چارجنگ پورٹ میں پانی آنے پر کیا کریں؟ ماہرین نے سادہ حل بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چاہے آپ کتنی ہی احتیاط کیوں نہ کریں، فون کے گرنے یا اس پر پانی گرنے کا خطرہ ہمیشہ رہتا ہے۔ خوشخبری یہ ہے کہ اگر فوری اور درست اقدامات کیے جائیں تو فون کو بچایا جاسکتا ہے، کیونکہ پانی گرنے سے ڈیوائس فوراً خراب نہیں ہوتی۔
تاہم صرف فون کی سطح کو خشک کرنا کافی نہیں ہوتا بلکہ چارجنگ پورٹ سے پانی نکالنا بھی ضروری ہے، ورنہ چارجنگ کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ فون کو خشک چاولوں میں رکھنے سے نمی دور ہوجاتی ہے، مگر یہ طریقہ ہمیشہ مؤثر نہیں ہوتا۔ چاولوں میں موجود باریک گرد اور ذرات نقصان پہنچا سکتے ہیں، خاص طور پر چارجنگ پورٹ کے اندر۔ اسی طرح کچھ لوگ ہیئر ڈرائیر سے پانی خشک کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن یہ طریقہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ گرم ہوا فون کے نازک پرزوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
فون کی چارجنگ پورٹ سے پانی نکالنے کے لیے سب سے پہلے فون کو بند کردیں تاکہ شارٹ سرکٹ کا خطرہ نہ رہے۔ پھر ایک خشک کپڑے سے پورٹ کے اردگرد احتیاط سے صفائی کریں تاکہ پانی مزید اندر نہ جائے۔ فون کو آہستہ سے ہلائیں یا تھپکی دیں تاکہ پانی باہر آجائے۔ بہتر ہوگا کہ فون کو کسی خشک اور ہوادار جگہ پر چند گھنٹے کے لیے رکھ دیا جائے تاکہ قدرتی طور پر نمی ختم ہوجائے۔ اگر آپ چاہیں تو سلیکا جیل پیکٹس کے ساتھ زپ بیگ میں فون رکھ کر یہ عمل تیز کیا جاسکتا ہے۔
جب فون مکمل طور پر خشک محسوس ہو تو چارجنگ کی کوشش کریں۔ اگر اس کے باوجود فون چارج نہیں ہوتا تو ممکن ہے مسئلہ چارجنگ کیبل یا سیٹنگز میں ہو۔ اینڈرائیڈ صارفین سیٹنگز میں جا کر یو ایس بی کیشے کلیئر کر سکتے ہیں تاکہ سسٹم ری سیٹ ہو جائے، جبکہ آئی فون میں یہ آپشن دستیاب نہیں ہوتا۔
اگر تمام کوششوں کے باوجود بھی چارجنگ ممکن نہ ہو تو یہ کسی سنگین ہارڈویئر خرابی کی نشاندہی ہوسکتی ہے۔ ایسے میں بہتر یہی ہے کہ فون کو کسی ماہر ٹیکنیشن کو دکھایا جائے یا اگر ممکن ہو تو وائرلیس چارجنگ کا استعمال آزمایا جائے تاکہ ڈیوائس کو مزید نقصان سے بچایا جاسکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چارجنگ پورٹ نہیں ہوتا فون کو
پڑھیں:
پنجاب سے 21 ہزار 900 سے زائد افغانیوں سمیت غیرقانونی مقیم غیرملکی ڈی پورٹ
---علامتی فوٹوپنجاب سے غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکی باشندوں کے انخلا کا تیسرا مرحلہ جاری ہے، پولیس 21 ہزار 900 سے زائد افغانیوں سمیت غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو ڈی پورٹ کر چکی ہے۔
پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق 423 غیرقانونی مقیم افراد ہولڈنگ پوائنٹس پر موجود ہیں، ڈی پورٹ ہونے والوں میں رہائشی ثبوت والے 6007، افغان سٹیزن کارڈ والے 10 ہزار 861 افراد شامل ہیں جبکہ ڈی پورٹ ہونے والوں میں غیرقانونی طور پر مقیم 5 ہزار 41 غیر ملکی شامل ہیں۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب، عثمان انور نے کہا ہے کہ لاہور میں 5 اور صوبہ بھر میں 46 ہولڈنگ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور تمام غیرقانونی مقیم افراد کا انخلا یقینی بنا رہے ہیں۔
عثمان انور کے مطابق بین الاقوامی قوانین کے تحت غیرقانونی مقیم باشندوں کے انخلا کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، انخلا کے عمل کے دوران انسانی حقوق کو مکمل طور پر مدِنظر رکھا جا رہا ہے۔