data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) محکمہ آبپاشی کے سول ڈپارٹمنٹ میں ہر سال نہروں، شاخوں، بیراجوں کی صفائی اور گیٹوں کی مرمت کی مد میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، نیب اور اعلیٰ حکام سے تحقیقات کا مطالبہ۔ اس حوالے سے فیڈرل ڈویژن ایریشن کوٹری بیراج ایمپلائز یونین کے مرکزی جنرل سیکرٹری محمد اشرف کولاچی نے حیدرآباد پریس کلب میں قاضی رفیق اور رضا محمد شورو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ سندھ حکومت کے محکمہ آبپاشی کے سول ڈپارٹمنٹ میں ہر سال اربوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے لیکن کوئی بھی اس کی تاب نہیں لاتا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ آبپاشی کے سول ڈپارٹمنٹ کی جانب سے نہروں، شاخوں اور بیراجوں کی صفائی کے لیے ہر سال اربوں روپے کا بجٹ مختص کیا جاتا ہے جس سے عوام اور محکمہ زراعت کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے طے شدہ اصول کے مطابق نہروں، شاخوں اور بیراجوں کی صفائی کا 70 فیصد کام سرکاری مشینری اور سرکاری لیبر کرے گی لیکن گزشتہ 5 سال سے سرکاری مشینری اور لیبر استعمال نہیں کی گئی اور یہ کام مبینہ طور پر اعلیٰ افسران کی رجسٹرڈ پرائیویٹ کمپنیوں کے ذریعے کیا جا رہا ہے اور کرپشن کی جا رہی ہے۔ جس کی وجہ سے اربوں روپے کی سرکاری مشینری تباہ ہو رہی ہے جس سے سندھ کے بجٹ کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہروں، شاخوں اور بیراجوں کی مرمت نہ ہونے اور گیٹوں کی مرمت نہ ہونے کی وجہ سے کھیتوں میں پانی نہیں پہنچتا جس سے زراعت کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سیکرٹری آبپاشی سے لے کر اعلیٰ حکام مذکورہ کرپشن میں ملوث ہیں۔ انہوں نے نیب سمیت اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ محکمہ آبپاشی کے سول ڈپارٹمنٹ میں ہونے والی کرپشن کا نوٹس لے کر سندھ کی زراعت کو بچایا ۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اربوں روپے کی بیراجوں کی انہوں نے کی صفائی

پڑھیں:

معمولی ٹریفک خلاف ورزیوں پر بھی ایف آئی آر کا اندراج روکنے کے لیے وزیر اعلی پنجاب کو خط

ایڈوکیٹ محمد مدثر چوہدری نے معمولی ٹریفک خلاف ورزیوں پر ایف آئی آر کا اندراج روکنے کے لیے وزیر اعلی مریم نواز  کو خط بھیج دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایڈوکیٹ محمد مدثر چوہدری نے وزیر اعلی پنجاب ، آئی جی پنجاب اور سی ٹی او لاہور کو خط بھیجا۔

خط میں کہا گیا کہ بغیر ہیلمٹ، لائسنس پر ایف آئی آر درج کرنا غیر مناسب کاروائی ہے۔ کم عمر طلبہ کا مستقبل ایف آئی آر سے تباہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھرمیں ٹریفک خلاف ورزیوں پر جرمانے و آگاہی ہوتی ہے۔ پاکستان میں کریمنل کیسز بنائے جا رہے ہیں جو بینادی حقوق کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی اور پولیس مقدمات کے اندراج کی پالیسی پر نظرِ ثانی کریں۔ نوجوانوں کو ٹریفک قوانین کا پابند بنانے کے لیے آگاہی پروگرام اور کونسلنگ شروع کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • محکمہ ایکسائز کا فینسی اور خصوصی نمبر پلیٹس کے بارے میں اہم فیصلہ
  • معاشرے میں خواتین کے حقوق کے اقدامات کیے جائیں، حیدر علی ابڑو
  • معمولی ٹریفک خلاف ورزیوں پر بھی ایف آئی آر کا اندراج روکنے کے لیے وزیر اعلی پنجاب کو خط
  • پہلی بار بھنگ چکھنے کے بعد 8 گھنٹے تک ہنستا رہا، انوپم کھیر کا انکشاف
  • محکمہ صحت ریلوے سکھر ڈویژن کے ڈی ایم او ڈاکٹرمقصود گل اپنی نگرانی میں صفائی کے عمل کا جائزہ لے رہے ہیں
  • وفاق پر خیبر پختونخوا کے 3 ہزار ارب روپے واجب الادا ہیں، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
  • سندھ حکومت کرپشن کا گڑھ بن چکی، 15 سال میں 3360 ارب روپے کھا لیے، حافظ نعیم الرحمن
  • رمشا خان نے کونسے ’کاسمٹک ٹریٹمنٹس‘ کروا رکھے ہیں؟ ڈرماٹولوجسٹ کا انکشاف
  • میں نے شادی سے قبل صحیح وقت کا 7 سال انتظار کیا: ماورا حسین کا انکشاف
  • پاکستانی لڑکی کو شادی کا جھانسہ دے کرچینی شہری کو فروخت کیے جانے کا انکشاف