ترکیہ میں تارکینِ وطن کی کشتی ڈوب گئی،کم ازکم 14 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
بودرم ( ویب ڈیسک )ترکی کے ساحلی شہر بودرم کے قریب بحیرہ ایجیئن میں تارکینِ وطن کی ربڑ کی کشتی الٹنے سے کم از کم 14 افراد ہلاک ہو گئے۔خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق مقامی حکام کا کہنا ہے کہ کشتی میں مجموعی طور پر 18 افراد سوار تھے۔صوبہ مغلہ (Mugla) کے گورنر آفس نے اپنے بیان میں کہا کہ 14 غیر قانونی تارکینِ وطن کی لاشیں سمندر سے نکال لی گئی ہیں، جبکہ 2 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔حکام کے مطابق ایک زندہ بچ جانے والے شخص نے بتایا کہ کشتی میں 18 لوگ سوار تھے جب وہ بودرم کے ساحل کے قریب الٹ گئی۔ بقیہ 2 لاپتہ افراد کی تلاش تاحال جاری ہے۔
ترک کوسٹ گارڈ کے مطابق واقعہ جمعہ کی صبح پیش آیا جب تارکینِ وطن یورپ پہنچنے کی کوشش میں بحیرہ ایجیئن کے راستے یونان کی طرف روانہ ہوئے۔واضح رہے کہ ترکی کے ساحلی علاقے گزشتہ کئی برسوں سے غیر قانونی ہجرت کی خطرناک گزرگاہ سمجھے جاتے ہیں، جہاں سے تارکینِ وطن اکثر چھوٹی ربڑ کی کشتیوں میں یونانی جزیروں کی جانب سفر کرتے ہیں۔ترکیہ کے حکام نے تاحال مرنے والوں کی قومیت یا شناخت کے بارے میں معلومات شیئر نہیں کی ہیں۔
.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاک افغان کشیدگی، تمام سرحدیں 13ویں روز بھی بند
— فائل فوٹوپاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی کی وجہ سے دونوں ممالک درمیان موجود تمام سرحدیں 13ویں روز بھی بند ہیں۔
کسٹم حکام کے مطابق ہزاروں مال بردار گاڑیاں سرحد کے دونوں پار پھنسی ہوئی ہیں۔
کسٹم حکام نے بتایا کہ باب دوستی گیٹ 4 سے صرف افغان باشندے لے جانے والی گاڑیوں کو آنے دیا جا رہا ہے، باب دوستی سے کسی بھی تجارتی سرگرمی کی بحالی کی ہدایات نہیں ملی، ٹریڈ بحالی ہفتے کو استنبول میں متوقع پاک افغان مذاکرات کی کامیابی پر منحصر ہے۔
کسٹم حکام کے مطابق قطر مذاکرات کے بعد سے سرحدی صورتحال میں بہتری ہوئی ہے، جھڑپوں میں متاثرہ ٹریڈ روٹس اور متاثرہ مقامات سے ملبہ تاحال ہٹایا نہیں جا سکا ہے۔
کسٹم حکام نے بتایا کہ باب دوستی کھلنے پر ٹرانزٹ کنٹینرز مرحلہ وار کراسنگ فارمولہ تجویز کیا ہے۔
چیمبرز آف کامرس کے مطابق چمن باب دوستی، طورخم، خرلاچی، انگوراڈہ، غلام خان سرحد پر سیکڑوں مال بردار گاڑیاں کھڑی ہیں، دونوں جانب پھنسی گاڑیوں میں گوشت، پھل، سبزیاں، جوس خراب ہو رہے ہیں۔
بارڈر حکام نے بتایا کہ باب دوستی تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھولنے کا فیصلہ نہیں ہوا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق سرحد کی بندش کے باعث افغانستان کے ساتھ تجارت بند ہیں۔