اسلام آ باد:

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دوطرفہ اور علاقائی روابط کے فروغ سے معیشت، تجارت اور توانائی کے شعبوں میں انقلاب برپا ہوگا، ہمارا خطہ صدیوں سے تجارتی و ثقافتی راہداری رہا ہے، آج کے بدلتے ہوئے جغرافیائی اور اقتصادی حالات نے اس قدیم گزرگاہ کو ایک نئی اسٹریٹجک اہمیت دے دی ہے۔

ریجنل ٹرانسپورٹ منسٹرز کانفرنس کی اختتامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہوچکا ہے جس سے چین، وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ کے درمیان تجارت اور توانائی کے تعاون کے نئے دروازے کھلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرانس افغان ریلوے اور اسلام آباد تہران استنبول راہداری جیسے منصوبے خطے میں ریل رابطوں اور تجارت کے نئے باب کا آغاز کریں گے، جبکہ وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ ہوائی روابط اور ٹی آئی آر کنونشن جیسے معاہدے علاقائی تعاون کو مزید مضبوط بنا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت اسے چین، یوریشیائی خطے اور مشرقِ وسطیٰ کو ملانے والا ایک منفرد مرکز بناتی ہے، گوادر اور کراچی کی بندرگاہیں سمندری راستوں کو شاہراہِ ریشم سے جوڑتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف ہمیشہ امن اور ترقی کے باہمی تعلق پر یقین رکھتے ہیں، 2013ء میں ان کے دورِ حکومت میں سی پیک کا آغاز ہوا جو آج بھی علاقائی خوشحالی کی بنیاد ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر میں سرمایہ کاری کر رہا ہے تاکہ چوتھے صنعتی انقلاب کی رفتار کے ساتھ قدم ملا سکے، پاکستان سنگل ونڈو سسٹم جیسے منصوبے تجارتی عمل کو جدید، تیز اور شفاف بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تجارت، توانائی اور نقل و حمل کے شعبوں میں علاقائی اشتراک سب کے لیے یکساں فائدہ مند ہے، ہمیں تعاون کے بیج بو کر آنے والی نسلوں کے لیے خوشحالی کی فصل اُگانی ہوگی۔

کانفرنس میں 20 سے زائد ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔ وفاقی وزرا عطا اللہ تارڑ، عبدالعلیم خان اور محمد حنیف عباسی بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا کہ یہ کانفرنس خطے میں روابط اور تجارت کے فروغ کے لیے ہمارے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

اسلام آباد میں غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

اسلام آباد میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ایک ملزم سے دو موبائل فون برآمد ہوئے ہیں جبکہ اس کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ڈی آئی جی اسلام آباد محمد جواد طارق کی زیرِ صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ایس ایس پی آپریشنز قاضی علی رضا سمیت تمام ایس ایچ اوز نے شرکت کی۔ اجلاس میں شہر کی سیکیورٹی اور عوام کے تحفظ کو مزید مؤثر بنانے کے لیے سخت احکامات جاری کیے گئے۔
ڈی آئی جی نے بتایا کہ غیر قانونی طور پر مقیم بعض افراد کے جرائم میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے قبضہ مافیا، غیر قانونی اسلحہ اور منشیات فروشوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے افسران کو سخت کارروائی کی ہدایت دی۔
محمد جواد طارق نے مزید کہا کہ سنگین جرائم میں ملوث فعال گینگز کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کیا جائے، جبکہ گاڑی اور موٹر سائیکل چوری میں ملوث گروہوں کے خلاف مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے شہر میں گشت اور چیکنگ کو مزید مضبوط بنانے اور شہریوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی بھی ہدایت کی۔

متعلقہ مضامین

  • یوٹیوبر رجب بٹ برطانیہ سے بے دخلی کے بعد پاکستان واپس پہنچ گئے
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور ایرانی وزیر خارجہ میں رابطہ، علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • پاکستان اور انڈونیشیا کا تجارت، صحت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا فیصلہ
  • سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل؛ انڈونیشیا کے صدر سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے
  • انڈونیشیا کے صدر پرابووو سبیانتو 2 روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
  • پاکستان سے ادویات کی تجارت روکنے کے بعد افغانستان میں طبی بحران پیدا
  • اسلام آباد میں غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
  • اسلام آباد میں بائنینس کی اعلیٰ قیادت کی اہم حکومتی رہنماؤں سے ملاقاتیں
  • ایکشن پلان بنا ہوا ہے مگر مسئلہ ملکی بقا کا ہے، وزیر ریلوے کی پی ٹی آئی کیخلاف پریس کانفرنس
  • پاکستان کی مشرقِ وسطیٰ کی جغرافیائی سیاست میں بڑھتی دلچسپی کے پیچھے کیا محرکات ہیں؟