معروف فلپائنی ٹی وی میزبان کی 19 سالہ بیٹی امریکی شہر لاس اینجلس میں مردہ حالت میں پائی گئیں۔ لاس اینجلس کاؤنٹی کے حکام کے مطابق، ابتدائی ریکارڈز سے ظاہر ہوتا ہے کہ موت کی وجہ پھانسی لگانا ہے۔

خاندان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ایمان کی اچانک موت پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا گیا ہے۔ فلپائنی ٹی وی میزبان کم اتیئنزا کے خاندان نے کہا کہ ایمان ایک حساس، باہمت اور محبت کرنے والی نوجوان لڑکی تھی جس نے اپنے اردگرد کے لوگوں کی زندگیوں میں خوشی، ہنسی اور روشنی بھری۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Felicia Hung Atienza (@feliciaatienza)

ایمان کے خاندان کا کہنا تھا کہ اگرچہ وہ کوئی عوامی شخصیت نہیں تھیں، مگر انہوں نے اپنے خاندان، دوستوں اور آن لائن کمیونٹی میں اپنی ذہنی صحت کے سفر کے بارے میں کھل کر بات کر کے بہت سے لوگوں کو ہمت، سمجھ اور احساسِ تنہائی سے نجات دی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس کے سینیئر افسر نے خودکشی کیوں کی؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ایمان لوگوں کو محسوس کرواتی تھیں کہ وہ سنے جا رہے ہیں، اور وہ اپنی ذہنی صحت کے سفر کے بارے میں بات کرنے سے نہیں گھبراتی تھیں، ان کی سچائی اور خلوص نے بہت سے لوگوں کو احساسِ تنہائی سے بچایا‘۔

اپنی کم عمری کے باوجود، ایمان نے ذہنی صحت کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی اور اپنے ذاتی تجربات شیئر کرتے ہوئے معاشرتی بدنامی کے خلاف آواز بلند کی۔ ان کی سوشل میڈیا پوسٹس میں فیشن، فن اور خوداعتمادی جیسے موضوعات شامل ہوتے تھے، جنہوں نے ہزاروں نوجوانوں کو متاثر کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سینیئر ٹی وی اینکر کی بیٹی کی کی موت سینیئر صحافی قتل نیوز اینکر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سینیئر صحافی قتل نیوز اینکر

پڑھیں:

بینظیر آباد: جبری مشقت کیلئے اغوا ایک ہی خاندان کے 25 افراد بازیاب

کراچی:

سندھ ہائیکورٹ میں پولیس نے ایک ہی خاندان کے یرغمال 25 افراد کو بازیاب کراکر رپورٹ پیش کردی۔

ہائیکورٹ میں ایک ہی خاندان کے 25 افراد کو یرغمال بنانے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، پولیس نے عملدرآمد رپورٹ جسٹس حسن اکبر کی عدالت میں پیش کردی۔

رپورٹ کے مطابق تمام یرغمال افراد کو علی اصغر جمالی کی زمین سے بازیاب کروایا گیا ہے۔ پولیس نے مین وار اسٹاپ ڈسٹرکٹ بے نظیر آباد میں کارروائی کی۔ یرغمالیوں کو جبری مشقت کے لیے 2 سال سے قید میں رکھا گیا تھا۔

جسٹس حسن اکبر نے دونوں اضلاع  کی پولیس کی  کارکردگی کو سراہا۔ عدالت نے پولیس حکام کو 3 دن میں عملدرآمد کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

بازیاب ہونے والوں میں 2 ماہ کا بچہ بھی شامل ہے۔ یرغمالیوں کے رشتے دار نے بازیابی کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد پولیس کے سینیئر افسر نے خودکشی کیوں کی؟
  • اسلام آباد پولیس کے سینیئر افسر نے خود کو گولی مار کر اپنی جان لے لی
  • 40 ہزار سکوں سے خریدی گئی اسکوٹی، باپ نے بیٹی کے خواب کو حقیقت بنا دیا
  • بیٹی کی مغربی طرز کی شادی کی ویڈیو وائرل، خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی کا ردعمل آگیا
  • اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بڑی خبر، گاڑیوں کی ٹرانسفر کا عمل آسان ہوگیا
  • ‘بیٹی 2 دن سے اسپتال میں داخل ہے، اللہ کرے ہم میچ جیت جائیں’: اسپنر آصف آفریدی
  • بلدیاتی نمائندوںکا اسپرے غیر موثر، عوام مچھر وں سے اپنی حفاظت خود کریں
  • بینظیر آباد: جبری مشقت کیلئے اغوا ایک ہی خاندان کے 25 افراد بازیاب
  • آپ کی مائیں زندہ ہیں تو انہیں قریب رکھیں، جمائما کا اپنی والدہ کے انتقال پر جذباتی پیغام