یورپی یونین کے قانون کی خلاف ورزی، انسٹاگرام و فیس بک مشکل میں
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
یورپین کمیشن کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام اور فیس بک نے صارفین کو غیرقانونی مواد کی نشان دہی یا شکایت کرنے کے لیے آسان راستہ نہ فراہم کر کے یورپی یونین کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
جمعے کو پیش کیے جانے والے تحقیق کے ابتدائی نتائج میں یونین کی ایگزیکٹیو باڈی کا کہنا تھا کہ میٹا (فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی) نے کسی رپورٹ کو جمع کرانے کے حوالے سے صارفین کے لیے غیر ضروری مراحل رکھے ہوئے ہیں۔
کمیشن کا کہنا تھا کہ دونوں پلیٹ فارم بظاہر رپورٹنگ کے عمل میں گمراہ کن ڈیزائن استعمال کرتے ہیں جس سے صارفین الجھتا ہے اور ناامید ہو سکتا ہے۔
کمیشن نے بتایا کہ میٹا کی بات کی جائے تو فیس بک اور انسٹاگرام دونوں ہی صارفین کے لیے سہل ’نوٹس اور ایکشن‘ کا مکینزم فراہم نہیں کرتے۔
تاہم، میٹا کی جانب سے کسی قانون کی خلاف ورزی کی تردید کر دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فیس بک
پڑھیں:
پاک چین عدالتی تعاون کا نیا دور شروع، مفاہمتی یادداشت پر دستخط
پاکستان اور چین کے سپریم کورٹز نے عدالتی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے باہمی مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے ہیں۔ اس موقع پر پاکستان کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور چین کی سپریم پیپلز کورٹ کے چیف جسٹس نے اس یادداشت پر دستخط کیے۔
اس معاہدے کے ذریعے دونوں ممالک نے عدالتی اداروں کے درمیان روابط مضبوط بنانے، تجربات کا تبادلہ کرنے اور عدالتی صلاحیتوں کو بڑھانے کا عزم کیا ہے۔ وزارت خارجہ، وزارت قانون و انصاف اور حکومت پاکستان نے بھی اس عمل میں اہم کردار ادا کیا۔
اس تعاون کا مقصد جدید چیلنجز جیسے مصنوعی ذہانت، سائبر کرائم، مالیاتی جرائم، ماحولیاتی مسائل، بین الاقوامی تجارتی قانون اور متبادل تنازعہ حل میں مشترکہ کام کرنا ہے۔ عدالتی دورے، تربیتی پروگرامز اور سیمینارز کے ذریعے استعداد کار کو بہتر بنانے کی بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) اور چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، دونوں فریقین نے مؤثر تنازعہ حل اور بین الاقوامی عدالتی معاونت پر زور دیا ہے تاکہ قانون کی بالادستی اور عالمی عدالتی ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔
معاہدے کے تحت دونوں سپریم کورٹیں عدالتی فیصلے اور تحقیقی کام شیئر کریں گی اور رابطہ کاری کے لیے ایک مستقل طریقہ کار قائم کیا جائے گا، جس میں دونوں ممالک کے رجسٹرار اور انٹرنیشنل تعاون کے ذمہ داران قریبی رابطے میں رہیں گے۔
یہ یادداشت عدالتی نظام کی جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ہم آہنگی اور ڈیجیٹل تبدیلی کے ذریعے اسے بہتر بنانے کی عکاس ہے، جس سے قانون کی بالادستی اور موثر تنازعہ حل کو فروغ ملے گا۔