ٹرمپ کی نئی سیکیورٹی پالیسی نے یورپ میں ہلچل مچا دی
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی نئی قومی سلامتی کی حکمتِ عملی میں یورپ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ براعظم یورپ سخت قوانین، سنسرشپ، کمزور خود اعتمادی اور بڑھتی ہوئی مہاجر آبادی کے باعث ’’تہذیبی مٹاؤ‘‘ کے خطرے سے دوچار ہے۔
یہ نئی نیشنل سیکیورٹی اسٹریٹیجی اچانک جاری کی گئی، جس میں یورپی ممالک پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ امریکی سخاوت کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور اپنی سیکیورٹی کی ذمہ داری لینے میں ناکام رہے ہیں۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال برقرار رہی تو ’’یورپ اگلے 20 برس میں شناخت سے محروم ہو سکتا ہے‘‘۔ رپورٹ میں یورپی اداروں پر بھی تنقید کی گئی ہے، جن کے بارے میں کہا گیا کہ وہ قومی خودمختاری اور سیاسی آزادی کو کمزور کر رہے ہیں۔
اسٹریٹیجی میں یورپ کی امیگریشن پالیسیوں، آزادیٔ اظہار پر پابندیوں اور کم ہوتی پیدائش کی شرح کو بھی براعظم کے بڑے مسائل قرار دیا گیا ہے۔ دستاویز کے مطابق یورپی عوام امن چاہتے ہیں، مگر حکومتیں ’’جمہوری عمل کو سبوتاژ‘‘ کر رہی ہیں۔
یورپی ممالک نے امریکی پالیسی کو فوری طور پر مسترد کر دیا۔ جرمنی کے وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپ کو ’’باہری مشوروں کی ضرورت نہیں‘‘، جبکہ فرانس نے اسے ’’ناقابلِ قبول اور خطرناک‘‘ قرار دیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق نئی امریکی حکمتِ عملی سابقہ پالیسیوں سے بالکل مختلف ہے اور واضح طور پر یورپ کے پورے نظام اور سمت کو چیلنج کرتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا پہلی بار کھل کر ’’یورپی سیاسی ڈھانچے اور ادارہ جاتی سمت‘‘ کے خلاف مؤقف اپنا رہا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میں یورپ
پڑھیں:
صحافت پر قدغن؟ نیویارک ٹائمز نے پینٹاگون کے خلاف تاریخی مقدمہ دائر کر دیا
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے پینٹاگون کی نئی میڈیا پالیسی کو چیلنج کرتے ہوئے اس کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
اخبار نے موقف اختیار کیا ہے کہ پینٹاگون کی پابندیاں آئین کی پہلی ترمیم کی خلاف ورزی ہیں اور صحافتی آزادی کو براہِ راست متاثر کرتی ہیں۔
گزشتہ ماہ اے ایف پی، اے پی، فاکس نیوز اور نیویارک ٹائمز سمیت کئی امریکی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں نے پینٹاگون کی نئی پالیسی پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا تھا، جس کے نتیجے میں ان کی پینٹاگون تک رسائی کی پریس کریڈینشلز منسوخ کردی گئی تھیں۔
نیویارک ٹائمز کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ نئی پالیسی صحافیوں کے اس بنیادی حق کو محدود کرتی ہے کہ وہ حکومتی اہلکاروں سے سوال کرسکیں اور خود معلومات اکٹھی کرکے رپورٹنگ کرسکیں، بجائے اس کے کہ صرف سرکاری بیانات پر انحصار کریں۔
درخواست کے مطابق اگر کوئی صحافی بغیر پینٹاگون کی منظوری کے معلومات شائع کرے، تو حکام کسی بھی وقت اس کا بیج معطل یا منسوخ کرسکتے ہیں، جو کہ بغیر واضح معیار کے مکمل اختیارات کا استعمال ہے۔