفارش کرنے کا فیصلہ