عوام، پارلیمان کو اعتماد میں لئے بغیر ایک بھی فیصلہ نہیں مانیں گے: سہیل آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے سہیل آفریدی نے چار سدہ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس دن وزیراعلیٰ کیلئے میرا نام آیا تو کہا گیا کہ ہمیں قبول نہیں۔ مجھے ان قبول نہ کرنے والوں کی فکر نہیں۔ ثابت ہوا کہ میں قبول ہوں۔ میرے خلاف پاکستان بھر میں پراپیگنڈا کیا گیا۔ مجھے دہشتگرد بنانے کی ناکام کوشش کی گئی۔ مجھے اپنے لیڈر سے عدالتی احکامات کے باوجود ملنے نہیں دیا گیا۔ میں نے عوام کی عدالت میں جانے اور اپنا مقدمہ ان کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا۔ مجھے کہا گیا چار سدہ، خیبر، کرک نہ جاؤ، جان کو خطرہ ہے، مارے جاؤ گے۔ ہمیں اعتماد میں لئے بغیر بند کمروں کے فیصلے نہیں مانیں گے۔ مایوس نہ ہوں، ملک میں حقیقی آزادی، آئین و قانون کی بالادستی لائیں گے۔ ملک اور قوم پر ظلم و جبر کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لاؤں گا۔ حکومت، عوام، پارلیمان کو اعتماد میں لیے بغیر کیا گیا ایک بھی فیصلہ نہیں مانیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کرپشن اداروں کو کمزور اور عوام کے اعتماد کو متاثر کرتی ہے: صدرِ مملکت
اسلام آباد(ویب ڈیسک) صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے بین الاقوامی یومِ انسدادِ بدعنوانی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بدعنوانی کے خلاف جدوجہد پوری قوم کی مشترکہ ذمہ داری ہے کیونکہ کرپشن اداروں کو کمزور اور عوام کے اعتماد کو متاثر کرتی ہے۔
صدر مملکت نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے 2003 میں انسدادِ بدعنوانی کا دن مقرر کیا جس کا مقصد معاشروں کو شفافیت اور قانون کی بالادستی کی طرف لے جانا ہے، کرپشن ترقی کی رفتار کو سست اور قانون کی حکمرانی کو کمزور کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے وقت کے ساتھ اپنے احتسابی نظام کو بہتر بنایا ہے، اختیارات کے غلط استعمال اور مالی بے ضابطگیوں کے متعدد کیسز میں رقوم واپس لی گئیں جبکہ متاثرہ شہریوں اور اداروں کو ریلیف اور اثاثے واپس کیے گئے۔
صدر مملکت نے کہا ہے کہ احتسابی اداروں کو سیاسی وابستگیوں سے بالاتر رہ کر کام کرنا ہوگا کیونکہ شفاف طریقہ کار اور قانون کی عملداری ہی اداروں کی ساکھ کو مضبوط بناتی ہے۔
آصف علی زرداری نے مزید کہا ہے کہ عوام کا اعتماد شفافیت اور پیشہ ورانہ معیار سے ہی بڑھتا ہے، تمام شہریوں کو ایمانداری اور اچھی حکمرانی کے عزم کو مضبوط کرنا چاہیے کیونکہ دیانت داری اداروں کو مضبوط اور قومی استحکام میں مدد دیتی ہے۔
صدر مملکت نے اپنے پیغام میں شفافیت اور احتساب کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کی کامیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا ہے۔