سارے اداروں کا بیڑہ غرق کردیاگیا،جہاں سنیارٹی ڈسٹرب ہوئی وہاں مسائل نے جنم لیا، کسی کوپسندیدہ اور کسی کو رشتہ دار اوپر لانا ہوتا ہے،جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں سنیارٹی کیس میں جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ سارے اداروں کا بیڑہ غرق کردیاگیا،جہاں سنیارٹی ڈسٹرب ہوئی وہاں مسائل نے جنم لیا، کسی کو پسندیدہ اور کسی کو رشتہ دار اوپر لانا ہوتا ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں وزارت سائنس اینڈٹیکنالوجی میں سنیارٹی کیس کی سماعت ہوئی،
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ سارے اداروں کا بیڑہ غرق کردیاگیا،جہاں سنیارٹی ڈسٹرب ہوئی وہاں مسائل نے جنم لیا، کسی کو پسندیدہ اور کسی کو رشتہ دار اوپر لانا ہوتا ہے،اپنی غلطیوں کو درست کرنا محکمے کا کام ہے،غلطی نہیں بدنیتی کی سزاہوتی ہے۔
پاکستان سوشل سینٹر شارجہ میں یومِ اساتذہ 2025 کی پُروقار تقریب انعقاد
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کسی کو
پڑھیں:
سپریم جوڈیشل کونسل کی اکثریت کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کیخلاف شکایت پر کارروائی کا فیصلہ
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اکتوبر2025ء ) سپریم جوڈیشل کونسل کی اکثریت کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کیخلاف شکایت پر کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل و چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے آج سپریم کورٹ آف پاکستان میں کونسل کے اجلاس کی صدارت کی، سپریم کورٹ کے ججز جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اجلاس میں شریک ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں 12 جولائی 2025ء کو ہوئے کونسل کے فیصلے کے تحت سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججوں کے لیے ضابطہ اخلاق میں کچھ ترامیم کی تجویز پیش کی گئی، مجوزہ ترامیم پر غور کیا گیا اور کونسل کے اکثریتی فیصلے سے منظور شدہ کچھ ترامیم کے ساتھ ان کو سرکاری گزٹ میں مطلع کرنے، اعلیٰ عدالتوں کے تمام ججوں کو بھیجنے اور سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر پوسٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔(جاری ہے)
معلوم ہوا ہے کہ اجلاس میں کونسل نے مختلف افراد کی طرف سے دائر آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت 67 شکایات کا جائزہ لیا، متفقہ طور پر 65 شکایات نمٹا دی گئیں، ایک شکایت کو مؤخر کرنے کا فیصلہ ہوا، اجلاس میں اکثریتی فیصلے سے ایک شکایت پر مزید کارروائی کا فیصلہ کیا گیا، بعد ازاں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اجلاس میں شریک نہ ہوئے تو کونسل کو آئین کے آرٹیکل 209 (3) (b) کے مطابق دوبارہ تشکیل دیا گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی جگہ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عتیق شاہ نے اجلاس میں شرکت کی، دوبارہ تشکیل دی گئی کونسل نے مختلف افراد کی طرف سے دائر آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت سات شکایات کا جائزہ لیا، جن میں سے متفقہ طور پر پانچ شکایات نمٹادی گئیں اور دو شکایات پر اکثریتی فیصلے سے مزید کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