غزہ کے بچوں پر گولیاں کیوں نہیں چلانی چاہئیں؟ اسرائیلی وزیر کا ہرزہ سرائی
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
عرب ویب سائٹ عرب 48 نے رپورٹ کیا ہے کہ کابینہ اجلاس کے دوران اسرائیلی فوج کے نائب سربراہ نے کہا تھا کہ فوجی صرف ان بالغ مشتبہ افراد پر گولی چلاتے ہیں جو سرحد کے قریب آتے ہیں، نہ کہ ان بچوں پر جو گدھے پر سوار ہوتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اپنے اشتعال انگیز اور متنازع بیانات کے لیے معروف غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیرِ داخلہ و سلامتی ایتامار بن گویر نے ایک بار پھر غزہ کے بچوں پر فائرنگ کرنے کی حمایت کی ہے۔ عرب ویب سائٹ عرب 48 نے رپورٹ کیا ہے کہ کابینہ اجلاس کے دوران اسرائیلی فوج کے نائب سربراہ نے کہا تھا کہ فوجی صرف ان بالغ مشتبہ افراد پر گولی چلاتے ہیں جو سرحد کے قریب آتے ہیں، نہ کہ ان بچوں پر جو گدھے پر سوار ہوتے ہیں۔ اس پر ایتامار بن گویر نے تمسخر آمیز لہجے میں سوال کیا کہ آخر گدھے پر سوار بچے پر گولی چلانے میں کیا برائی ہے؟
اجلاس میں موجود دیگر اسرائیلی وزراء نے بھی فلسطینی بچوں کی جان کے بارے میں طنز و تمسخر سے گفتگو کی۔ نتن یاہو کابینہ کے ایک اور وزیر داؤد امسالم نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ پہلے کس پر فائر کریں؟ بچے پر یا گدھے پر؟ اسی دوران وزیرِ داخلہ اسرائیل کاٹز نے کہا کہ جو کوئی بھی دیوار کے قریب آئے، اسے معلوم ہونا چاہیے کہ اسے نقصان پہنچ سکتا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ بن گویر نے اس طرح کے انتہاپسندانہ اور نفرت انگیز بیانات دیے ہوں۔ ان بیانات نے ایک بار پھر بین الاقوامی سطح پر شدید تنقید اور میڈیا ردِعمل کو جنم دیا ہے، اور اسرائیل کے اندرونی سیاسی حلقوں میں بھی اس طرزِ بیان پر بحث چھڑ گئی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سعد رضوی اور ان کے بھائی کے بہت قریب ہیں، جلد قانون کی گرفت ہوں گے: عظمیٰ بخاری
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کالعدم ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی اور ان کے بھائی کہاں موجود ہیں، معلوم ہے؛ ہم ان کے بہت قریب ہیں اور وہ جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ چونکہ رضوی برادران کا ایک ٹریک ریکارڈ ہے لا اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا کرنے اور انسانی جانوں کو ڈھال بنانے کا، وہ ابھی بھی یہی کر رہے ہیں۔ میرے پاس کافی تفصیلات موجود ہیں مگر کچھ وجوہات کی بنا پر میں انہیں شیئر نہیں کر سکتی۔
یہ بھی پڑھیں:ٹی ایل پی سوشل میڈیا ٹیم کا رہنما گلگت سے گرفتار
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ہم رضوی برادران کے بہت قریب ہیں، وہ جگہیں بدل رہے ہیں مگر جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔
ٹی ایل پی کے قبضے میں لی گئی زمینوں یا اثاثوں کی نیلامی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت کے فیصلے کے منتظر ہیں تاکہ وہ قانونی طور پر ٹی ایل پی پر پابندی لگائے۔ اس حوالے سے ایک طریقہ کار موجود ہے، پھر ہمارے پاس قانونی راستے ہوں گے۔ ہماری تیاری مکمل ہے؛ ان کے بینک اکاؤنٹس، ان کے نام پر پراپرٹی اور بے نامی پراپرٹی کی تفصیل ہمارے پاس موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی ریاست کے اندر ایک ریاست بن چکی تھی۔ رضوی خاندان کا پہلے ایک چھوٹا سا گھر تھا، انہوں نے ارد گرد تمام پراپرٹی خرید لی یا شاید لوگ مجبوری میں انہیں بیچ گئے۔ ان کے پاس منظم طریقے کے ہتھیار تھے، اور اپنی سیکیورٹی کے لیے بھی لوگوں کے لیے جگہیں رکھی ہوئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی کو فنانس کرنے والے 3 ہزار 800 افراد کا سراغ لگا لیا، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری
ٹی ایل پی پر پابندی کے حوالے سے وفاق کے فیصلے میں تاخیر کی وجہ پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ امید ہے وفاق کی جانب سے جلد فیصلہ آئے گا، کیوں کہ ٹی ایل پی کو بین نہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں۔ کیا ہم ہر دو سال بعد اپنے پولیس والوں کی لاشیں گروائیں؟ ٹی ایل پی پر پابندی پوری قوم کی مانگ ہے؛ پوری سوسائٹی نے یک زبان ہو کر یہ فیصلہ کیا ہے۔ حالیہ احتجاج کی کال بھی بری طرح ناکام ہوئی۔ یہ کارروائی پاکستان میں لاشیں بکھیرنے والے ذہنیت کے خلاف ہے، اس کا کسی مذہبی جماعت یا فرقے سے تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام اسٹیک ہولڈرز نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ بہت ہو گیا؛ ٹی ایل پی جس طرح کام کر رہی تھی اس سے نہ مذہب کی خدمت ہو رہی ہے، نہ ملک کی اور نہ عوام کی۔ فلسطین یا غزہ کے نام پر وفاق پر حملے کی کوشش درست نہیں۔ جب مذاکرات کی بات آتی ہے تو مطالبات ایسے ہوتے ہیں کہ انہوں نے کہا میرا اتنا سونا پکڑا ہے، وہ واپس کریں، میرے 95 بینک اکاؤنٹس ہیں وہ بھی بند نہ کریں، فورتھ شیڈول میں شامل افراد اور جیلوں میں موجود سنگین مجرموں کو چھوڑ دیں۔ ان کے مطالبات میں غزہ اور فلسطین کا کوئی نام و نشان نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں: قول و فعل میں تضاد: بینکنگ نظام پر تنقید کرنے والی ٹی ایل پی کا اکاؤنٹس سے منافع حاصل کرنے کا انکشاف
ان کا کہنا تھا کہ ریاست اور حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں تو ہمیں سخت فیصلے کرنے ہوں گے۔ یہ فیصلے پہلے ہو جانا چاہیے تھے مگر ابھی بھی دیر نہیں ہوئی۔
کیا ٹی ایل پی کے اثاثوں کے حوالے سے کوئی وائٹ پیپر جاری کیا جائے گا اور کیا یہ اکاؤنٹس اکیلے سعد رضوی چلا رہا تھا یا اور لوگ بھی ملوث تھے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اکیلا بندہ اتنا کچھ نہیں کر سکتا، نہ 95 بینک اکاؤنٹس بنا سکتا ہے؛ یہ ہمارے سسٹم پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ دراصل یہ لوگ خوف کے ذریعے لوگوں کو ڈراتے رہے، دھمکیاں دیتے رہے اور خوف کے ذریعے ان کے منہ بند کراتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی وفاق کی جانب سے کوئی فیصلہ آئے گا، ٹی ایل پی کے اثاثوں کے حوالے سے پوری تفصیل میڈیا اور پاکستان کے عوام کے سامنے رکھی جائے گی۔ ہمارے پاس ان کے 3 ہزار 800 فنانسرز کی تفصیل ہے، جن میں پڑھے لکھے لوگ بھی شامل ہیں۔ جو لوگ انہیں سرمایہ فراہم کر رہے تھے، انہیں معلوم نہیں تھا کہ کیا ہو رہا تھا؟ یہ تو کوئی راز نہیں تھا کہ ان کا ٹریک ریکارڈ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ٹی ایل پی سعد رضوی عظمیٰ بخاری وزیراطلاعات پنجاب