اسلام آباد پولیس کے ایس پی عدیل اکبر کی خودکشی،’ آخری کال ریکارڈ چیک کرنا چاہیے‘
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
اسلام آباد پولیس میں تعینات سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) عدیل اکبر نے گزشتہ روز مبینہ طور پر خود کو گولی مار کر جان دے دی۔
اس واقعہ کے بعد جہاں سوشل میڈیا صارفین ان کی ذہنی کیفیت پر افسوس کا اظہار کر رہے ہیں، وہیں ان کی خود کشی اور آخری فون کال سے متعلق سوالات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس کے سینیئر افسر نے خودکشی کیوں کی؟
صارفین کا کہنا ہے کہ واقعے کی شفاف تحقیقات ضروری ہیں تاکہ یہ تعین کیا جا سکے کہ یہ واقعہ واقعی خود کشی تھا یا کسی اور پہلو کا معاملہ ہے۔
خرم اقبال نے لکھا کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈینگی کی وجہ سے چھٹی نہ ملنا، مسلسل ڈیوٹی، ڈکیتی وارداتوں کے بعد اعلی افسران کی ڈانٹ، پروموشن روکنے کی دھمکی اور آخر میں ایک بار پھر ڈیوٹی کے دوران فون کال پر ڈانٹے جانے پر ایس پی عدیل اکبر دلبرداشتہ ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ عدیل اکبر کی آخری کال ریکارڈ چیک کرنا چاہئے۔
اپ ڈیٹ: ڈینگی کی وجہ سے چھٹی نہ ملنا، مسلسل ڈیوٹی، ڈکیتی وارداتوں کے بعد اعلی افسران کی ڈانٹ، پروموشن روکنے کی دھمکی اور آخر میں ایک بار پھر ڈیوٹی کے دوران فون کال پر ڈانٹے جانے پر ایس پی عدیل اکبر دلبرداشتہ ہوئے، ذرائع کچھ اس طرح بتا رہے ہیں، آخری کال ریکارڈ چیک کرنا چاہئے۔۔!! pic.
— Khurram Iqbal (@khurram143) October 23, 2025
بلال غوری لکھتے ہیں کہ پولیس افسر عدیل اکبرکی موت کو سب اپنے تعصبات کی عینک سے دیکھ رہے ہیں،بعض لوگ آئی جی اسلام علی ناصر رضوی کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں مگردستیاب معلومات کے مطابق یہ خودکشی کسی جذباتی ردعمل کانتیجہ نہیں۔ عدیل اکبر طویل عرصہ سے ڈپریشن کے مرض میں مبتلا تھے،،گزشتہ شب بھی انہوں نے ایک معروف ماہر نفسیات کو چیک اپ کروایا اور ان کی اہلیہ بھی ڈاکٹر ہیں۔
پولیس افسر عدیل اکبرکی موت کو سب اپنے تعصبات کی عینک سے دیکھ رہے ہیں،بعض لوگ آئی جی اسلام علی ناصر رضوی کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں مگردستیاب معلومات کے مطابق یہ خودکشی کسی جذباتی ردعمل کانتیجہ نہیں ،ASP عدیل اکبر طویل عرصہ سے ڈپریشن کے مرض میں مبتلا تھے،،گزشتہ شب بھی انہوں نے…
— Bilal Ghauri (@mbilalghauri) October 23, 2025
میاں داؤد نے کہا کہ ایس پی عدیل کی خودکشی یا موت کی تحقیقات ہونا بہت ضروری ہیں۔ آخر پتہ تو چلے اس حادثے کی وجوہات کا۔
ایس پی عدیل کی خودکشی یا موت کی تحقیقات ہونا بہت ضروری ہیں، ایک قابل ترین آفیسر، پورا کیریئر راہ دیکھ رہا ہے، قابل ترین اہلیہ ہے، خوبصورت بیٹی ہے، یار دوستوں سے اپنا ڈپریشن شیئر کر رہا ہے اور کوئی بھی اسکو 24 گھنٹے پیار کرنے، لاڈ کرنے، سمجھانے والا نہیں ہے۔۔۔ آخر پتہ تو چلے اس… https://t.co/zASvQ85QKP
— Mian Dawood (@miandawoodadv) October 23, 2025
شمع جونیجو لکھتی ہیں کہ یہ پاکستان کے پہلے پولیس افسر کی خودکشی نہیں ہے۔ عدیل اکبر سے پہلے بھی کئی افسروں نے اپنی جان لے لی ہے۔
یہ پاکستان کے پہلے پولیس افسر کی خودکشی نہیں ہے۔ عدیل اکبر سے پہلے بھی کئی افسروں نے اپنی جان لے لی۔ پاکستان پولیس کی نوکری سانپوں کے گڑھے میں رہ کے اُنہیں ختم کرتے ہوئے خود کو بچانا ہے لیکن مصیبت میں کوئی سینئر افسر آپ کے ساتھ نہیں ہوتا- کولیگ آپ کی ترقی سے جلتے ہیں، فیملی آپ… https://t.co/SDOcVvYko5 pic.twitter.com/yfL9PcUXwb
— Dr Shama Junejo (@ShamaJunejo) October 23, 2025
ایک صارف کا کہنا تھا کہ ایسے کوئی اپنی جان نہیں لیتا جیسے سب بتا رہے ہیں۔
ایسے کوئی اپنی جان نہیں لیتا جیسے بتا رہے ہیں
ڈینگی کی وجہ سے چھٹی نہ ملنا، مسلسل ڈیوٹی، ڈکیتی وارداتوں کے بعد اعلی افسران کی ڈانٹ، پروموشن روکنے کی دھمکی اور آخر میں ایک بار پھر ڈیوٹی کے دوران فون کال پر ڈانٹے جانے پر SP عدیل اکبر دلبرداشتہ ہوئے، ذرائع کچھ اس طرح بتا رہے ہیں pic.twitter.com/HhS2u3u4wk
— ♥️خــͥــᷠــͣــͣــͪــᷜـــــانـــــی???????? (@iamkhaani) October 23, 2025
