بودرم ( ویب ڈیسک )ترکی کے ساحلی شہر بودرم کے قریب بحیرہ ایجیئن میں تارکینِ وطن کی ربڑ کی کشتی الٹنے سے کم از کم 14 افراد ہلاک ہو گئے۔خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق مقامی حکام کا کہنا ہے کہ کشتی میں مجموعی طور پر 18 افراد سوار تھے۔صوبہ مغلہ (Mugla) کے گورنر آفس نے اپنے بیان میں کہا کہ 14 غیر قانونی تارکینِ وطن کی لاشیں سمندر سے نکال لی گئی ہیں، جبکہ 2 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔حکام کے مطابق ایک زندہ بچ جانے والے شخص نے بتایا کہ کشتی میں 18 لوگ سوار تھے جب وہ بودرم کے ساحل کے قریب الٹ گئی۔ بقیہ 2 لاپتہ افراد کی تلاش تاحال جاری ہے۔

ترک کوسٹ گارڈ کے مطابق واقعہ جمعہ کی صبح پیش آیا جب تارکینِ وطن یورپ پہنچنے کی کوشش میں بحیرہ ایجیئن کے راستے یونان کی طرف روانہ ہوئے۔واضح رہے کہ ترکی کے ساحلی علاقے گزشتہ کئی برسوں سے غیر قانونی ہجرت کی خطرناک گزرگاہ سمجھے جاتے ہیں، جہاں سے تارکینِ وطن اکثر چھوٹی ربڑ کی کشتیوں میں یونانی جزیروں کی جانب سفر کرتے ہیں۔ترکیہ کے حکام نے تاحال مرنے والوں کی قومیت یا شناخت کے بارے میں معلومات شیئر نہیں کی ہیں۔

 

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

جکارتہ: 7 منزلہ رہائشی عمارت میں خوفناک آتشزدگی، 22 افراد ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں منگل کے روز ایک سات منزلہ عمارت میں بھڑکی شدید آگ نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 22 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ آگ کی ابتدا گراؤنڈ فلور پر ایک ڈرون کی بیٹری پھٹنے سے ہوئی، جس نے تیزی سے اوپر کی منزلوں تک اپنا دائرہ پھیلایا۔ تاہم آگ لگنے کے اصل اسباب جاننے کے لیے فرانزک تحقیقات ابھی جاری ہیں۔

سینٹرل جکارتہ پولیس کے سربراہ سوساتیو پرنومو کونڈرو نے کہا کہ فورس اس المناک واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کے لیے پرعزم ہے تاکہ ذمہ داران تک پہنچا جا سکے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ آگ دوپہر کے وقت بھڑکی اور جب تک فائر فائٹرز جائے وقوعہ پر پہنچے، تب تک شعلے کئی منزلوں تک پھیل چکے تھے۔

ابتدائی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 17 بتائی گئی تھی، لیکن بعد ازاں یہ تعداد بڑھ کر 22 ہو گئی، جن میں 15 خواتین بھی شامل ہیں۔ جکارتہ فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق 100 سے زائد فائر فائٹرز اور 29 فائر ٹرک آگ بجھانے کے کام میں مصروف رہے۔ پولیس نے بتایا کہ فائر فائٹرز اب عمارت کو ٹھنڈا کرنے اور متعدد منزلوں سے گاڑھا دھواں صاف کرنے میں مصروف ہیں، جس کے بعد دوبارہ سرچ آپریشن کیا جائے گا۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق زیادہ تر افراد آگ کے شعلوں سے نہیں بلکہ دھوئیں سے دم گھٹنے کے باعث ہلاک ہوئے، جو اس واقعے کی شدت اور مہلکیت کو واضح کرتی ہیں۔ یہ المناک حادثہ جکارتہ کی شہری حفاظت اور ہنگامی ردعمل کے نظام پر بھی سوالیہ نشان اٹھاتا ہے اور اس کے بعد تحقیقات کے نتائج میں ممکنہ حفاظتی خامیوں کی نشاندہی سامنے آسکتی ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • سوڈان کا فوجی طیارہ ہنگامی لینڈنگ کی کوشش میں گر کر تباہ؛ تمام افراد ہلاک
  • مراکش میں خوفناک حادثہ، دو رہائشی عمارتیں گرگئیں، 19 افراد جاں بحق
  • رواں سال کراچی میں ٹریفک حادثات میں 800 سے زائد افراد ہلاک
  • جکارتہ کی سات منزلہ عمارت میں ہولناک آگ سے 15 خواتین سمیت 22 افراد ہلاک
  • بھارت: گوا کے نائٹ کلب میں آتشزدگی، 25 افراد ہلاک، مالک فرار
  • روسی فوجی طیارے کے فضا میں ہی ٹکڑے ٹکڑے ہوگئے؛ تمام افراد ہلاک
  • جکارتہ: 7 منزلہ رہائشی عمارت میں خوفناک آتشزدگی، 22 افراد ہلاک
  • سوڈان: اسپتال اور اسکول حملے میں 63 بچوں سمیت 114 افراد ہلاک
  • محسن نقوی، برطانوی حکام ملاقاتیں، چند پاکستانیوں کی حوالگی پرگفتگو
  • محسن نقوی کی برطانوی حکام سے ملاقات، چند پاکستانیوں کی حوالگی پر بات چیت