data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

جنوبی کوریا میں خوبصورتی کے معیار نے ایک خاتون کو اس قدر جنون میں مبتلا کردیا کہ وہ 15 برسوں کے دوران 400 سے زائد پلاسٹک سرجریاں کروا بیٹھیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس خاتون نے اپنی ظاہری خوبصورتی کو  پرفیکٹ بنانے کی کوشش میں 2 لاکھ امریکی ڈالرز یعنی تقریباً 5 کروڑ 60 لاکھ پاکستانی روپے خرچ کیے۔ ابتدا میں انہوں نے معمولی سی سرجری کروائی، مگر وقت کے ساتھ یہ عادت ان کی لت بن گئی اور یوں ان کا چہرہ اور جسم مسلسل آپریشنز کی زد میں آتا رہا۔

ان کے سرجیکل سفر میں ناک، ہونٹ، گال اور جسم کے دیگر حصوں پر بار بار آپریشن شامل ہیں۔ چہرے پر فلرز، بوٹوکس اور مختلف قسم کی مصنوعی تبدیلیاں بھی کی گئیں۔ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ اپنے  خوابوں جیسے چہرے اور جسم کی تلاش میں ہیں، مگر ہر نئی سرجری کے بعد انہیں لگتا ہے کہ ابھی مزید بہتری کی گنجائش باقی ہے۔

ماہرینِ طب اور نفسیات نے اس رویے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ مسلسل پلاسٹک سرجریز نہ صرف جلد اور جسم کو نقصان پہنچا سکتی ہیں بلکہ ذہنی توازن کو بھی متاثر کرتی ہیں۔

ایسے افراد اکثر Body Dysmorphic Disorder (BDD) کا شکار ہوتے ہیں ۔ یہ ایک ایسی کیفیت ہے، جس میں انسان اپنے خدوخال سے غیر حقیقی حد تک عدم اطمینان محسوس کرتا ہے۔

تنویر انجم.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اور جسم

پڑھیں:

آٹو فنانسنگ میں مسلسل 10ویں ماہ اضافہ، کل حجم 305 ارب روپے تک پہنچ گیا

ستمبر کے اختتام تک آٹو لونز کا حجم بڑھ کر 305 ارب روپے تک پہنچ گیا جو اگست میں 294 ارب روپے تھا۔ یوں آٹو فنانسنگ میں مسلسل 10ویں ماہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: آٹو فنانسنگ میں 20 فیصد کی لمبی چھلانگ،اسٹیٹ بینک نے ڈیٹا جاری کردیا

ڈان میں چھپنے والی ایک رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ اگرچہ آٹو فنانسنگ میں اضافہ ہو رہا ہے تاہم یہ اب بھی جون 2022 میں ریکارڈ کیے گئے 368 ارب روپے کی بلند ترین سطح سے کم ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی مانگ جس کا اندازہ نیم اور مکمل طور پر ناک آؤٹ کٹس کی درآمدات سے ہوتا ہے۔ آنے والے مہینوں میں یہ رجحان کو برقرار رھ سکتا ہے۔

پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2026 کی پہلی سہ ماہی میں مذکورہ کٹس کی درآمدات 114 فیصد کے اضافے کے ساتھ 458 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال اسی مدت میں 231.4 ملین ڈالر تھیں۔

پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے ریسرچ ہیڈ سمیع اللہ طارق نے آٹو فنانسنگ میں اضافے کو قوت خرید میں بہتری اور نئی گاڑیوں کے ماڈلز کی لانچنگ سے جوڑا ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل کے مطابق آٹو لیزنگ اب زیادہ پرکشش ہو گئی ہے کیونکہ کچھ معاملات میں شرح سود 10 فیصد سے بھی کم ہو چکی ہے۔

مزید پڑھیے: گاڑیوں کی فروخت میں رواں برس اب تک 18 فیصد کا اضافہ؛ وجہ کیا ہے؟

مالی پالیسی کی شرح میں جون میں 22 فیصد سے کمی کرکے 11 فیصد کیے جانے نے بھی گاڑیوں کی طلب میں اضافہ کیا ہے اگرچہ یکم جولائی 2025 سے نافذ کی گئی نیو انرجی وہیکل پالیسی کے باعث گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

تاہم کچھ بنیادی رکاوٹیں بدستور موجود ہیں۔ گاڑیوں پر آٹو لون کے لیے 3 ملین روپے کی موجودہ حد اعلیٰ قیمت والی گاڑیوں کے لیے فنانسنگ کو محدود کرتی ہے۔

کچھ تجزیہ کار اس حد کو 6 ملین روپے تک بڑھانے کی تجویز دے رہے ہیں لیکن اسٹیٹ بینک محتاط ہے کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ بڑھتی ہوئی طلب غیرملکی زرِمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ ڈال سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 15 افسران کے تبادلے

دیگر ضوابط جیسے کہ 30 فیصد ایڈوانس ادائیگی کی شرط اور مختصر قرض کی مدت — 1000cc  تک کی گاڑیوں کے لیے 5 سال اور چھوٹی گاڑیوں کے لیے 3 سال بھی ممکنہ خریداروں کے لیے رکاوٹ بن رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آٹو فنانسنگ آٹو لون آٹو لون کا کل حجم اسٹیٹ بینک آف پاکستان پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس

متعلقہ مضامین

  • ٹماٹر کی قیمت سن کر شہریوں کے چہرے سرخ ،فی کلو 700 روپے تک جاپہنچا
  • ویمنز کرکٹ ورلڈکپ: مسلسل تیسری شکست پر بھارتی ٹیم سخت تنقید کی زد میں
  • طالبان رجیم ان پراکسیز کو لگام ڈالے جن کی افغانستان میں پناہ گاہیں ہیں،فیلڈ مارشل عاصم منیر
  • چرچ آف انگلینڈ کی قیادت خاتون کے سپرد
  • سیلاب زدہ علاقوں میں30 کروڑ سے زاید کے بجلی بل موخر
  • ٹنڈو جام: راہوکی میں چوری وڈکیتی کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ
  • جیٹ جی پی ٹی سے نمبر نکال کر خاتون کروڑ پتی بن گئی
  • چہرے اور پارٹیاں نہیں، فرسودہ نظام بدلنے سے ملک آگے بڑھے گا، حافظ نعیم الرحمن
  • آٹو فنانسنگ میں مسلسل 10ویں ماہ اضافہ، کل حجم 305 ارب روپے تک پہنچ گیا