Jasarat News:
2025-12-06@20:38:36 GMT

بھارت نے افغانستان میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھول دیا

اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کابل: بھارت نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھول دیا ہے۔

یاد رہے کہ 2021 میں امریکی قیادت میں نیٹو افواج کے انخلا کے بعد طالبان کے اقتدار سنبھالنے پر بھارت نے کابل میں اپنا سفارتخانہ بند کر دیا تھا، تاہم ایک سال بعد تجارت، طبی امداد اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد کے لیے ایک محدود مشن دوبارہ کھولا گیا تھا۔

بھارتی وزارتِ خارجہ کے جاری کردہ ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’افغانستان کے وزیرِ خارجہ کے حالیہ دورۂ بھارت کے دوران کیے گئے فیصلے کے مطابق حکومت نے کابل میں بھارت کے تکنیکی مشن کی حیثیت کو فوری طور پر افغانستان میں بھارت کے سفارتخانے کے طور پر بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ یہ فیصلہ بھارت کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ افغانستان کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ روابط کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے۔

بھارتی وزارتِ خارجہ نے وضاحت کی کہ ’سفارتخانہ افغانستان کی جامع ترقی، انسانی ہمدردی کی امداد اور استعداد کار بڑھانے کے منصوبوں میں بھارت کے کردار کو مزید فروغ دے گا، جو افغان معاشرے کی ترجیحات اور امنگوں کے مطابق ہوگا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بھارت کے

پڑھیں:

افغانستان کی جانب سے دہشتگردوں کی روک تھام کی پختہ یقین دہانی تک سرحد بند رہیگی: پاکستان کا دو ٹوک مؤقف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان نے اپنا واضح مؤقف دہراتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک افغان حکومت اس بات کی ٹھوس ضمانت نہیں دیتی کہ دہشتگردوں کی پاکستان میں دراندازی مکمل طور پر روکی جائے گی، تب تک سرحد نہیں کھولی جائے گی۔

ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ مسئلہ صرف ٹی ٹی پی یا ٹی ٹی اے تک محدود نہیں، افغان شہری بھی پاکستان میں مختلف سنگین جرائم میں ملوث رہے ہیں، اس لیے سرحد کی بندش کو اسی تناظر میں دیکھا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا افغانستان کے عوام سے کوئی اختلاف نہیں، وہ ہمارے بھائی بہن ہیں، سرحد کی بندش کی وجہ سکیورٹی خدشات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ افغان عوام کے لیے انسانی امداد کی راہداری میں معاون رہا ہے، مگر بارڈر پالیسی افغان سرزمین سے ہونے والی دہشتگردی کے خاتمے کے لیے عملی تعاون سے جڑی ہے۔ افغان حکومت یقین دہانی کرائے کہ دہشتگرد اور پرتشدد عناصر پاکستان میں داخل نہیں ہوں گے، اسی شرط پر سرحد کھولنے پر غور ہوسکتا ہے۔

ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ انہیں سعودی عرب میں پاک افغان مذاکرات سے متعلق میڈیا رپورٹس کا علم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ترک صدر نے اعلان کیا تھا کہ ایک اعلیٰ سطحی ترک وفد اسلام آباد آئے گا، مگر شیڈولنگ مسائل یا طالبان کی جانب سے عدم تعاون کے باعث دورہ نہ ہوسکا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے اپنی حفاظت کے لیے سرحد بند کی ہے کیونکہ وہ نہیں چاہتا کہ اس کے شہری دہشتگردی کا نشانہ بنیں۔

طاہر حسین اندرابی نے روسی صدر پیوٹن کے بھارت کے دورے سے متعلق کہا کہ یہ دونوں خودمختار ممالک کا باہمی معاملہ ہے۔ بھارت اور روس کے ممکنہ دفاعی معاہدوں پر پاکستان کا کوئی مخصوص مؤقف نہیں۔ ممالک اپنے دو طرفہ تعلقات بڑھانے میں آزاد ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی مسلمانوں کے خلاف امتیازی پالیسیوں پر پاکستان کو گہری تشویش ہے۔ ریاستی سرپرستی نے انتہا پسند تنظیموں کو مزید شہ دی ہے۔ کل بابری مسجد کی شہادت کو 33 سال مکمل ہو رہے ہیں، جو آج بھی دکھ اور تشویش کا باعث ہے۔ کسی بھی مذہبی مقام کی بے حرمتی مذہبی مساوات کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے اور ایسے اقدامات کا شفاف احتساب ہونا ضروری ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • بابری مسجد کی شہادت نے بھارت کے سیکولر دعوﺅں کی قلعی کھول دی تھی، حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ
  • افغانستان کے یورپ کے ساتھ تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہوں گے، نائب وزیراعظم
  • بے راہ روی اور اخلاقی انحطاط نے مسلمانوں کو کمزور کیا ہے،شاہ عبدالحق
  • افغانستان کیساتھ صرف انسانی امدادی کارروائی کیلیے کھولی ،دفتر خارجہ
  • پاکستان نے اپنی سکیورٹی کے پیشِ نظر سرحد بند کی؛ ترجمان دفتر خارجہ
  • افغانستان کی جانب سے دہشتگردوں کی روک تھام کی پختہ یقین دہانی تک سرحد بند رہیگی: پاکستان کا دو ٹوک مؤقف
  • سعودی عرب میں پاک افغان مذاکرات سے متعلق کچھ علم نہیں: ترجمان دفتر خارجہ
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان سعودی عرب میں مذاکرات، دفتر خارجہ کا لاعلمی کا اظہار
  • دفتر خارجہ کا پاکستان اور افغانستان کے درمیان سعودی عرب میں مذاکرات سے لاعلمی کا اظہار 
  • ازبکستان نے چار سال بعد افغانستان کے ساتھ واحد زمینی سرحدی گزرگاہ دوبارہ کھول دی