واضح رہے کہ عدیل اکبر کا تعلق ضلع گوجرانوالہ اور پولیس سروس آف پاکستان کے 46ویں کامن سے تھا، وہ اسلام آباد پولیس میں بطور ایس پی آئی نائن تعینات تھے۔اپنے کیریئر کے دوران وہ ایس پی کوئٹہ، ایس پی زیارت اور ایس پی ژوب کے عہدوں پر خدمات انجام دے چکے تھے۔ رواں سال اگست سے وہ اسلام آباد میں بطور ایس پی انڈسٹریل ایریا تعینات تھے۔
ان کی پروموشن 2 سال قبل ہونا تھی، مگر ان کے خلاف ایک محکمانہ انکوائری 2 سال تک زیرِ التوا رہی، بعد ازاں انکوائری میں وہ بے قصور قرار پائے۔ عدیل اکبر نے امریکا میں ماسٹرز کے لیے اسکالرشپ کے لیے درخواست دے رکھی تھی اور گزشتہ روز ہی ان کی اسکالرشپ کی منظوری کا خط بھی موصول ہوا تھا۔ عدیل اکبر شادی شدہ تھے اور ان کی 2 سالہ بیٹی بھی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد خود کشی ایس پی عدیل اکبر پمز اسپتال عدیل اکبر عدیل اکبر خود کشیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد خود کشی ایس پی عدیل اکبر پمز اسپتال عدیل اکبر عدیل اکبر خود کشی اسلام آباد پولیس ایس پی عدیل اکبر بتا رہے ہیں پولیس افسر کی خودکشی اپنی جان کے دوران کا کہنا فون کال اور آخر کے بعد کی خود
پڑھیں:
ایس پی عدیل اکبر کی نماز جنازہ پولیس لائنز میں ادا کردی گئی
ایس پی عدیل اکبر کی نماز جنازہ پولیس لائنز میں ادا کردی گئی ہے۔
نماز جنازہ میں وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: ایس پی عدیل اکبر کی مبینہ خودکشی، آئی جی کی سربراہی میں تحقیقات جاری ہیں : طلال چوہدری
نماز جنازہ کے بعد ایس پی عدیل اکبر کے جسدِ خاکی کو سرکاری اعزاز کے ساتھ آبائی گاؤں روانہ کردیا گیا۔
اس سے قبل اسلام آباد میں آئی جی اسلام آباد کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ یہ ایک افسوسناک سانحہ ہے، جس نے پولیس فورس سمیت سب کو دکھی کردیا ہے۔ آئی جی اسلام آباد حقائق کا جائزہ لے رہے ہیں اور تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔
ایس پی عدیل اکبر کی نماز جنازہ پولیس لائنز میں ادا کردی گئی۔
نماز جنازہ میں وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، پولیس، لاء انفورسمنٹ ایجنسیز اور سویلین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
نماز جنازہ کے بعد جسد خاکی کو سرکاری اعزاز میں آبائی گاوں روانہ کردیا گیا۔#WeRIslamabadPolice #ICTP… pic.twitter.com/LjxxlX9I2h
— Islamabad Police (@ICT_Police) October 23, 2025
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ابھی کسی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہوگا، تمام پہلوؤں سے تفتیش کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد پولیس کے سینیئر افسر نے گولی مار کر اپنی جان لے لی
آئی جی اسلام آباد کے مطابق واقعہ گاڑی کے اندر پیش آیا، سیف سٹی کیمرے کی فوٹیج حاصل کرلی گئی ہے، جس میں گاڑی کے باہر کوئی مشکوک سرگرمی نظر نہیں آئی۔ واقعے کے وقت افسر کے گن مین بھی گاڑی میں موجود تھے۔
آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ وزارت داخلہ کے حکم پر 3 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، جس میں ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز، ڈی آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی سیکیورٹی شامل ہیں۔ ٹیم موبائل فون، دیگر شواہد اور جائے وقوعہ سے حاصل مواد کا تفصیلی جائزہ لے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدیل اکبر کے اہلِخانہ سے رابطہ کیا گیا ہے، ان کے بھائی اور دیگر عزیزوں کو تحقیقات کی پیشرفت سے آگاہ رکھا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس کے سینیئر افسر نے خودکشی کیوں کی؟
وزیر مملکت طلال چوہدری نے اس موقع پر کہا کہ میڈیا سے درخواست ہے کہ قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے، حقائق کی تصدیق کے بعد ہی حتمی موقف دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ہمارے لیے ذاتی دکھ کی حیثیت رکھتا ہے، ہم اپنے ساتھی کے اہلِخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ تحقیقاتی رپورٹ وزارتِ داخلہ کو پیش کی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئی جی اسلام آباد اسلام آباد پولیس ایس پی عدیل اکبر خود کشی طلال چوہدری