سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سال 2025-2026 کے انتخابات کے حتمی نتائج جاری کر دیے گئے۔

عاصمہ جہانگیر گروپ نے میدان مار لیا، صدر کے عہدے پر ہارون رشید 1898 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ بار انتخابات، عاصمہ جہانگیر گروپ کے ہارون رشید کو ملک بھر میں برتری

نائب صدور کے عہدوں پر بھی عاصمہ جہانگیر گروپ کے امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔ بلوچستان سے لیاقت علی ترین 1853 ووٹ، خیبرپختونخوا سے فضل شاہ محمد 1740 ووٹ، پنجاب سے خالد مسعود سندھو 1882 ووٹ، اور سندھ سے ملک خشحال خان اعوان 1612 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

سیکرٹری کے عہدے پر ملک زاہد اسلم اعوان نے 1915 ووٹ حاصل کیے، جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری کے لیے سردار طارق حسین 1835 ووٹ لے کر منتخب ہوئے۔

فنانس سیکرٹری کے طور پر سائرہ خالد راجپوت نے سب سے زیادہ 2049 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔

یہ بھی پڑھیے: خیبرپختونخوا حکومت لاہور بار ایسوسی ایشن کو کتنی مالی امداد دے گی؟

بلوچستان سے الہی بخش مینگل (1850) اور شاہ رسول کاکڑ (1748)، خیبرپختونخوا سے محمد ضیاء اللہ (1600) اور راحیلہ بی بی (1849)، جبکہ ملتان سے حافظہ مہناز ندیم (1979 ووٹ) ایگزیکٹو ممبرز منتخب ہوئیں۔

ایگزیکٹو کمیٹی کی مجموعی 9 نشستوں پر بھی عاصمہ جہانگیر گروپ کے امیدوار کامیاب قرار پائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انتخابات بار ایسوسی ایشن سپریم کورٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انتخابات بار ایسوسی ایشن سپریم کورٹ عاصمہ جہانگیر گروپ کے بار ایسوسی ایشن سپریم کورٹ

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے اروندھتی رائے کی کتاب پر پابندی کی درخواست خارج کردی

بنچ نے پبلشر پینگوئن اور مصنفہ کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اشتہار نہیں ہے، آپ مصنفہ کے خیالات یا اسلوب سے اختلاف کریں، لیکن اسے قانون کی خلاف ورزی نہیں کہا جاسکتا۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے بُکر انعام یافتہ مصنفہ اروندھتی رائے کی نئی کتاب "مدر میری کمز ٹو می" Mother Mary Comes to Me کی فروخت، سرکولیشن اور نمائش پر پابندی عائد کرنے کی درخواست یکسر خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہ تو مصنفہ اور نہ ہی پبلشر نے کسی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا سوریہ کانت اور جسٹس جوئے مالیا باگچی پر مشتمل بنچ نے سماعت کے دوران واضح کیا کہ کتاب کے سرورق پر اروندھتی رائے کی بیڑی یا سگریٹ تھامے تصویر کو اشتہار یا تمباکو نوشی کی ترویج قرار نہیں دیا جاسکتا۔

درخواست گزار کا دعویٰ تھا کہ سرورق پر موجود تصویر قانون کے خلاف ہے اور تمباکو مصنوعات کی ترغیب کا سبب بن سکتی ہے۔ تاہم عدالت نے کہا کہ یہ دلیل بے بنیاد ہے، کیونکہ یہ کوئی ہورڈنگ نہیں جو عوام کے درمیان تمباکو نوشی کو فروغ دے، بلکہ ایک ادبی کتاب کا سرورق ہے جسے صرف وہی شخص دیکھے گا جو کتاب خریدے یا پڑھے گا۔ بنچ نے پبلشر پینگوئن اور مصنفہ کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اشتہار نہیں ہے، آپ مصنفہ کے خیالات یا اسلوب سے اختلاف کریں، لیکن اسے قانون کی خلاف ورزی نہیں کہا جاسکتا۔

عدالت نے واضح کیا کہ کوٹپا ایکٹ کے سیکشن 5 کے تحت اشتہارات، پروموشن، اسپانسرشپ یا کسی بھی قسم کی تمباکو مصنوعات کی مارکیٹنگ پر پابندی عائد ہے، تاہم کتاب کے سرورق پر محض ایک تصویر کو اس قانون کے تحت نہیں لایا جاسکتا۔ بنچ نے کہا کہ کتاب پر سلامتی وارننگ درج ہے اور یہ مکمل طور پر قانون کے مطابق ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے یہ اعتراض بھی اٹھایا کہ معلوم نہیں یہ "گنجا بیڑی" ہے یا عام بیڑی۔

اس پر عدالت نے کہا کہ یہ بحث غیر متعلق ہے کیونکہ کتاب یا پبلشر کسی بھی طرح تمباکو مصنوعات کی تشہیر نہیں کر رہے۔ سپریم کورٹ نے کیرالہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے درخواست گزار راجسمہن کی اپیل خارج کر دی اور کہا کہ اس طرح کی درخواستیں عدالت کے وقت کا زیاں اور بلاوجہ تنازع کھڑا کرنے کا ذریعہ ہیں۔ کتاب Mother Mary Comes to Me اروندھتی رائے کی تازہ ترین یادداشت ہے، جسے ادبی حلقوں میں خاص پذیرائی مل رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ سے یکجہتی کیلئے اسلام آباد بار نے کل ہڑتال کا اعلان کردیا
  • سپریم کورٹ نے اروندھتی رائے کی کتاب پر پابندی کی درخواست خارج کردی
  • انتخابی نظام سے متعلق 36 سال پرانا کیس، وفاق نے اپیلیں واپس لے لیں
  • سپریم کورٹ، انتخابی نظام غیر اسلامی قرار دینے کی درخواست 36 سال بعد نمٹا دی گئی
  • لاہورہائیکورٹ ایسوسی ایشن کے زیراہتمام احتجاجی ریلی کے موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے
  • سرینگر، معذور افراد کا اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ
  • سرینگر، معذور افراد کا مطالبات کے حق میں احتجاج مظاہرہ
  • ججز کا تقرر؛ جوڈیشل کمیشن اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • جوڈیشل کمیشن اجلاس میں سندھ اور بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بنانے کی سفارش
  •  وکلا کو پولیس گردی کے تحت ٹارگٹ کیا جا رہا ہے جو کسی طور برداشت نہیں کریں گے، ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان