وزیرِ اعظم کی کاروباری وسعت کیلئے گھریلو صنعتوں کی رجسٹریشن کی حوصلہ افزائی کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گھریلو صنعتوں کی رجسٹریشن کی حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ انہیں کاروباری وسعت کیلئے قرض کے حصول میں آسانی ہو۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سمیڈا کی تنظیم نو اور ایس ایم ایز کی ترقی پر جائزہ اجلاس ہوا۔
وزیرِ اعظم نے سمیڈا کی تنظیمِ نو اور ایس ایم ایز کی ترقی کے لیے وزارت صنعت و پیداوار کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اجلاس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، ڈاکٹر مصدق ملک، عطاء اللہ تارڑ، معاون خصوصی ہارون اختر اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی، اجلاس کو سمیڈا کی تنظیمِ نو اور ایس ایم ایز کی ترقی کیلئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ایس ایم ایز کی ترقی کیلئے دفاتر کھول دیئے گئے ہیں جس کی عوام و چیمبرز کی طرف سے پزیرائی کی جارہی ہے، سمیڈا کا نجی شعبے کے ماہرین پر مشتمل بورڈ تشکیل دیا جا چکا جبکہ آئندہ چند روز میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر کی تعیناتی مکمل کرلی جائے گی۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اسٹرینگ کمیٹی کے احکامات کی بدولت ایس ایم ایز کی استعداد، قرضوں کی فراہمی، سرمائے اور اشتراک میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
خواتین کی ایس ایم ایز شعبے میں حوصلہ افزائی کیلئے Womenpreneurship Platform تشکیل دیا جارہا ہے جو مصنوعی ذہانت پر مبنی ہوگا۔
یہ پلیٹ فارم خواتین کو کاروباری شعبے کے حوالے سے مکمل معلومات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ رجسٹریشنز، ٹیکس معاملات اور ہنر کی آگاہی بھی دے گا۔
اجلاس کو ایس ایم ایز کو رسمی معیشت کا حصہ بنانے کیلئے اقدامات کا روڈ میپ بھی پیش کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت دی کہ سمیڈا کے روڈ میپ کے اطلاق کی واضح مدت طے ہو اور اطلاق جلد سے جلد یقینی بنایا جائے، پاکستان کی صنعتی ترقی گھریلو، چھوٹے اور درمیانے پیمانے کی صنعتوں کی ترقی سے مشروط ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں بڑی صنعتوں کا خام مال ایس ایم ایز فراہم کرتی ہیں، زرعی اجناس کی پراسیسنگ کیلئے دیہی علاقوں میں ایس ایم ایز کے حوالے سے تربیت یقنی بنائی جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایس ایم ایز کی ترقی اجلاس کو
پڑھیں:
وقف رجسٹریشن کیلئے جمعیۃ علماء ہند کا اہم قدم، امید پورٹل ہیلپ ڈیسک کا قیام
جمعیۃ علماء ہند نے علماء کرام سے پُرزور اپیل کی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں موجود تمام رجسٹرڈ اوقاف کی تفصیلات امید پورٹل پر فوراً اپ لوڈ کرانے سے متعلق بیداری پیدا کریں۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمد حکیم الدین قاسمی نے اس امر پر زور دیا ہے کہ وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق جو اوقاف رجسٹرڈ ہیں، ان کی تفصیلات دفعہ 3B کے مطابق "امید" (UMEED) پورٹل پر اپ لوڈ کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے عارضی فیصلے میں بھی اس پر کوئی روک نہیں لگائی ہے لہذا یہ عمل 5 دسمبر 2025ء سے قبل لازمی طور پر مکمل کیا جانا ہے۔ ایسی صورت میں جمعیۃ علماء ہند نے اپنی تمام اکائیوں، دینی و سماجی اداروں، ائمہ مساجد، متولیان اوقاف اور علماء کرام سے پُرزور اپیل کی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں موجود تمام رجسٹرڈ اوقاف کی تفصیلات امید پورٹل پر فوراً اپ لوڈ کرانے سے متعلق بیداری پیدا کریں۔
جمعیۃ علماء ہند نے کہا کہ تمام ذمہ داران باہمی تعاون کے لئے وقف ہیلپ ڈیسک برائے امید پورٹل رجسٹریشن قائم کریں۔ بالخصوص مساجد، مدارس و قبرستان، خانقاہ و درگاہ کے متولیان بلاتاخیر لازمی تفصیلات جمع کرکے امید پورٹل پر اپ لوڈ کریں۔ اگر یہ عمل بروقت مکمل نہ کیا گیا تو اوقاف کی ایسی جائیدادوں کی قانونی حیثیت متاثر ہوسکتی ہے۔ اس سلسلے میں مرکز دفتر جمعیۃ علماء ہند (نئی دہلی) میں بھی ایک ہیلپ ڈیسک قائم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے مغربی یوپی میں جلد مزید ہیلپ ڈیسک قائم کئے جائیں گے۔