نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی اقوام متحدہ کے ایلچی برائے روڈ سیفٹی ژان ٹوڈ سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کے ایلچی برائے روڈ سیفٹی ژان ٹوڈ سے ملاقات کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار سے یورپی یونین کے نئے سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے پر اتفاق
جمعے کے روز نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کے روڈ سیفٹی کے خصوصی ایلچی ژان ٹوڈ سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران اسحاق ڈار نے ژان ٹوڈ کے موٹر اسپورٹس، فلاحی سرگرمیوں اور عالمی سطح پر سڑکوں کی حفاظت کے فروغ میں نمایاں کردار کو سراہا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں نئے ٹریفک اور روڈ سیفٹی قوانین کا نفاذ
ڈپٹی وزیراعظم و وزیرِ خارجہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان شہریوں کے لیے محفوظ شاہراہوں کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے اقوام متحدہ کے روڈ سیفٹی فنڈ، یو این ای سی ای اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ تعاون جاری رکھا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اقوام متحدہ پاکستان روڈ سیفٹی ژان ٹوڈ نائب وزیراعظم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ پاکستان روڈ سیفٹی اقوام متحدہ کے اسحاق ڈار روڈ سیفٹی کے لیے
پڑھیں:
یو این دفاتر میں افغان خواتین کے کام پر پابندی ہٹائیں، اقوام متحدہ کا طالبان حکومت سے مطالبہ
سوزن فرگوسن نے ایک بیان میں کہا کہ افغان خواتین کو یو این دفاتر میں کام سے روکنا زندگی بچانے والی خدمات کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان خواتین کو دفاتر اور فیلڈ میں محفوظ رسائی دی جائے، جتنی دیر یہ پابندیاں رہیں گی، اتنا ہی زندگی بچانے والی خدمات کو خطرہ رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں اقوام متحدہ کی خواتین کی ایجنسی کی خصوصی نمائندہ سوزن فرگوسن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ یو این دفاتر میں افغان خواتین کے کام پر پابندی ہٹائی جائے۔ سوزن فرگوسن نے ایک بیان میں کہا کہ افغان خواتین کو یو این دفاتر میں کام سے روکنا زندگی بچانے والی خدمات کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان خواتین کو دفاتر اور فیلڈ میں محفوظ رسائی دی جائے، جتنی دیر یہ پابندیاں رہیں گی، اتنا ہی زندگی بچانے والی خدمات کو خطرہ رہے گا۔ سوزن فرگوسن نے مزید کہا کہ یہ پابندیاں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق اور برابری کے اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ستمبر میں طالبان حکام نے اقوام متحدہ دفاتر میں خواتین عملے کے داخلے پر پابندی لگائی تھی۔ طالبان حکام نے اس معاملے پر تبصرہ کی درخواست کا فوری جواب نہیں دیا۔