جازان میں سردیوں کے آغاز کے ساتھ باز شکاری کا موسم شروع
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی ہر سال باز شکاری کا موسم شروع ہو جاتا ہے، جو خطے کی قدیم روایات اور ثقافتی شناخت کا ایک اہم حصہ ہے۔
یہ روایت نسل در نسل منتقل ہوتی آئی ہے، اور ہر سال ستمبر سے جنوری تک جاری رہتی ہے، جب ایشیا کے شمالی علاقوں سے ہجرت کرنے والے باز جازان کی پہاڑیوں اور ساحلی وادیوں سے گزرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے سعودی انٹرنیشنل باز و شکار میلہ اختتام پذیر: 7 ملین ریال کے باز نیلام
باز شکاری کے اس قدیم شوق کو منظم انداز میں فروغ دینے کے لیے سعودی باز کلب اور ماحولیاتی اداروں نے واضح ضابطے متعارف کرائے ہیں، جن میں شکاریوں کی باضابطہ رجسٹریشن، غیر قانونی طریقوں کی ممانعت، اور نایاب پرندوں کے تحفظ جیسے اقدامات شامل ہیں۔
جازان میں بازوں کو پکڑنے کے کئی روایتی طریقے رائج ہیں، جن میں ’کبوتر پر جال ڈالنا‘ اور ’روشنی سے پکڑنے کا طریقہ‘ سب سے زیادہ استعمال ہوتے ہیں۔
تربیت یافتہ شکاری ان بازوں کی دیکھ بھال اور تربیت کے بعد انہیں بازوں کی نیلامی میں پیش کرتے ہیں، جہاں بعض بازوں کی قیمت ڈیڑھ لاکھ ریال تک جا پہنچتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں بین الاقوامی باز اور شکار کی نمائش 2025 کا آغاز، 45 ملکوں کے 1300 سے زائد نمائندوں کی شرکت
ماہرین کے مطابق باز شکاری اب محض ایک مشغلہ نہیں رہا بلکہ ایک منظم اقتصادی سرگرمی کی شکل اختیار کر چکا ہے، جو نہ صرف سعودی عرب کے ثقافتی ورثے کے تحفظ بلکہ قدرتی ماحول کے استحکام میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
باز شکاری سعودی عرب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: باز شکاری باز شکاری
پڑھیں:
سردیوں میں نزلہ و زکام سے کیسے بچا جائے؟
سردیوں کے موسم میں نزلہ و زکام ایک عام شکایت ہے جو زیادہ تر لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ موسم کی تبدیلی، سرد ہوا اور وائرس کی موجودگی ہے، جو ناک اور گلے کے نزلہ، سانس میں رکاوٹ اور بخار جیسے علامات پیدا کرتے ہیں۔
وائرس، خاص طور پر رینو وائرل اور فلو وائرس، سرد اور خشک موسم میں زیادہ متحرک ہوتے ہیں، اور لوگوں کے جسمانی دفاعی نظام کی کمزوری بھی ان کی شدت بڑھا دیتی ہے۔
اس بیماری سے بچاؤ کے لیے سب سے پہلے ضروری ہے کہ ہاتھوں کی صفائی کا خیال رکھا جائے، کیونکہ وائرس زیادہ تر ہاتھوں کے ذریعے جسم میں داخل ہوتے ہیں۔ بار بار صابن سے ہاتھ دھونا اور الکحل بیسڈ سینٹائزر استعمال کرنا انتہائی مؤثر ہے۔
اس کے علاوہ، خود کو سرد ہوا سے محفوظ رکھنا بھی ضروری ہے۔ گرم کپڑے، دستانے اور موزے پہننا، اور ناک و منہ کو ڈھانپنا بیماری کے پھیلاؤ کو کم کرتا ہے۔ گھر یا دفتر میں ہوا کی گردش کو بہتر بنانا، اور زیادہ لوگوں والی جگہوں میں ماسک پہننا بھی نزلہ و زکام سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
جسمانی دفاعی نظام مضبوط رکھنے کے لیے مناسب نیند، پانی کی وافر مقدار، اور ذہنی دباؤ کم کرنا لازمی ہے۔
غذائی انتخاب بھی بہت اہم کردار ادا کرتا ہے؛ وٹامن سی سے بھرپور کھانے جیسے سنترہ، مالٹا اور اسٹرابیری، ساتھ ہی وٹامن ڈی کے لیے دودھ اور دہی، اور زنک کے لیے بادام اور کشمش شامل کرنا جسمانی قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔
گرم مشروبات جیسے ہربل چائے اور ہلدی والا دودھ گلے کو سکون دیتے ہیں اور سانس کے راستے کھولتے ہیں۔ لیموں، شہد اور ادرک کے امتزاج سے بھی نزلہ اور زکام کی شدت کم کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، زیادہ چکنائی اور فاسٹ فوڈ سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ یہ جسم کی مدافعتی صلاحیت کو متاثر کرتے ہیں۔
نزلہ و زکام کی ابتدائی علامات ظاہر ہوتے ہی آرام کرنا، بھاری کاموں سے گریز کرنا اور اگر ضرورت ہو تو کسی ماہرِ صحت سے مشورہ کرنا بہترین حکمت عملی ہے۔ مجموعی طور پر، ہاتھوں کی صفائی، مناسب لباس، غذائیت بخش خوراک اور صحت مند طرزِ زندگی اپنا کر سردیوں میں نزلہ و زکام سے کافی حد تک محفوظ رہا جا سکتا ہے۔