پاک افغان کشیدگی، تمام سرحدیں 13ویں روز بھی بند
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
— فائل فوٹو
پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی کی وجہ سے دونوں ممالک درمیان موجود تمام سرحدیں 13ویں روز بھی بند ہیں۔
کسٹم حکام کے مطابق ہزاروں مال بردار گاڑیاں سرحد کے دونوں پار پھنسی ہوئی ہیں۔
کسٹم حکام نے بتایا کہ باب دوستی گیٹ 4 سے صرف افغان باشندے لے جانے والی گاڑیوں کو آنے دیا جا رہا ہے، باب دوستی سے کسی بھی تجارتی سرگرمی کی بحالی کی ہدایات نہیں ملی، ٹریڈ بحالی ہفتے کو استنبول میں متوقع پاک افغان مذاکرات کی کامیابی پر منحصر ہے۔
کسٹم حکام کے مطابق قطر مذاکرات کے بعد سے سرحدی صورتحال میں بہتری ہوئی ہے، جھڑپوں میں متاثرہ ٹریڈ روٹس اور متاثرہ مقامات سے ملبہ تاحال ہٹایا نہیں جا سکا ہے۔
کسٹم حکام نے بتایا کہ باب دوستی کھلنے پر ٹرانزٹ کنٹینرز مرحلہ وار کراسنگ فارمولہ تجویز کیا ہے۔
چیمبرز آف کامرس کے مطابق چمن باب دوستی، طورخم، خرلاچی، انگوراڈہ، غلام خان سرحد پر سیکڑوں مال بردار گاڑیاں کھڑی ہیں، دونوں جانب پھنسی گاڑیوں میں گوشت، پھل، سبزیاں، جوس خراب ہو رہے ہیں۔
بارڈر حکام نے بتایا کہ باب دوستی تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھولنے کا فیصلہ نہیں ہوا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق سرحد کی بندش کے باعث افغانستان کے ساتھ تجارت بند ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: باب دوستی کسٹم حکام کے مطابق
پڑھیں:
بارڈر بندش : افغانستان میں پھنسے 5 ہزار سے زائد پاکستانی واپسی کے منتظر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چمن: افغانستان میں پھنسے 5 ہزار پاکستانی واپسی کے منتظر ہیں، باب دوستی تجارتی سرگرمیوں کےلیے 11ویں روز بھی بند رہا۔چمن میں پاک افغان سرحد باب دوستی پر افغان باشندوں کو منتقل کرکے واپس آنے والی گاڑیوں کو اجازت مل گئی۔
میڈیاذرائع کا کہنا ہے کہ چمن میں کسٹم حکام کے مطابق بابِ دوستی کے دونوں طرف ویزا پاسپورٹ ٹریولنگ کرنے والوں کی بڑی تعداد پھنسی ہے، بارڈر بندش سے افغانستان میں پھنسے 5 ہزار سے زائد پاکستانی واپسی کے منتظر ہیں۔
پاک افغان بارڈر بابِ دوستی ہر قسم کی تجارتی سرگرمیوں کے لیے 11ویں روز بھی بند رہا، طورخم تجارتی گزرگاہ پر دوطرفہ تجارت بند ہونے سے کارگو گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ ٹرانزٹ ٹریڈ کی ہزاروں کارگو گاڑیاں کھڑی ہیں، جن میں سیمنٹ، ادویات، کپڑا، تازہ پھل اور سبزیاں سمیت لاکھوں روپے کا سامان پھنس گیا ہے۔
اسی طرح جنوبی وزیرستان میں انگور اڈہ، شمالی وزیرستان میں غلام خان، جبکہ ضلع کرم میں خرلاچی سرحد بھی بند ہے۔بارڈر سیل ہونے سے اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ روزانہ افغانستان جا کر مزدوری کرنے والے سیکڑوں مزدور بھی شدید متاثر ہیں۔