واپڈا حکام اور دیامر کے علماء کا اجلاس، ڈیم کی تعمیر کے امور پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
علمائے دیامر نے علاقے کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے جاری اقدامات کو سراہا اور منصوبے کی کامیابی کے لیے بھرپور تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کروائی۔ اسلام ٹائمز۔ دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ آفس چلاس میں جنرل منیجر/پراجیکٹ ڈائریکٹر دیامر بھاشا ڈیم کی زیرِ صدارت دیامر کے علمائے کرام اور عمائدین کے ساتھ مختلف امور پر ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں معاہدہ 2025ء کے تسلسل میں مختلف سماجی و اقتصادی ترقیاتی امور پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر عارضی ملازمین کی مستقلی، اعتماد سازی، اسکیموں پر عمل درآمد، چلاس واٹر سپلائی اور سیوریج سسٹم کی بہتری، اور مقامی ترقیاتی سہولیات کی فراہمی جیسے معاملات زیرِ غور آئے۔ جنرل منیجر/پراجیکٹ ڈائریکٹر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ واپڈا عوامی تعاون کے ذریعے علاقے میں فلاح و بہبود اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رائیکورٹ سے شتیال تک سیف سٹی پراجیکٹ کا جلد باقاعدہ آغاز کیا جائے گا، جس سے مقامی کمیونٹی کو روزگار، ترقی اور سہولیات کے مزید نئے مواقع میسر آئیں گے۔
مزید برآں، چلاس کے مختلف اسکولوں میں بنیادی تعلیمی ضروریات کی فراہمی اور چلاس ہسپتال میں جدید ایکسرے مشین کی تنصیب کے منصوبے پر بھی پیشرفت جاری ہے۔ علمائے دیامر نے علاقے کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے جاری اقدامات کو سراہا اور منصوبے کی کامیابی کے لیے بھرپور تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کروائی۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل سوشل سیف گارڈز میجر (ر) طارق، ڈائریکٹر کوآرڈینیشن رحیم شاہ اور مولانا حضرت اللہ کی سربراہی میں علمائے کرام و عمائدین کے وفد نے شرکت کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
قومی علماء و مشائخ کونسل کا ملک میں ہفتۂ نماز اور ہفتۂ زکوٰۃ منانے کا اعلان
قومی علماء و مشائخ کونسل پاکستان نے ہفتہ سیرت کی طرح ملک بھر میں ہفتہ نماز اور ہفتہ زکوٰۃ منانے کا اعلان کیا ہے۔
قومی علماء و مشائخ کونسل پاکستان کا اجلاس آج وفاقی وزیرِ مذہبی امور سردار محمد یوسف کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک کی موجودہ اندرونی و بیرونی صورتِ حال، قومی یکجہتی، مذہبی ہم آہنگی اور اصلاحِ معاشرہ کے لیے منبر و محراب کے مثبت کردار پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس میں اس امر پر اتفاقِ رائے کیا گیا کہ اسلام نے منبر و محراب کو اصلاحِ معاشرہ، تعلیمِ دین اور فکری رہنمائی کا بنیادی ذریعہ قرار دیا ہے۔ علمائے کرام اور مشائخ عظام قوم کے فکری و روحانی رہنما ہیں، جو امن، اخوت اور اتحاد کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے قرآن حکیم سرچشمۂ ہدایت ہے، جس پر عمل سے کامیابی ممکن ہے، سردار محمد یوسف
