ٹیلیگرام چینل (https://t.me/CyberIsnaadFront1) پر جاری کردہ ایک تین منٹ کے ویڈیو کلپ میں کمپنی کے اندر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج پیش کی ہے، جس میں صہیونی فوجی سازوسامان کی تیاری کے مختلف مراحل کو دکھایا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ہیکر گروہ "الجبهة الإسناد السیبرانیة" (سائبر سپورٹ فرنٹ) نے اسرائیلی وزارتِ جنگ کے اہم ترین دفاعی منصوبوں کی خفیہ معلومات افشا کر دی ہیں، جن میں لیزری فضائی دفاعی نظام "آئرن بیم" (Iron Beam)، کثیرالمقاصد ڈرون "ہرمس 900" (Hermes 900)، اسپائیک میزائل (Spike) اور دیگر جنگی ساز و سامان کے منصوبے شامل ہیں۔ اس گروہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے وزارتِ دفاعِ اسرائیل سے وابستہ بظاہر نجی کمپنی "مایا" میں کامیاب ہیکنگ کاروائی مکمل کی ہے۔

اس ہیکنگ کاروائی کے ذریعے رسائی حاصل کر کے ان حساس منصوبوں کے ڈیزائن، تیاری اور ترقی سے متعلق انتہائی قیمتی معلومات حاصل کی ہیں۔ کمپنی مایا دراصل اسرائیل کی بڑی دفاعی صنعتوں البت سسٹمز (Elbit Systems) اور رافائل (Rafael) کے لیے تحقیق و ترقی (R&D) کا مرکز ہے، اور یہ دونوں کمپنیاں وزارتِ دفاعِ اسرائیل کے تکنیکی و صنعتی بازو کے طور پر کام کرتی ہیں۔ ہیکر گروہ نے اپنے ٹیلیگرام چینل (https://t.

me/CyberIsnaadFront1) پر جاری کردہ ایک تین منٹ کے ویڈیو کلپ میں کمپنی کے اندر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج پیش کی ہے، جس میں صہیونی فوجی سازوسامان کی تیاری کے مختلف مراحل کو دکھایا گیا ہے۔  

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

غزہ امن منصوبے کی نگرانی کے لیے برطانوی فوجی اسرائیل میں تعینات

امریکا کی درخواست پر برطانوی فوجیوں کو غزہ امن منصوبے کی نگرانی کے لیے اسرائیل میں تعینات کر دیا گیا ہے۔ برطانوی وزیرِ دفاع جان ہیلی نے اس تعیناتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی فورسز خطے میں طویل المدتی امن کے قیام میں اہم کردار ادا کریں گی۔

جان ہیلی کا کہنا تھا کہ برطانوی فوجی ایک سول ملٹری کوآرڈی نیشن سینٹر کے تحت اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے، جس میں مصر، قطر، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے فوجیوں کی شمولیت بھی متوقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ عالمی سطح پر امن و استحکام کے لیے عملی کردار ادا کر رہا ہے، اور یہ مشن اسی کوشش کا حصہ ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کے کئی اتحادی ممالک خوشی سے غزہ میں اپنی افواج بھیجنا چاہتے ہیں تاکہ امن معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔

ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ ”حماس وہی کرے گی جو درست ہے“، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حماس نے امن کے راستے کا انتخاب نہ کیا تو ”اس کا انجام فوری اور انتہائی دردناک ہوگا“۔

اسرائیلی جارحیت جاری
ایک طرف غزہ امن منصوبے کو بچانے کی کوششیں جاری ہیں تو دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جاری ہیں۔ غزہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں مزید تیرہ فلسطینی شہید ہو گئے۔

مقامی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے اب تک 80 فلسطینی شہید اور 300 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

جس کے بعد غزہ میں مجموعی طور پر شہدا کی تعداد بڑھ کر 68 ہزار 216 ہو گئی ہے، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

مزید لاشیں اسرائیل کو واپس
دوسری جانب حماس نے دو مزید یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں۔

اسرائیلی فوج نے ریڈ کراس کے ذریعے لاشیں وصول کرنے کی تصدیق کی ہے۔

جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس اب تک ہلاک شدہ 28 یرغمالیوں میں سے 15 کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کر چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی فوجی صنعتی کمپنی کو سٹیل فروخت کرنے پر ہسپانوی کمپنی کیخلاف تحقیقات کا آغاز
  • ٹیررسٹ آؤٹ فِٹ ٹی ایل پی قانوناً کالعدم ہو گئی
  • چینی صدر جنوبی کوریا کا سرکاری دورہ کریں گے، چینی وزارت خارجہ
  • یورپ اسرائیل پر پابندیاں لگانے کی کارروائی شروع کرے: سلووینیا
  • اسرائیل کی من مانیاں
  • اسرائیل نے مغربی کنارا ضم کیا تو امریکی حمایت کھو بیٹھے گا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ
  • اسرائیلی پارلیمنٹ نے مقبوضہ مغربی کنارے کو ضم کرنے کی منظوری دے دی
  • امریکا اسرائیل کا نگراں نہیں، شراکت دار ہے، نائب امریکی صدر جے ڈی وینس
  • غزہ امن منصوبے کی نگرانی کے لیے برطانوی فوجی اسرائیل میں تعینات