موجودہ حکومت چوری کے مینڈیٹ پر قائم ہے، علامہ ولایت حسین جعفری
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری نے اعلان کہا کہ نومبر کے مہینے میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے صرف بلوچستان میں نہیں، بلکہ ملک بھر میں احتجاجوں کا سلسلہ شروع کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری نے کہا ہے کہ نومبر سے ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کریں گے۔ موجودہ حکومت چوری کے مینڈیٹ پر قائم ہے۔ ظلم کے خلاف خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ علامہ ولایت حسین جعفری نے کہا کہ موجودہ حکومت چوری کی مینڈیٹ پر قائم ہے۔ انہوں نے عوامی میندیٹ کو چرایا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ عمران خان سے ان کی پارٹی کے رہنماؤں کو ملاقات کرنے نہیں دیا جا رہا ہے، جو قابل تشویش ہے۔ انہوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نومبر کے مہینے میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے صرف بلوچستان میں نہیں، بلکہ ملک بھر میں احتجاجوں کا سلسلہ شروع کریں گے۔
علامہ ولایت حسین جعفری نے کہا کہ ہم سب اللہ تعالیٰ کو جوابدہ ہیں۔ کسی بھی سطح پر ظلم پر خاموش نہیں رہ سکتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ مظلوموں کا ساتھ دیا ہے۔ جب ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ احتجاج کرتے ہوئے اسلام آباد گئی تھیں، تو ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ سینیٹر راجہ ناصر عباس جعفری ان کے پاس گئے تھے۔ ہم شروع سے ہی بلوچستان کے مسائل کے حل کے لئے کوشاں رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو ان کے حقوق نہیں دیئے جا رہے ہیں۔ بلوچستان کے عوام کب تک محرومی کا شکار رہیں۔ اس سلسلے کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ علامہ ولایت حسین جعفری نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کوئٹہ میں ہونے والے جلسے کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی کارکنوں کو ہدایت دیں کہ وہ نومبر میں احتجاج کے لئے تیار رہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ ولایت حسین جعفری نے بلوچستان کے کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
پیرس کے لوور میوزیم سے 102 ملین ڈالر کے شاہی زیورات چوری
پیرس کے عالمی شہرت یافتہ میوزیم ’’لوور‘‘ دنیا کا سب سے زیادہ دیکھے جانے والا عجائب خانہ ہے جہاں چوری کی ایک واردات کو فرانسیسی ثقافتی ورثے کے لیے زبردست دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ چوری اتوار کی صبح پوری منصوبہ بندی کے بعد کی گئی۔ تقریباً آٹھ تاریخی زیورات چرائے گئے۔
جن کے بارے میں اب انکشاف سامنے آیا ہے کہ چوری کی گئے نادر و نایاب زیورات کی مالیت 88 ملین یورو تقریباً 102 ملین ڈالر تک ہے۔
چور صبح کے اوقات میں ایک کرین لفٹر کے ذریعے لوور کی دریائے سینے والے رخ کی بلند دیوار تک پہنچے اور وہاں ایک کھڑکی کو توڑ کر اندر داخل ہوئے۔
میوزیم میں داخل ہونے کے بعد چوروں نے گَلیریے دَ اپولون (Galerie d'Apollon) میں موجود نمائش خانوں کے شیشے توڑے اور چند ہی منٹوں میں نایاب زیورات اٹھا کر موٹر سائیکلوں پر فرار ہوگئے۔
چوری کی یہ پوری کارروائی محض 4 سے 7 منٹ کے اندر اندر مکمل ہوگئی تاہم بھاگتے ہوئے ایک تاج گر گیا جو سڑک کنارے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو معمولی ٹوٹا ہوا مل گیا۔
ثقافتی وزیرخانہ اور میوزیم ذرائع کے مطابق چوری شدہ اشیاء میں نپولین دور کے 19ویں صدی سے منسوب متعدد شاہی زیورات شامل تھے۔
جن میں میرئہ امالیا اور کوئن ہورٹنس کے سیفائر سیٹ کے تاج، ہار اور بالی، امپریس ایوجینی کے تاج، امپریس میری لوئز کے مرلڈ (پھرینک) ہار اور دیگر نادر اشیا شامل ہیں۔
پیرس پبلک پراسیکیوٹر آفس نے تفتیشی ٹیم میں درجنوں تفتیش کار لگا دیے ہیں اور واقعے کی مکمل چھان بین جاری ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج، فرار کے راستے، کرین/لفٹ کے ماخذ، اور ممکنہ مدد گاروں کی تلاش پر تیز رفتار کام ہو رہا ہے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ثقافتی حلقوں نے اس چوری کو ثقافتی ورثے پر حملہ قرار دیا ہے۔