Islam Times:
2025-10-22@20:00:47 GMT

بھارت نے کابل میں اپنا سفارتخانہ بحال کر دیا

اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT

بھارت نے کابل میں اپنا سفارتخانہ بحال کر دیا

رپورٹ کے مطابق بھارت کابل میں اپنے مشن کے سربراہ کو چارج ڈی افیرز (chargé d’affaires) مقرر کرے گا اور بعدازاں سفیر تعینات کرے گا، جبکہ طالبان حکومت نومبر تک اپنے دو سفارت کار نئی دلی بھیجے گی، جو افغان سفارتخانے سے کام کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ فعال کر دیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ اقدام افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کے حالیہ دورۂ بھارت کے بعد کیا گیا، جس میں طے پایا تھا کہ بھارت اپنے تکنیکی مشن کو سفارتخانے کا درجہ دے گا۔ رپورٹ کے مطابق بھارت کابل میں اپنے مشن کے سربراہ کو چارج ڈی افیرز (chargé d’affaires) مقرر کرے گا اور بعدازاں سفیر تعینات کرے گا، جبکہ طالبان حکومت نومبر تک اپنے دو سفارت کار نئی دلی بھیجے گی، جو افغان سفارتخانے سے کام کریں گے۔ بھارت نے تاحال طالبان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔ بھارت نے اگست 2021ء میں طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد اپنا سفارتخانہ بند کر دیا تھا، تاہم جون 2022ء میں سکیورٹی یقین دہانیوں کے بعد کابل میں ایک تکنیکی مشن فعال کیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بھارت نے کابل میں کرے گا

پڑھیں:

کابل کو شدت پسندوں کو روکنا ہوگا تبھی جنگ بندی برقرار رہ سکے گی، وزیردفاع

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ اسلام آباد اور کابل کے درمیان طے پانے والی جنگ بندی کا انحصار اس بات پر ہے کہ حاکم طالبان انتظامیہ افغانستان میں موجود ایسے شدت پسند عناصر کو روکے جو سرحد پار کر کے پاکستان پر حملے کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خواجہ آصف کی خفیہ ملاقات، فیلڈ مارشل کی امریکا میں کھڑے ہو کر بھارت کو وارننگ

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ دونوں ہمسایہ ممالک نے دوحہ میں جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا، مگر اس معاہدے کی بنیاد یہی شرط ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے کسی بھی قسم کی دراندازی نہ ہو۔ اگر افغانستان کی طرف سے کچھ بھی آئے گا تو وہ معاہدے کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ سب کچھ اسی شق پر منحصر ہے۔

انہوں نے کہا کہ تیز رفتار سرحدی جھڑپوں اور فضائی کارروائیوں کے بعد یہ معاہدہ طے پایا، جو پچھلے برسوں میں حاکم طالبان کے اقتدار کے بعد ہونے والی بدترین کشیدگی ہے، وزیر دفاع نے کہا کہ تحریکِ طالبانِ پاکستان سمیت مختلف جماعتیں افغانستان سے کارروائیاں کر رہی ہیں، اور اسلام آباد کا مطالبہ تھا کہ کابل انہیں پناہ گاہیں نہ دے۔

یہ بھی پڑھیں: دہشتگردوں کے لیے کسی قسم کی لچک قابلِ برداشت نہیں، وزیردفاع کا افغانستان کو واضح پیغام

وزارتِ دفاع افغانستان اور طالبان حکومت کی جانب سے فوری طور پر اس حوالے سے رائے نہیں موصول ہوئی۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ دوحا مذاکرات میں فیصلہ ہوا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف دشمنانہ کارروائیاں نہیں کریں گے اور کسی بھی ایسے گروپ کی حمایت نہیں کی جائے گی جو پاکستان کے خلاف سرگرم ہو،تاہم ان بیانات کو مشترکہ اعلامیہ قرار نہیں دیا گیا۔

وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ کابل ‘نو گو ایریا’ نہیں ہے اور جہاں بھی شدت پسند ہوں، پاکستانی افواج کارروائی کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جواب میں فضائی کارروائیاں بھی کی ہیں اور جہاں دشمن ہیں وہاں انہیں نشانہ بنایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: جن افغانوں کو ہم نے پناہ دی آج وہی بھارت کی گود میں بیٹھ کر پاکستان کیخلاف پروپیگینڈا کررہے ہیں، خواجہ آصف

اگلے مذاکراتی مرحلے کا انعقاد 25 اکتوبر کو استنبول میں متوقع ہے جس کا مقصد معاہدے کے نفاذ اور اس کے نفاذ کے طریقہ کار تیار کرنا ہے۔ میزبان ممالک قطر اور ترکی نے کہا ہے کہ فالو اپ اجلاس معاہدے کی پائیداری اور اس کے نفاذ کی جانچ پڑتال کے لیے ضروری ہیں۔

معاہدے کے تحت واضح طور پر کہا گیا ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے کسی قسم کی دراندازی نہیں ہو گی اور اگر یہ شرط برقرار رہی تو جنگ بندی برقرار رکھی جا سکے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news افغانستان پاکستان جنگ بندی خواجہ آصف وزیردفاع

متعلقہ مضامین

  • بھارت اور افغان طالبان کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہوگئے
  • افغان وزیر خارجہ کے دورے کے بعد بھارت کا کابل میں سفارت خانہ بحال
  • بھارت نے افغانستان میں سفارتی مشن مکمل طور پر بحال کر دیا
  • بھارت نے افغانستان میں اپنا سفارت خانہ بحال کردیا
  • کابل کو شدت پسندوں کو روکنا ہوگا تبھی جنگ بندی برقرار رہ سکے گی، وزیردفاع
  • طالبان کیساتھ تعلقات میں نئی پیشرفت،کابل میں بھارتی سفارتحانہ بحال
  • پاکستان کا اعلیٰ سطح کا ٹیکنیکل وفد کابل پہنچ گیا
  • افغان دہشت گردی کا مؤثر جواب
  • بھارت نے افغانستان میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھول دیا