Jasarat News:
2025-10-25@01:36:18 GMT

امریکی وچینی صدورکی ملاقات 30 اکتوبر کو ہو گی‘ وائٹ ہاؤس

اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

251025-08-8

 

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا اور چین کے صدور ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات30 اکتوبرکو متوقع ہے۔عالمی نیوز ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 30 اکتوبر سے 1 نومبر کے درمیان ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن سمٹ میں جانے سے قبل چین کا دورہ کر سکتے ہیں، یا وہ جنوبی کوریا میں سمٹ کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ اعلیٰ سطح کی ملاقات11 جولائی کو ملائیشیا میں ہوئی تھی، جب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے ملاقات کی تھی، جسے دونوں نے مثبت اور تعمیری قرار دیا تھا۔ دونوں ممالک ایک دوسرے پر عاید کی گئی بڑھتی ہوئی محصولات کی جنگ کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس نے عالمی تجارت اور سپلائی چینز کو شدید متاثر کیا ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

غزہ امن مشن میں متعدد ممالک شمولیت پر آمادہ، امریکی وزیر خارجہ کا انکشاف

روبیو نے اسرائیلی پارلیمنٹ کے اُس متنازع اقدام پر بھی تشویش ظاہر کی جس میں مغربی کنارے کے انضمام سے متعلق قانون سازی کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ کی صورتحال میں بہتری کےلیے عالمی سطح پر کوششیں تیز ہو گئیں۔ امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے انکشاف کیا ہے کہ کئی ممالک غزہ کے لیے مجوزہ بین الاقوامی امن فورس میں حصہ لینے پر آمادگی ظاہر کر چکے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس فورس کا مقصد جنگ زدہ علاقے میں امن و استحکام قائم کرنا اور انسانی امداد کی راہ ہموار کرنا ہے۔ روبیو نے اسرائیلی پارلیمنٹ کے اُس متنازع اقدام پر بھی تشویش ظاہر کی جس میں مغربی کنارے کے انضمام سے متعلق قانون سازی کی گئی ہے۔ ان کے مطابق یہ قدم غزہ امن معاہدے کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ بن سکتا ہے اور خطے میں امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔امریکی درخواست پر برطانوی فوج نے بھی امن منصوبے کی نگرانی میں کردار ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ایک سینئر کمانڈر اور چند فوجیوں پر مشتمل ٹیم کو اسرائیل بھیج دیا گیا ہے، جو غزہ میں امن منصوبے کی پیش رفت کا جائزہ لے گی اور اس کی نگرانی کرے گی۔

دوسری جانب امریکی سینٹ کام کے سربراہ ایڈمرل بریڈ کوپر نے واضح کیا کہ غزہ امن مشن کے لیے روانہ ہونے والے 200 فوجیوں میں امریکی فوجی شامل نہیں ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا اس مشن میں براہِ راست مداخلت سے گریز کرے گا لیکن اتحادی ممالک کی مدد اور رابطے برقرار رکھے گا۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب غزہ میں جنگ بندی کے امکانات کم اور انسانی بحران بڑھتا جا رہا ہے۔ عالمی برادری اب ایک ایسے منصوبے کی تلاش میں ہے جو نہ صرف جنگ کو روکے بلکہ علاقے میں دیرپا امن کے قیام کے لیے بنیاد بھی فراہم کرے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور پولینڈ کے وزرائے خارجہ کی ملاقات، مشترکہ اعلامیہ جاری
  • صدر ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات 30 اکتوبر کو طے: وائٹ ہاؤس
  • امریکی صدر آئندہ ہفتے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کرینگے: وائٹ ہاؤس
  • وزیراعظم سے قطری وزیر تجارت کی ملاقات، دونوں ممالک میں اقتصادی تعلقات پر اہم گفتگو
  • سربراہ پاک فضائیہ کا دورہ رومانیہ، دونوں ممالک میں دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • غزہ امن مشن میں متعدد ممالک شمولیت پر آمادہ، امریکی وزیر خارجہ
  • غزہ امن مشن میں متعدد ممالک شمولیت پر آمادہ؛ امریکی وزیر خارجہ کا انکشاف
  • غزہ امن مشن میں متعدد ممالک شمولیت پر آمادہ، امریکی وزیر خارجہ کا انکشاف
  • غزہ امن مشن میں متعدد ممالک شمولیت پر آمادہ؛ امریکی وزیر خارجہ کا انکشاف