Jasarat News:
2025-12-06@20:49:51 GMT

بھارت میں بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھ دیاگیا

اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT

بھارت میں بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھ دیاگیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مرشدآ باد: مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع میں ہفتہ 6 دسمبر 2025 کو بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے، ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے معطل ایم ایل اے ہمایوں کبیر نے مسجد کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کا اہتمام کیا جس میں ہزاروں مسلمانوں نے شرکت کی۔یہ تقریب 1992 میں ایودھیا میں بابری مسجد کے انہدام کی 33 ویں برس مکمل ہونے  کے موقع پر منعقد کی گئی ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق سنگ بنیاد کی تقریب نے ریاست بھر میں کشیدہ فرقہ وارانہ صورتحال پیدا کردی ہے، اس لیے نتظامیہ کی جانب سے بھاری سیکیورٹی تعینات کی گئی ہے۔تقریب کا آغاز تقریباً 12 بجے قرآن پاک کی تلاوت کے بعد ہوا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، مسجد کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کے لیے سیکڑوں کلومیٹر دور سے بھی مسلمان آئے۔ نامعلوم شخص کی جانب سے تعمیر کےلیے 8 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ تقریب کے منتظم ہمایوں کبیر نے دعویٰ کیا کہ یہ چھوٹے پیمانے پر بابری مسجد کی “بالکل نقل” ہوگی، انھوں نے کہا کہ یہ ہمارا مذہبی حق ہے اور ہم امن برقرار رکھیں گے۔

میڈیاذرائع کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ مقامی انتظامیہ ہمیں روک رہی ہے، ہمیں سرکاری فنڈز کی ضرورت نہیں ہے میں اس شخص کا نام نہیں بتاؤں گا جو مسجد کی تعمیر کے لیے ہمیں 8 کروڑ روپے دینے کو راضی ہے۔

ایم ایل اے ہمایوں کبیر کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں حکومت کی طرف سے ایک روپیہ نہیں چاہیے ورنہ مسجد کا تقدس برقرار نہیں رہے گا۔

ہمایوں کبیر نے مزید کہا کہ “2024 میں، میں نے اعلان کیا تھا کہ میں جلد ہی مرشد آباد کے بیلڈنگا میں بابری مسجد کا افتتاح کروں گا، آج 6 دسمبر کو ہم یہاں مرشد آباد میں بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھنے آئے ہیں۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مسجد کا سنگ بنیاد بابری مسجد کا ہمایوں کبیر تھا کہ

پڑھیں:

پاکستان کا عالمی برادری سے مطالبہ: بابری مسجد کے تحفظ کیلیے کردار ادا کرے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بابری مسجد ہماری اجتماعی یادداشت کا اہم حصہ ہے اور 6 دسمبر 1992 کا واقعہ آج بھی دکھ اور تشویش کا باعث ہے،  انہوں نے اسے عدم برداشت اور مذہبی تعصب کی علامت قرار دیا۔

ترجمان نے کہا کہ مذہبی ورثے کا تحفظ عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور مسلمانوں کے مذہبی مقامات کو نقصان پہنچانے والے واقعات پر احتساب ہونا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بابری مسجد کے بعد بھارتی مسلمان عدم تحفظ اور ذہنی تکلیف کا شکار ہیں جبکہ ہندو انتہا پسند تنظیمیں ریاستی سرپرستی کے ساتھ اقلیتوں کو مزید محدود کرنا چاہتی ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلمانوں کے مذہبی ورثے کے تحفظ میں کردار ادا کرے اور بھارت سے کہا کہ وہ تمام شہریوں کے لیے مساوی حقوق اور مذہبی رواداری کو یقینی بنائے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • مغربی بنگال کے مرشدآباد میں آج ایک نئی بابری مسجد کا سنگ بنیاد
  • بابری مسجد شہادت کی 33ویں برسی، اترپردیش میں آج بھی ہائی الرٹ
  • بابری مسجد کی شہادت نے بھارت کے سیکولر دعوﺅں کی قلعی کھول دی تھی، حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ
  • بابری مسجد کی شہادت کو 33 سال مکمل، زخم آج بھی تازہ
  • بھارت میں انتہاپسندوں کے ہاتھوں بابری مسجد کی شہادت کو 33 سال بیت گئے
  • بابری مسجد ہماری اجتماعی یادداشت کا حصہ ہے، ترجمان دفترخارجہ
  • پاکستان کا عالمی برادری سے مطالبہ: بابری مسجد کے تحفظ کیلیے کردار ادا کرے
  • بابری مسجد ہماری اجتماعی یادداشت کا حصہ ہے: دفترِ خارجہ
  • بابری مسجد ہماری اجتماعی یادداشت کا حصہ ہے؛ پاکستان