بنگلادیش‘ گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی‘ ہلاکتوں میں مزید اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈھاکا: بنگلا دیش میں گارمنٹس فیکٹری اور کیمیکل گودام میں آگ لگنے کے باعث زخمی ہونے والوں میں مزید 4 افراد بھی جان سے گئے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بنگلا دیش میں گارمنٹس فیکٹری اور کیمیکل گودام میں آگ لگنے سے ابتدائی طور پر 16 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اسی طرح مزید 4 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد اب ہلاکتوں کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ حادثے میں اب بھی کئی افراد زخمی ہیں جوکہ تشویشناک حالت میں ہیں، جس سے مزید ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بتایا گیا ہے۔ یاد رہے کہ مذکورہ آتشزدگی دن دوپہر کے وقت ڈھاکا کے میرپور علاقے میں واقع فیکٹری کی تیسری منزل پر لگی تھی۔ یہ بات بھی علم میں رہے کہ آگ اسقدر پھیلی کی گودام میں موجود بلیچنگ پاو¿ڈر، پلاسٹک اور ہائیڈروجن پرآکسائیڈ کا ذخیرہ بھی خاکستر ہوگیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان ریلوے کی آمدنی: روزانہ 300 ملین روپے وصولی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان ریلوے نے تاریخی مالی سنگِ میل عبور کرتے ہوئے گزشتہ 15 دنوں کے دوران روزانہ 300 ملین روپے کی آمدنی حاصل کی، جو گزشتہ تین دہائیوں میں کسی بھی دور میں ہونے والی یومیہ آمدن سے کہیں زیادہ ہے، یہ کارکردگی حالیہ مہینوں میں کیے گئے اصلاحاتی اقدامات کا براہِ راست نتیجہ ہے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران ریلوے میں جامع اصلاحات متعارف کرائی گئیں جن کے تحت نہ صرف انتظامی ڈھانچہ بہتر ہوا بلکہ مسافر اور فریٹ دونوں شعبوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا، ریلوے میں جدید طرزِ حکمرانی، مالی نظم و ضبط اور تکنیکی بہتری لانے سے مجموعی آمدن میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو اب مسلسل نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہے۔
https://jasarat.com/wp-content/uploads/2025/12/RailwaysMinister.mp4وزیر ریلوے کے مطابق ادارے کی جدیدکاری کے تحت پورے پاکستان میں ریلوے سسٹم کو ڈیجیٹائز کر دیا گیا ہے، جس سے شفافیت، بکنگ سہولت اور آپریشنل کنٹرول میں تاریخی بہتری آئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ اقدامات ثابت کر رہے ہیں کہ پاکستان ریلوے اب بحالی نہیں بلکہ مستقل ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
حنیف عباسی نے مزید بتایا کہ اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن کے بعد اب توجہ ریلوے ٹریکس کی بہتری پر مرکوز ہے، نوکنڈی سے روہڑی اور روہڑی سے کراچی تک ٹریک کی اپ گریڈیشن کے معاہدے مکمل ہو چکے ہیں اور جلد تعمیر و بحالی کا کام شروع کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹریک کی بہتری سے نہ صرف ٹرینوں کی رفتار اور وقت کی پابندی میں بہتری آئے گی بلکہ مال برداری اور مسافر ٹریفک دونوں میں اضافہ ہوگا۔
وزیر ریلوے نے یقین دہانی کرائی کہ رواں مالی سال کے دوران وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق ریلوے کے تمام مقررہ اہداف مکمل کیے جائیں گے جبکہ 31 دسمبر 2026 تک ادارے کی کارکردگی اور ڈھانچے سے متعلق تمام بڑے منصوبے پایۂ تکمیل تک پہنچا دیے جائیں گے، موجودہ ترقیاتی رفتار برقرار رہی تو پاکستان ریلوے نہ صرف اپنی آمدنی میں مزید اضافہ کرے گا بلکہ قومی معیشت میں بھی بڑا کردار ادا کرے گا۔