کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کیلیے متعلقہ اداروں کو فوری اقدامات کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے متعلقہ اداروں کو کاروباری برادری کے مسائل اور کاروبار میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کردی۔
اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے تحت ہونیوالے اس اجلاس میں ایف پی سی سی آئی، او آئی سی سی آئی، اے پی ٹی ایم اے سمیت کراچی، لاہور، فیصل آباد، کوئٹہ، سرحد، راولپنڈی، ملتان، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، گجرات اور ہری پور کے چیمبرز آف کامرس کے صدور و نمائندگان نے شرکت کی۔
اس موقع پر ایس آئی ایف سی، ایف بی آر اور وزارتِ تجارت، صنعت، پٹرولیم اور توانائی کے نمائندے بھی موجود تھے۔
اجلاس کاروباری برادری کے ساتھ رابطوں کے سلسلے کی ایک کڑی تھا، جس میں پاکستان میں کاروباری ترقی و سرمایہ کاری کے فروغ کی راہ میں حائل رکاوٹوں، چیلنجز اور پالیسی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، تاکہ قومی معیشت کو مستحکم اور ترقی یافتہ بنانے کے اقدامات تیز کیے جا سکیں۔
اس موقع پر وزیر مملکت نے حکومت کے اس عزم کو دہرایا کہ شفافیت، پالیسیوں کے تسلسل اور نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کے ذریعے ملک میں کاروبار دوست ماحول پیدا کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا وژن ایک جامع، برآمدات پر مبنی اور پائیدار ترقی کی حامل معیشت کی تشکیل ہے جو عوامی و نجی شراکت داری کے اصول پر استوار ہو۔
کاروباری برادری نے ایس آئی ایف سی کے فعال اور حل پر مبنی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔
شرکا نے حکومت کے مشاورتی اور شمولیتی طرزِ عمل کی تعریف کرتے ہوئے عوامی و نجی اشتراکِ عمل کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اجلاس میں کاروباری برادری نے ملک میں کاروبارچلانے میں حائل مشکلات کو بھی اجاگر کیا جس پر وزیر مملکت نے ان مسائل کا اعتراف کرتے ہوئے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو ہدایت دی کہ وہ باہمی رابطے سے فوری اور موٴثر حل کے لیے اقدامات کریں تاکہ ملک میں کاروباری ماحول کو مزید سازگار اور مسابقتی بنایا جا سکے
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کاروباری برادری
پڑھیں:
سندھ حکومت کا گھوٹکی–کندھ کوٹ پل کا افتتاح کرنے کا فیصلہ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی بورڈ کا 49واں اجلاس ہوا جس میں گھوٹکی–کندھ کوٹ پل کا افتتاح کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو، وزیر ورکس اینڈ سروسز علی حسن زرداری ، معاون خاص قاسم نوید، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، ایم پی اے غلام قادر چانڈیو، ڈاکٹر سروش لودھی اور بورڈ کے دیگر اراکین شریک ہوئے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے جون 2027 میں گھوٹکی–کندھ کوٹ پل کا افتتاح کرنے کا فیصلہ کیا۔ گھوٹکی–کندھ کوٹ پل منصوبے کا کام دوبارہ شروع ہوچکا ہے۔ اجلاس میں منصوبے کی نئی ٹائم لائنز، تعمیراتی پیش رفت، لاگت اور سیکیورٹی چیلنجز کا جائزہ لیا گیا۔
پُل کی ابتدائی ہائیڈرولک ڈیزائن آئی آر سی نے منظور کیا جبکہ تعمیرات اگست 2020 سے جاری ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ 2022 کے سیلاب میں بینک ٹو بینک پل مضبوط ثابت ہوئے جبکہ دیگر پلوں پر دباؤ کے باعث منصوبے میں توسیع کی گئی۔ پل کی لمبائی 3 سے بڑھاکر 12.2 کلومیٹر کردی ہے۔
وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل منصوبے کی لاگت میں اضافہ اور ٹائم لائن میں تبدیلی کردی گئی ہے۔ موجودہ لاگت 32 ارب روپے اور شیڈول کے مطابق تکمیل جون 2029 ہے۔