اسلام آباد میں ایک کانفرنس کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بہتر حکمت عملی اور دانشمندی کی وجہ سے پہلگام واقعے کے پیچھے کار فرما بھارت کے مذموم مقاصد ناکام ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ معروف کشمیری رہنما اور ”ورلڈ کشمیر ایوائیر نس فورم“ کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ مودی حکومت کی طرف سے ترتیب دیا گیا ایک ایسا مذموم منصوبہ تھا جس کا بنیادی مقصد حق خودارادیت کے حصول کیلئے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو دہشت گردی اور پاکستان کو ایک دہشت گرد ملک کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کرنا تھا۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر غلام نبی فائی نے اسلام آباد میں ایک کانفرنس کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی بہتر حکمت عملی اور دانشمندی کی وجہ سے پہلگام واقعے کے پیچھے کار فرما بھارت کے مذموم مقاصد ناکام ہوئے اور مودی حکومت کو پوری دنیا میں انتہائی خفت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں کانگریس کے رہنما اور قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے پہلگام واقعے کے بارے میں پارلیمنٹ میں سوال اٹھاتے ہوئے مودی سے پوچھا ”آپ نے کہا تھا کہ اس میں پاکستان ملوث ہے لیکن کسی ملک نے اس کی مذمت نہیں کی اور آپ نے محض ایک فون کال پر سرینڈر کیا، آپ (مودی) نے ہم سے یہ بھی کہا تھا کہ دفعہ370 کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو جائے گا لیکن اب تو یہ مسئلہ عالمی سطح پر مزید اہمیت اختیار کر گیا ہے۔“

ڈاکٹر فائی نے کہا کہ مئی کی پاک بھارت لڑائی کے بعد دنیا کی پاکستان کے بارے میں رائے بدل گئی ہے کیونکہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی کسی عالمی ادارے سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا ایک اصولی موقف اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اس مثبت طرز عمل سے دنیا جان گئی کہ پہلگام واقعے میں پاکستان ملوث نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے ”نیوکلیئر فلیش پوائنٹ“ ہونے کی جو بات کشمیری قائدین سید علی گیلانی شہید، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، مسرت عالم بٹ ایک عرصے سے کرتے آ رہے تھے، بعدازاں صدر ٹرمپ نے بھی یہی بات کی اور کہا کہ "میں نے پاکستان اور بھارت کو نیوکلیئر جنگ کے دہانے پر پایا، اس کی بنیادی وجہ کشمیر ہے اور میں اس پر ثالثی کے لیے تیار ہوں۔" ڈاکٹر فائی نے کہا کہ الغرض نریندر مودی جس مسئلے کو ختم کرنے کے درپے تھا، امریکی صدر کہتا ہے کہ میں اس پر ثالثی کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیر پر اپنے منصفانہ اور برحق موقف کیوجہ سے دنیا میں ایک اچھی ساکھ رکھتا ہے، عالمی سطح پر بھی اس وقت تنازعہ کشمیر کے بارے میں انتہائی حساسیت پائی جاتی ہے لہذا پاکستان کو چاہیے کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھائے اور دنیا کو اس مسئلے کے حل کیلئے کردار اداکرنے کیلئے راغب کرنے کی کوشش کرے۔

ڈاکٹر غلام نبی فائی نے مزید کہا کہ مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک سمیت ہماری لیڈر شب برسوں سے جیلوں میں ہے، بھارت ان کے حوصلے توڑنے میں ناکام رہا ہے یہ ہمارے نیلسن منڈیلا ہیں۔ شبیر احمد شاہ نے مجموعی طور پر 36برس جیلوں میں گزارے ہیں، یاسین ملک کو عمر قید کی سزا دی گئی ہے اور مودی حکومت اب انہیں سزائے موت دینے پر تلی ہوئی ہے، مسرت عالم بٹ پر 35مرتبہ کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا جا چکا ہے، پاکستان کو ان اسیر رہنماﺅں کی رہائی کیلئے بھی کوششیں کرنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بہادروں کی عزت کرتی ہے، پاکستان نے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کے ساتھ لڑائی میں خود کو دنیا میں ایک بہادر کے طور پر منوا لیا ہے لہذا یہ بہترین وقت ہے کہ وہ بھارت کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے عالمی سطح پر اپنی کوششوں میں تیزی لائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پہلگام واقعے کے انہوں نے کہا کہ کہ پاکستان میں ایک فائی نے

پڑھیں:

