data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چاہے آپ کتنی ہی احتیاط کیوں نہ کریں، فون کے گرنے یا اس پر پانی گرنے کا خطرہ ہمیشہ رہتا ہے۔ خوشخبری یہ ہے کہ اگر فوری اور درست اقدامات کیے جائیں تو فون کو بچایا جاسکتا ہے، کیونکہ پانی گرنے سے ڈیوائس فوراً خراب نہیں ہوتی۔

تاہم صرف فون کی سطح کو خشک کرنا کافی نہیں ہوتا بلکہ چارجنگ پورٹ سے پانی نکالنا بھی ضروری ہے، ورنہ چارجنگ کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ فون کو خشک چاولوں میں رکھنے سے نمی دور ہوجاتی ہے، مگر یہ طریقہ ہمیشہ مؤثر نہیں ہوتا۔ چاولوں میں موجود باریک گرد اور ذرات نقصان پہنچا سکتے ہیں، خاص طور پر چارجنگ پورٹ کے اندر۔ اسی طرح کچھ لوگ ہیئر ڈرائیر سے پانی خشک کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن یہ طریقہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ گرم ہوا فون کے نازک پرزوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

فون کی چارجنگ پورٹ سے پانی نکالنے کے لیے سب سے پہلے فون کو بند کردیں تاکہ شارٹ سرکٹ کا خطرہ نہ رہے۔ پھر ایک خشک کپڑے سے پورٹ کے اردگرد احتیاط سے صفائی کریں تاکہ پانی مزید اندر نہ جائے۔ فون کو آہستہ سے ہلائیں یا تھپکی دیں تاکہ پانی باہر آجائے۔ بہتر ہوگا کہ فون کو کسی خشک اور ہوادار جگہ پر چند گھنٹے کے لیے رکھ دیا جائے تاکہ قدرتی طور پر نمی ختم ہوجائے۔ اگر آپ چاہیں تو سلیکا جیل پیکٹس کے ساتھ زپ بیگ میں فون رکھ کر یہ عمل تیز کیا جاسکتا ہے۔

جب فون مکمل طور پر خشک محسوس ہو تو چارجنگ کی کوشش کریں۔ اگر اس کے باوجود فون چارج نہیں ہوتا تو ممکن ہے مسئلہ چارجنگ کیبل یا سیٹنگز میں ہو۔ اینڈرائیڈ صارفین سیٹنگز میں جا کر یو ایس بی کیشے کلیئر کر سکتے ہیں تاکہ سسٹم ری سیٹ ہو جائے، جبکہ آئی فون میں یہ آپشن دستیاب نہیں ہوتا۔

اگر تمام کوششوں کے باوجود بھی چارجنگ ممکن نہ ہو تو یہ کسی سنگین ہارڈویئر خرابی کی نشاندہی ہوسکتی ہے۔ ایسے میں بہتر یہی ہے کہ فون کو کسی ماہر ٹیکنیشن کو دکھایا جائے یا اگر ممکن ہو تو وائرلیس چارجنگ کا استعمال آزمایا جائے تاکہ ڈیوائس کو مزید نقصان سے بچایا جاسکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: چارجنگ پورٹ نہیں ہوتا فون کو

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر کے مسائل کے حل کیلئے اخلاقی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جائے، انجینئر رشید

ذرائع کے مطابق انجینئر رشید نے لوک سبھا میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر حل طلب دیرینہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے کشمیریوں کو درپیش مشکلات، مسائل اور مفاہمت کی فوری ضرورت کی طرف مبذول کرانے کیلئے بھوک ہڑتال کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ سے منتخب بھارتی پارلیمنٹ کے رکن انجینئر عبدالرشید نے بھارتی حکومت اور ارکان پارلیمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے مسائل کو سیاسی مصلحت کے بجائے انسانیت، سنجیدگی اور اخلاقی ذمہ داری کے ساتھ حل کریں۔ ذرائع کے مطابق انجینئر رشید نے لوک سبھا میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر حل طلب دیرینہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے کشمیریوں کو درپیش مشکلات اور مسائل اور مفاہمت کی فوری ضرورت کی طرف مبذول کرانے کیلئے بھوک ہڑتال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ ”دوری” کو ختم کرنے کی بار بار یقین دہانیوں کے باوجود،مقبوضہ علاقے کی زمینی صورتحال میں کوئی بہتری واقع نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے حکومت اور اپوزیشن دونوں سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے عوم کے بارے میں انسانی ہمدردی کا نقطہ نظر اپنائیں اور تنازعہ کشمیر کے پائیدار اور باوقار حل کیلئے منتخب نمائندوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ جامع مذکرات شروع کریں۔ انجینئر رشید نے اپنی نظربندی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ”فی الحال نئی دلی کی تہاڑ جیل میرا گھر ہے۔"

متعلقہ مضامین

  • پیاس کے بحران سے دوچار ایران
  • مقبوضہ کشمیر کے مسائل کے حل کیلئے اخلاقی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جائے، انجینئر رشید
  • کراچی پر کون قابض، کون خدمت گار؟ حقائق بولنے لگے
  • پی آئی اے پرواز کی فنی خرابی کے باعث کراچی ایئر پورٹ پر ہنگامی لینڈنگ
  • فلم تشہیر کےلیے پانی والے بل بورڈ نے لوگوں کو حیران کردیا
  • سردیوں میں بال زیادہ کیوں جھڑتے ہیں؟ کیا احتیاط کی جائے؟
  • روزانہ بریڈ آملیٹ کھانا ہماری صحت کیلئے نقصان دہ تو نہیں؟
  • آئی ایم ایف کی کرپشن رپورٹ چارج شیٹ قرار، حکومت نے کرپشن ایکشن پلان کیلئے 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن دیدی
  • پانی کو ترستے کراچی کے عوام
  • اسکن کیئر اور میک اپ ٹپس ؛ سادہ طریقے، بہترین نتائج