سپریم جوڈیشل کونسل کی اکثریت کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کیخلاف شکایت پر کارروائی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اکتوبر2025ء ) سپریم جوڈیشل کونسل کی اکثریت کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کیخلاف شکایت پر کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل و چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے آج سپریم کورٹ آف پاکستان میں کونسل کے اجلاس کی صدارت کی، سپریم کورٹ کے ججز جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اجلاس میں شریک ہوئے۔
بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں 12 جولائی 2025ء کو ہوئے کونسل کے فیصلے کے تحت سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججوں کے لیے ضابطہ اخلاق میں کچھ ترامیم کی تجویز پیش کی گئی، مجوزہ ترامیم پر غور کیا گیا اور کونسل کے اکثریتی فیصلے سے منظور شدہ کچھ ترامیم کے ساتھ ان کو سرکاری گزٹ میں مطلع کرنے، اعلیٰ عدالتوں کے تمام ججوں کو بھیجنے اور سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر پوسٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔(جاری ہے)
معلوم ہوا ہے کہ اجلاس میں کونسل نے مختلف افراد کی طرف سے دائر آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت 67 شکایات کا جائزہ لیا، متفقہ طور پر 65 شکایات نمٹا دی گئیں، ایک شکایت کو مؤخر کرنے کا فیصلہ ہوا، اجلاس میں اکثریتی فیصلے سے ایک شکایت پر مزید کارروائی کا فیصلہ کیا گیا، بعد ازاں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اجلاس میں شریک نہ ہوئے تو کونسل کو آئین کے آرٹیکل 209 (3) (b) کے مطابق دوبارہ تشکیل دیا گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی جگہ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عتیق شاہ نے اجلاس میں شرکت کی، دوبارہ تشکیل دی گئی کونسل نے مختلف افراد کی طرف سے دائر آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت سات شکایات کا جائزہ لیا، جن میں سے متفقہ طور پر پانچ شکایات نمٹادی گئیں اور دو شکایات پر اکثریتی فیصلے سے مزید کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسلام آباد ہائیکورٹ کارروائی کا فیصلہ سپریم کورٹ اجلاس میں چیف جسٹس کورٹ کے
پڑھیں:
جوڈیشل کمیشن: چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کیلئے جسٹس ظفر راجپوت کی منظوری
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت چیف جسٹس پاکستان اور کمیشن کے چیئرمین جسٹس یحییٰ آفریدی نے کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ کے نئے چیف جسٹس کی تقرری سے متعلق مشاورت کی گئی، سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کے لیے 3 سینیئر ججز کے ناموں پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مشاورت کے بعد کمیشن نے سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے لیے جسٹس ظفر راجپوت کے نام کی منظوری دے دی گئی، کمیشن نے معاملہ صدر کی منظوری کیلئے وزارت قانون کو بھجوا دیا۔
آئین کے تحت اعلیٰ عدلیہ میں تقرریاں جوڈیشل کمیشن کی سفارش اور پارلیمانی کمیٹی کی توثیق سے مشروط ہوتی ہیں، سندھ ہائیکورٹ کے نئے چیف جسٹس کی نامزدگی کے ضمن میں کمیشن کی سفارش صدرِ مملکت کو بھیجی جائے گی، جس کے بعد تقرری کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری کے لیے تین سینئر ججز کے ناموں پر غور ہوا جن میں جسٹس کامران خان ملاخیل، جسٹس اقبال احمد کانسی، جسٹس شوکت علی درخشانی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن اجلاس میں سپریم کورٹ میں مستقل جج کی تعیناتی پر بھی غور ہوا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے تین سینئر ججز کے نام زیر غور آئے اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے نام کی منظوری دی گئی۔