مودی کا کرپٹ دور حکومت

ریاض احمدچودھری

کرپٹ اور رشوت خور مودی کے دور میں بھارت میں کرپشن کی ایک سے بڑھ کر ایک مثال ملتی ہے۔ سفاک مودی اور اڈانی، امبانی گٹھ جوڑ نے بھارت کے عوام کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ مالی کرپشن، ادارہ جاتی تباہی، بدعنوانی، مذہبی تقسیم، سیاسی انتقام، بلڈوزر کلچر اور نفرت بھارت کی پہچان بن چکی ہے۔مودی کے دور حکومت میں کرپشن مسلسل بڑھ رہی ہے اور کوئی اس کا پوچھنے والا نہیں۔ نفرت، تقسیم، مذہبی تعصب اور سماجی کرپشن حکومتی سرپرستی میں عام ہو چکی ہے۔ بھارت میں معاشی، سماجی، مذہبی، عدالتی، انتخابی، ادارہ جاتی اور ماحولیات تک ہر شعبہ کرپشن کی لپیٹ میں ہے۔ جریدے میں یہ بھی کہا گیا کہ روسی تیل کی خریداری سے فائدہ عوام کو نہیں بلکہ امبانی اور اڈانی جیسے بڑے سرمایہ داروں کو ہوا ہے۔ مزید براں ہنڈن برگ رپورٹ میں کہا گیا اڈانی گروپ پر بڑے فراڈ اور دھوکہ دہی کے باوجود SEBI نے انہیں بچایا۔ دوسری جانب واشنگٹن پوسٹ میں بھی انکشاف ہوا کہ بھارتی وزارت خزانہ نے ایل آئی سی کو تقریباً 4 ارب ڈالر اڈانی گروپ میں لگانے پر مجبور کیا۔
بھارتی میڈیا مکمل طور پر سرکار کے زیر اثر ہے۔ بھارتی سرکاری ادارے ، قومی اثاثے اور زمینیں اونے پونے نجی گروپوں کے حوالے کیے جا رہے ہیں۔ امبانی اور اڈانی کی دولت 2014 کے مقابلے میں کئی گنا بڑھ گئی ہے جبکہ بھارت کا ہنگر انڈیکس 55 سے گر کر 102 ہو گیا ہے۔ امیری اور غریبی کا فرق انتہائی بڑھ گیا ہے۔ اوپر کے 10 فیصد لوگ ملک کی 80 فیصد دولت پر قابض ہیں۔نریندر مودی کے 11 سالہ دورِ اقتدار میں کرپشن اور کالے دھن کے الزامات بھارت پر ایک بار پھر عالمی سطح پر سوالیہ نشان بن کر ابھرے ہیں۔ سوئس بینکوں میں بھارتی خفیہ رقوم میں ریکارڈ اضافہ سامنے آیا ہے، جس نے مودی حکومت کی شفافیت اور احتساب کے دعوؤں پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔اکنامک ٹائمز اور سوئس بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں بھارتی رقوم تین گنا بڑھ کر 37,600 کروڑ روپے تک پہنچ گئیں۔ بینک فار انٹرنیشنل سیٹلمنٹس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی نان بینک کلائنٹس کی رقم 6 فیصد بڑھ کر 650 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔
بھارتی سیاستدانوں، بیوروکریٹس اور بااثر کاروباری شخصیات نے گزشتہ دہائی میں سوئس بینکوں کا سہارا لیتے ہوئے بیرون ملک کالا دھن چھپایا۔ 2جی اسکینڈل، کوئلہ مافیا اور دیگر بدنام زمانہ کیسز اس بات کے شواہد فراہم کرتے ہیں کہ کالا دھن سوئٹزرلینڈ منتقل ہوتا رہا ہے۔سوئس حکام کا کہنا ہے کہ وہ 2019 سے بھارت کو ہر سال مشکوک اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کر رہے ہیں اور سینکڑوں کیسز میں ڈیٹا بھارت کے حوالے کیا جا چکا ہے۔ اس کے باوجود کالے دھن میں کمی کے بجائے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جو حکومت کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال بھارت کے ترقیاتی فنڈز کو چوری کرنے کے مترادف ہے۔ بیرونی بینکوں میں چھپی ہوئی دولت مودی سرکار کے کرپشن کے خلاف دعووں کو جھٹلا رہی ہے اور ملک کی عالمی ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہے۔اکنامک ٹائمز کا کہنا تھا کہ بینکوں میں بھارتی رقم کا بڑا حصہ بینکوں اور اداروں کے ذریعے رکھا گیا ہے تاہم سوئٹزرلینڈ 2019 سے بھارت کو مشکوک اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کر رہا ہے۔ سوئس حکام کے مطابق سینکڑوں کیسز میں بھارت کو مشکوک اکاؤنٹس کی تفصیلات دی جا چکی ہیں،غیر ملکی کلائنٹس کی رقوم میں کمی آئی مگر بھارتی پیسہ غیر معمولی حد تک بڑھا۔
