عدالتی بینچ خواہشات کے مطابق نہیں ،آئین و قانون کے مطابق بنیں گے، سپریم کورٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے ہیں عدالتی بنچز خواہشات کے مطابق نہیں بلکہ آئین و قانون کے مطابق بنیں گے۔سپریم کورٹ کے آئینی بنچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 8 رکنی بنچ نے 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف کیس کی سماعت کی

دوران سماعت وکیل درخواست گزار عزیر بھنڈاری نے دلائل میں کہا 26 ویں آئینی ترمیم سے پہلے والا 16 رکنی فل کورٹ تشکیل دیا جائے یا سپریم کورٹ کے تمام 24 ججوں کو شامل کر کے فل کورٹ بنایا جائے۔جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کیا 31 اکتوبر 2024 والی کمیٹی کو ایسا اختیار حاصل تھا کہ ایسا فیصلہ کر سکتی؟ کیا کمیٹی نے آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کیا؟۔جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 191 اے کو معطل کیے بغیر ایسا آرڈر کیسے کرسکتے ہیں؟ جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیئے کیا آئینی بنچ کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کوئی اور بنچ بھی جوڈیشل آرڈر کے زریعے بنا سکے۔

جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزاروں کو اس آئینی بنچ پر اعتماد کیوں نہیں ہے؟ جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ آئینی ترمیم میں ایسا میکانزم ہی نہیں ہے جس کے تحت جوڈیشل کمیشن ججز کی نامزدگی کیلئے پک اینڈ چوز کرے۔جسٹس نعیم افغان نے ریمارکس دیئے کہ یہ بات تو کیس کے میرٹس سے متعلقہ ہے، جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ اگر یہ کہا جائے آرٹیکل 191اے کے تحت نامزد ججز ہی آئینی کیسز سن سکتے ہیں تو پھر سپریم کورٹ کا اختیار سماعت تو جوڈیشل کمیشن کے ہاتھ میں آگیا، اگر کسی جج کو آئینی بنچ کیلئے نامزد نہ کیا جائے تو سپریم کورٹ میں کیا کوئی کیس نہیں سنا جائے گا۔بعدازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 10 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا بنچ کی دستیابی کی صورت میں سماعت ہو گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمقبوضہ مغربی کنارے کو ضم کرنے کا فیصلہ مسترد، عالمی برادری اقدامات کرے، پاکستان مقبوضہ مغربی کنارے کو ضم کرنے کا فیصلہ مسترد، عالمی برادری اقدامات کرے، پاکستان پاک چین عدالتی تعاون کیلئے سپریم کورٹس کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط وزیراعلی کے پی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی، علامتی دھرنے کے بعد واپس روانہ وفاقی کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دیدی اسلام آباد پولیس کے ایس پی عدیل اکبر نے مبینہ خودکشی کرلی چیئرمین سی ڈی اے سے یانگو سروسز کی کنٹری ہیڈ مرال شریف کی قیادت میں وفد کی ملاقات TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: آئین و قانون کے مطابق سپریم کورٹ

پڑھیں:

جسٹس طارق جہانگیری کے خلاف جعلی ڈگری کیس قابل سماعت قرار

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے جسٹس طارق جہانگیری کے خلاف جعلی ڈگری کیس قابل سماعت قرار دے دیا۔

 ڈویژن بینچ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو نوٹس جاری کردیا۔

جسٹس طارق جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا کراچی یونیورسٹی کا فیصلہ معطل

جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ اگر بعد ازاں آرڈر واپس ہو گیا تو درخواست گزار کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کیسے ہوگا؟

چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے نوٹس جاری کیا۔

ڈویژن بینچ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری سمیت تمام فریقین کو تین دن میں جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ مضامین

  • پشاور کی عدالتی تاریخ میں پہلی مرتبہ شام کے اوقات میں سماعت کا آغاز
  • پشاور کی عدالتی تاریخ میں شام کی عدالتوں کا باضابطہ افتتاح، باقاعدہ سماعت شروع
  • جسٹس طارق جہانگیری کے خلاف جعلی ڈگری کیس قابل سماعت قرار
  • سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بنچ کی مونس علوی کی اپیل پر سماعت سے معذرت
  • سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بنچ نے مونس علوی کی اپیل پر سماعت سے معذرت کرلی
  • سندھ ہائیکورٹ آئینی بینچ کا بی آر ٹی منصوبے کی تعمیر میں تاخیر کیخلاف درخواست کی سماعت سے انکار
  • عدالتی اصلاحات کے ثمرات، ہائیکورٹ میں ایک ماہ میں 18 ہزار سے زائد مقدمات کے فیصلے
  • جسٹس گل حسن  نے حلف اٹھا لیا
  • جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مستقل جج سپریم کورٹ کا حلف اٹھا لیا
  • جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سپریم کورٹ کے مستقل جج کا حلف اٹھالیا