اجلاس نے ملک میں پھیلتی انتہا پسندی، دہشت گردی اور نفرت آمیز رویوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ رجحانات ملکی سلامتی کے لیے دیمک کی مانند ہیں۔
اجلاس میں نبی کریم ﷺ کے خطبۂ حجۃ الوداع میں بیان کردہ انسانی مساوات، عدل، امن اور اخلاق کے اصولوں کو رہتی دنیا تک کے لیے مشعلِ راہ قرار دیا گیا۔
قومی یکجہتی اور امن
انتہا پسندی، دہشت گردی اور نفرت انگیز ماحول کے خاتمے کے لیے امتِ مسلمہ کے اتحاد، قومی ہم آہنگی اور اسلامی تعلیمات کو فروغ دیا جائے گا۔
ملکی دفاع پر خراجِ تحسین
اجلاس نے بھارت اور افغانستان کی جانب سے جارحیت کی شدید مذمت کی اور وزیرِ اعظم پاکستان، فیلڈ مارشل، مسلح افواج اور قوم کو معرکۂ حق میں کامیابی پر خراجِ تحسین پیش کیا۔
علمائے کرام اور مشائخ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ملک و ملت کے دفاع کے لیے ہر قربانی دیں گے۔
نماز و زکوٰۃ کے ہفتے
اجلاس نے فیصلہ کیا کہ جس طرح ہفتۂ سیرت منایا گیا، اسی طرح ہفتۂ نماز اور ہفتۂ زکوٰۃ بھی منایا جائے گا تاکہ عبادات کے نظام کو فروغ دیا جا سکے۔
نفرت انگیز خطبات سے اجتناب
تمام خطباء، واعظین اور ذاکرین سے کہا گیا کہ وہ اختلافی یا متنازعہ موضوعات سے گریز کریں اور کسی بھی مسلک، فقہ یا شخصیت کے خلاف نفرت انگیز یا اشتعال انگیز گفتگو نہ کریں۔
فتویٰ یا شرعی فیصلے صرف مجاز دینی ادارے یا دارالافتاء جاری کریں گے۔
قانون کی پاسداری اور نظم و ضبط
خطباء عوام کو قانون کی پابندی، صبر، نظم و ضبط کی تلقین کریں اور تصادم یا بدگمانی سے دور رہنے کی ہدایت کریں۔
اصلاحی و سماجی موضوعات
خطبات و تقاریر میں اخلاقی تربیت، معاشرتی ذمہ داری، تعلیم، صحت، صفائی، خواتین و بچوں کے حقوق، ماحولیاتی تحفظ اور دیگر اصلاحی موضوعات شامل کیے جائیں۔
مزید یہ کہ بے روزگاری، منشیات، جہالت اور اخلاقی بگاڑ جیسے مسائل پر مثبت اور تعمیری گفتگو کی جائے۔
نوجوان نسل کی رہنمائی
نوجوانوں کے فکری و ذہنی سوالات کو مدلل انداز میں زیرِ بحث لایا جائے۔
مقررین جدید ابلاغی مہارتوں اور سائنسی طرزِ استدلال کو اپنائیں، اور سوشل میڈیا کے مثبت استعمال پر آگاہی دیں۔
نفرت انگیز پیغامات، جعلی خبروں اور توہین آمیز مواد کی روک تھام کی جائے۔
ریاستی اداروں کا احترام
عوام کو ریاست، آئین اور قانون کی بالادستی تسلیم کرنے کی تعلیم دی جائے۔
کسی بھی تقریر یا بیان کے ذریعے ریاستی اداروں، عدلیہ، افواج یا انتظامیہ کے خلاف اشتعال یا بداعتمادی پیدا نہ کی جائے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کو مکمل حقوق حاصل ہیں، وفاقی وزیر سردار یوسف
سعودی عرب سے دفاعی معاہدے کا خیر مقدم
اجلاس نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی مضبوطی، عالمِ اسلام کی مضبوطی ہے۔
شرکاء نے کہا کہ حرمین شریفین ہماری عقیدتوں کا مرکز ہیں اور ان سے محبت ایمان کا حصہ ہے۔
اجلاس نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ علمائے کرام اور مشائخ ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی، قومی وحدت اور اصلاحِ معاشرہ کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے تاکہ پاکستان کو امن و رواداری کا گہوارہ بنایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
قومی علماء و مشائخ کونسل پاکستان