پاناما پیپرز میں بھارتیوں کی کرپشن کی ان گنت کہانیاں بھی سامنے آ گئی ہیں، ٹیکس چرانے کے لیے بھارتیوں نے بھی اربوں کے بے نامی اثاثے بنائے اور چھپائے۔بھارتی ٹیکس اتھارٹیز 200 ارب روپے کے بے نامی اثاثہ جات تک پہنچ گئیں، 2016 سے اب تک سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسز نے تحقیقات کر کے بھارت اور بیرون ملک اربوں کے بے نامی اثاثہ جات کا پتا لگایا۔بھارت میں بلیک منی اور انکم ٹیکس ایکٹ پر 46 مقدمے دائر کیے جا چکے ہیں، بھارتی ٹیکس اتھارٹیز نے ان مقدمات میں 142 کروڑ کی ریکوری کر لی ہے، جب کہ مزید 83 کیسز میں سرچ اور سروے مکمل کر لیا گیا ہے۔ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ مزید کیسز کے مقدمات دائر ہونے پر مزید کروڑوں روپے کی ریکوری کا امکان ہے۔آئی سی آئی جے نے اندازہ لگایا ہے کہ مجموعی طور پر دنیا بھر میں ٹیکس حکام نے ٹیکسوں اور جرمانوں کی مد میں 1.36 بلین ڈالرز سے زیادہ کی ریکوری کی ہے، جب کہ سب سے زیادہ ٹیکس جمع کرنے کے اعداد و شمار برطانیہ، جرمنی، اسپین، فرانس اور آسٹریا کے تھے۔2016 میں اپریل میں بحر اوقیانوس کے کنارے پر واقع ملک پاناما کی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے ایک قانونی فرم موزاک فونسیکا سے غیر قانونی اثاثہ جات کی ڈیڑھ لاکھ دستاویزات لے کر پامانہ پیپرز کے نام سے شائع کی تھیں، جس کے باعث کئی ممالک کی حکومتیں ہل گئی تھیں۔ بی جی پی حکومت نے سپریم کورٹ کو بھارتی شہریوں کے بیرون ملک موجود کالے دھن کی تفصیلات بتانے سے معذرت کر لی ہے ، مودی حکومت کے سپریم کورٹ کو جواب پر اپوزیشن کانگریس نے کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی قوم سے معافی مانگیں۔
سپریم کورٹ نے کچھ عرصہ قبل حکم جاری کیا تھا کہ بھارتی شہریوں کے بیرون ملک موجود کالے دھن کی تفصیل عوام کے سامنے لائی جائے، جس کے بعد مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے اپنے جواب میں کہا کہ جن ممالک کیساتھ دوہرے ٹیکس سے بچاؤ کے معاہدے ہیں ، وہاں موجود بھارتیوں کے کالے دھن سے متعلق تفصیلات نہیں بتائی جاسکتیں۔مودی سرکار کے اس جواب کو اپوزیشن پارٹی کانگریس نے آڑے ہاتھوں لیا ہے۔کانگریس کے ترجمان ابھیش سنگھوی نے کہا کہ عدالت میں دیے گئے حکومتی موقف پر وزیر اعظم نریندر مودی قوم سے معافی مانگیں کیونکہ انتخابی مہم کے دوران بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ بر سراقتدار آکر وہ کالادھن واپس لے کر آئے گی۔
٭٭٭

متعلقہ مضامین

  • ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے بھارت شدید عدم استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے, پرواین ساہنی
  • پارلیمانی محاذ پر پی ٹی آئی کی جارحانہ حکمت عملی روکنے کیلئے بڑا فیصلہ
  • بھارتی شوہر دوسری شادی کی کوشش کر رہا ہے، پاکستانی خاتون کی نریندر مودی سے مداخلت کی اپیل
  • مودی کا کرپٹ دور حکومت
  • مقبوضہ کشمیر میں اجتماعی سزا ریاستی حکمت عملی بن گئی
  • دنیا کے بہترین شہروں کی فہرست؛ ایشیا میں کس شہر نے میدان مار لیا؟
  • پاکستان میں انڈس ڈولفن کے تحفظ کے لیے نئی حکمتِ عملی کی تیاری
  • بیس کیمپ کی حکومت کا بنیادی مقصد تحریکِ آزادیِ کشمیر کو اجاگر کرنا ہے، فیصل ممتاز راٹھور
  • کشمیر ہائوس اسلام آباد میں کشمیر یوتھ کانفرنس کا انعقاد