وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ہمسایہ ملک ایک دوسرے کی سرزمین کا احترام کریں گے۔ قطری وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان اور افغانستان جنگ بندی پر راضی ہوگئے ہیں۔اس جنگ بندی کا فیصلہ دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے دوران ہوا۔قطری وزارت خارجہ کی جانب سےجاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق قطر و ترکیے کی ثالثی میں ہوا۔دونوں ممالک نے آئندہ چند دنوں میں مزید ملاقاتیں کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان امن اور استحکام کے لیے مستقل مکینزم بنانے پر بھی اتفاق کیا ہے۔بعد ازاں وزیر دفاع اور قطر میں ہونے والے مذاکرات کیلئے پاکستانی وفد کے سربراہ خواجہ آصف نے ایکس پر بیان کرتے ہوئے تصدیق کی کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین سیز فائر کا معاہدہ طے پاگیا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پہ افغانستان سے دہشت گردی کا سلسلہ فی الفور بند ہوگا۔ دونوں ہمسایہ ملک ایک دوسرے کی سرزمین کا احترام کریں گے۔وزیر دفاع نے مزید کہا کہ 25اکتوبر کو استنبول میں دوبارہ وفود میں ملاقات ہو گی اور معاملات پر تفصیلی بات ہوگی۔ ہم قطر اور ترکیے دونوں برادر ممالک کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ روز قطری انٹیلی جنس چیف عبداللہ بن محمد الخلیفہ کی میزبانی میں مذاکرات کا پہلا دور قطری دارالحکومت دوحہ میں مکمل ہوا تھا جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر دفاع خواجہ آصف نے کی، سکیورٹی حکام نے بھی وزیر دفاع کی معاونت کی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پاکستان اور افغانستان کہ پاکستان وزیر دفاع کی سرزمین

پڑھیں:

چین کا پاک افغان فائر بندی کے فیصلے کا خیرمقدم، دونوں ممالک سے امن کی اپیل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بیجنگ:   چین نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان طے پانے والی 48 گھنٹوں کی فائر بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کو کشیدگی کم کرنے اور دیرپا امن کے لیے سیاسی مذاکرات کو ترجیح دینی چاہیے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان لن جیان نے کہا کہ بیجنگ ہمیشہ سے اسلام آباد اور کابل کے درمیان تعلقات میں بہتری کا خواہاں ہے اور چین مستقبل میں بھی اس عمل میں تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا، خطے کے امن و استحکام کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان اور افغانستان بات چیت کے ذریعے تنازعات کے حل کا راستہ اپنائیں۔

خیال رہےکہ  پاکستانی دفترِ خارجہ  کے ترجمان کے مطابق دونوں ممالک نے بدھ کے روز اتفاق کیا کہ 48 گھنٹوں کی عارضی جنگ بندی کے دوران سرحدی کشیدگی کو کم کیا جائے گا اور باہمی اعتماد کی بحالی کے لیے مذاکرات کیے جائیں گے۔

 ترجمان کاکہنا تھا کہ یہ فیصلہ دونوں جانب سے بڑھتی ہوئی جھڑپوں کے پیشِ نظر کیا گیا ہے تاکہ امن بحال کرنے کی فضا قائم ہو سکے۔

واضح رہےکہ طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی فائر بندی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغان فورسز کو جنگ بندی کا احترام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ تاہم اُن کا کہنا تھا کہ اگر کسی جانب سے حملہ ہوا تو اس کا جواب ضرور دیا جائے گا۔

سرحدی حکام کاکہنا تھا  کہ رات کے دوران کسی بھی فریق کی جانب سے فائرنگ یا تصادم کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، جو ظاہر کرتا ہے کہ فائر بندی پر عمل درآمد جاری ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر تُرک نے بھی دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ عام شہریوں کے تحفظ کو اولین ترجیح دیں اور اس فائر بندی کو پائیدار امن کے قیام کے لیے بنیاد بنائیں۔

یاد رہےکہ  گزشتہ ہفتے پاک افغان سرحد پر یہ تیسرا بڑا تصادم تھا، جس میں طالبان کے حملے میں 23 پاکستانی فوجی شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ افغان حکومت نے اسے  جوابی کارروائی  قرار دیتے ہوئے پاکستان پر پہلے فضائی حملے کرنے کا الزام عائد کیا، اسلام آباد نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور افغانستان کا جنگ بندی پر اتفاق، سرزمین کے باہمی احترام کا عہد ہے، وفاقی وزیر دفاع
  • جنگ بند، پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کی سرزمین کا احترام کریں گے: وزیر دفاع
  • پاکستان اور افغانستان کے مابین سیز فائر کا معاہدہ طے پاگیا: خواجہ آصف 
  • پاکستان اور افغانستان کے مابین سیز فائر کا معاہدہ طے پاگیا، وزیر دفاع کی تصدیق
  • افغانستان سے دہشتگردی کا سلسلہ فی الفور بند ہوگا، قطر اور ترکیہ کے مشکور ہیں، خواجہ آصف
  • پاکستان اور افغانستان جنگ بندی پر راضی ہوگئے
  • جنگ بندی، ہمسایہ ملک ایک دوسرے کی سرزمین کا احترام کریں گے، خواجہ آٓصف
  • پاکستان اور افغانستان فوری جنگ بندی پر راضی ہوگئے
  • پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق ہوگیا
  • چین کا پاک افغان فائر بندی کے فیصلے کا خیرمقدم، دونوں ممالک سے امن کی اپیل